بچوں سے لے کر بڑوں تک، سب ہی کبھی نہ کبھی دانتوں کی تکلیف کا شکار ہو جاتے ہیں اور وقت بے وقت اٹھ جانے والی یہ تکلیف بہت پریشان کرتی ہے۔ دانتوں کے درد سے گھر کا کوئی بھی فرد متاثر ہو، اس سے براہ راست ایک خاتون خانہ کو واسطہ پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ کچھ لوگ ڈینٹسٹ کے پاس جانے سے کتراتے بھی ہیں۔
انہیں لگتا ہے کہ اگر ایک بار کوئی اوزار منہ میں لگ گیا، تو پوری زندگی اِسی کے سہارے جینا پڑے گا۔ دانتوں کے درد کا فوری علاج بہت ضروری ہے۔ مندرجہ ذیل طریقوں سے دانتوں کے درد کا علاج آپ اپنے گھر میں بھی کر سکتی ہیں۔
Table of Contents
دانت کا درد کسی کو بھی، کسی وقت بھی ہوسکتا ہے اور اگر رات کے وقت دانت میں درد کی لہریں اٹھنے لگیں تو صورتِ حال اور بھی زیادہ خراب ہوجاتی ہے۔ جن علاقوں میں ڈاکٹر نہیں ہوتے وہاں کے لوگ بھی گھریلو ٹوٹکوں ہی سے کم و بیش ہر بیماری کا علاج کرتے ہیں۔ ایسے ہی کچھ آزمودہ گھریلو نسخے ہیں جن کے ذریعے ہم دانت کےدرد سے نجات پاسکتے ہیں۔
لونگ میں دانتوں کے درد کا قدرتی علاج موجود ہے۔ دو سے تین عدد ثابت لونگ کواپنے دانتوں کے اُس حصے میں رکھیں، جہاں درد ہے اور تب تک رکھے رہنے دیں، جب تک تکلیف دور نہ ہو جائے۔ اس کے علاوہ لونگ کا تیل بھی دانت کے درد سے آرام دیتا ہے۔ مشرق ہو یا مغرب، جدید میڈیسن ہو یا قدیم طب، ہر جگہ اور ہر زمانے میں لونگ کے تیل کو دانتوں کے درد میں اکسیر قرار دیا جاتا ہے۔
روئی کا ایک چھوٹا پھویا لیں اور اسے لونگ کے تیل میں ڈبو کر دانت میں اس جگہ رکھیں جہاں درد ہورہا ہے، تھوڑی دیر میں دانت کا درد کم ہوجائے گا۔ بلکہ ہمارا مشورہ تو یہ ہے کہ لونگ کا تیل ہر گھر میں لازماً ہونا چاہیے کیونکہ دانتوں کے علاوہ صحت کے دوسرے مسائل میں بھی اس کے مفید اثرات واضح ہیں۔ لونگ کے تیل کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اسے نگلا بھی جاسکتا ہے کیونکہ یہ ہماری غذا کا حصہ ہے۔
بہت سے لوگوں کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ ٹی بیگ دانتوں کے درد کو دور کرنے میں خاصا معاون ہے۔ ایک عدد گرم ٹی بیگ کو منہ میں رکھیں، مگر خیال رہے کہ ٹی بیگ بہت زیادہ گرم نہ ہو کہ آپ کا منہ جل جائے۔
برف سے بھی آپ کے دانتوں کی تکلیف کا علاج ممکن ہے۔ ایک عدد برف کا ٹکڑا لیں اور اُسے کسی چھوٹے سے کپڑے میں رکھ کے تھوڑا موٹا موٹا کُوٹ لیں اور پھر اس پوٹلی کو اپنے گالوں پہ رکھ کے ٹکور کریں۔ آپ کو خود درد میں کمی محسوس ہو گی۔
تولیے یا کسی بھی کپڑے کو استری کی مدد سے گرم کر لیں، یاد رہے کہ کپڑا بہت زیادہ گرم نہ ہو جائے، جو آپ کی جلد کے لیے ایک مصیبت کھڑی کر دے۔ کپڑے کو گرم کر کے اپنے گالوں پہ آہستہ آہستہ سینکائی کریں، درد میں کمی آئے گی۔
دانت کے درد میں ثابت کالی مرچ منہ میں رکھنے سے بھی کافی فرق محسوس ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ نمک اور کالی مرچ کو پیس کے منہ میں ڈال لیں، اس سے بھی فائدہ ہوگا.
روئی کا ایک چھوٹا ٹکڑا لیں اور اسے گرم پانی میں بھگوئیں، پھر اس کے بعد اسے بیکنگ سوڈے میں ڈبوئیں۔ جب آپ دیکھیں کہ روئی میں اچھی طرح سے بیکنگ سوڈا لگ گیا ہے، تو اسے دانتوں میں درد والی جگہ پہ لگائیں۔ یہ آپ کے درد کو دور کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔ اس کے علاوہ آپ ایک گلاس گرم پانی میں دو چمچے بیکنگ سوڈا ڈال کر اچھی طرح سے کلی کریں، اس سے بھی آپ کے دانت کا درد ٹھیک ہو جائے گا۔
ایک گلاس نیم گرم پانی میں ایک چائے کا چمچہ نمک ملا لیں اور اس پانی سے غرارے کریں، ساتھ کوشش کریں کہ غرارے کرتے دوران یہ نمکین پانی منہ میں خاص طور پر اس جگہ سے ٹکراتا رہے جہاں دانت میں درد ہورہا ہے۔ یہ اس لیے بھی ضروری ہے کیونکہ عام خوردنی نمک (ٹیبل سالٹ) میں قدرتی طور پر جراثیم کش صلاحیت پائی جاتی ہے۔
نیم گرم پانی، منہ میں تکلیف کا باعث بننے والے جرثوموں کو ہلاک کرکے درد میں کمی لاتا ہے۔ زیادہ درد کی صورت میں بہتر ہے کہ ہر ایک سے 2 گھنٹے بعد 5 سے 10 منٹ کے لیے اسی طریقے پر نیم گرم نمکین پانی سے غرارے کیے جائیں۔ اس کے علاوہ اگر آپ چاہیں تو ایک گلاس نیم گرم پانی میں ڈسپرین کی 2 گولیاں حل کرکے ان سے بھی غرارے کرسکتے ہیں لیکن نمکین پانی اس سے کہیں بڑھ کر ہے۔
دانت میں درد ہو تو سب سے پہلے کھانے پینے میں احتیاط پر توجہ دینی چاہیے۔ زیادہ کھٹی، ٹھنڈی، گرم اور سخت غذاؤں سے پرہیز کریں تاکہ دانتوں کو آرام ملے جب کہ کھانے پینے کے دوران اپنی غذا کو جس حد تک درد والے مقام سے دور رکھ سکتے ہیں، ضرور رکھیں۔ یہ کوئی علاج نہیں لیکن اس احتیاط پر عمل کرنے سے دانت میں درد کی شدت ضرور قابو میں رہے گی۔
ناریل کا تیل: ایک کھانے کا چمچ کھوپرے کا تیل منہ میں رکھیں اور اسے منہ میں گھمائیں، بعد ازاں کلی کر کے دانتوں کو کسی اچھے ٹوتھ پیسٹ کی مدد سے برش کر لیں، ناریل کے تیل میں موجود اینٹی انفلامینٹری خصوصیات پائی جاتی ہیں جو کہ دانت کے درد کو ختم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
لہسن آپ کے منہ سے بیکٹیریا کو دور کرنے کے لیے ایک بہترین جزو ہے اور اس میں اینٹی سوزش والی خاصیت ہے جو مسوڑوں کو کم کر سکتی ہے۔ دانت کے علاج کے لیے لہسن کا استعمال بے حد مفید ہے۔ آئیے اس پر عمل کریں۔
ایلو ویرا (کوار گندل) قدرت کا ایک ایسا شاندار تحفہ ہے جس کے بے شمار فوائد ہیں، ایلوویرا میں یہ خاصیت ہوتی ہے کہ یہ مسوڑوں کی جلن دور کرنے میں بے حد معاون ہے۔ اگر آپ کے مسوڑوں میں جلن ہے تو آپ تھوڑا سا ایلو ویرا کا گودا لیجیے اور اسے مسوڑوں پر ہلکے ہاتھوں سے لگائیے اور تھوڑی دیر لگا رہنے دینے کے بعد کُلّی کر لیجیے۔
دانتوں کے درد کا ایک اور گھریلو علاج لیموں کا رس ہے، جو آپ کے گھر میں بہت عام جزو ہے۔ لیموں کے رس کو شفا کے لیے استعمال کرنے کا طریقہ یہ ہےکہ آدھا چائے کا چمچ ہیفیٹڈا اور کچھ لیموں کا رس لیں۔
پیاز کا استعمال کریں: پیاز میں اینٹی میکروبیل اور اینٹی سیپٹیک خصوصیات ہیں جو آپ کے دانت کے درد کو کنٹرول کر سکتی ہیں۔ یہ جزو آپ کے درد ، جراثیم اور انفیکشن کو دور کرے گا۔ دانتوں کے درد کے لیے پیاز کا استعمال کرنے کا طریقہ یہاں ہے۔
تازہ پھل اور سبزیاں نا صرف انسان کی صحت کے لیے بے حد فائدے مند ہیں بلکہ غذا میں سبزیاں اور پھل دانتوں اور مسوڑوں کی صحت کے لیے بھی بہترین سمجھی جاتی ہیں، سبزیاں اچھی طرح چبا کر کھانے سے مسوڑے مضبوط ہوتے ہیں اور یہ مسوڑوں سے خون آنے کو روکنے میں بھی بہت معاون ثابت ہوتی ہیں۔
ایک چائے کا چمچ دار چینی پاﺅڈر اور 5 چائے کے چمچ شہد کو مکس کریں، اس پیسٹ کو متاثر حصے پر لگائیں جو درد میں کمی لائے گا، یہ عمل دن میں دو سے تین بار یا اس وقت تک دہرائیں جب تک درد ختم نہ ہوجائے۔
ایک چائے کے چمچ پودینے کے خشک پتے ایک کپ ابلتے ہوئے پانی میں 20 منٹ کے لیے ڈبو دیں، اس کے بعد چھان لیں اور چائے ٹھنڈی ہونے پر اس سے کلیاں کریں۔ یہ چائے متاثرہ حصے کوسن کردے گی جبکہ ورم سے بھی ریلیف ملے گا۔
اگر دانت کے درد سے فوری ریلیف چاہتے ہیں تو یہ گھریلو ٹوٹکا مددگار ثابت ہوسکتا ہے، ونیلا ایکسٹریکٹ سکون پہنچانے اور جراثیم کش ہوتا ہے جو کہ فویر دانت کے درد میں ریلیف دیتا ہے، اس مقصد کے لیے 2 سے 3 قطرے ونیلا ایکسٹریکٹ روئی پر ڈالیں اور متاثر حصے پر لگائیں، عمل ضرورت پڑنے دہرائیں۔
کھارا پانی قدرتی طور پر دردکش ہوتا ہے اور یہ دانت کے درد کا آسان اور موثر نسخہ ثابت ہوسکتا ہے۔ اس کے لیے آدھا چائے کا چمچ نمک ایک گلاس گرم پانی میں ملائیں اور ماﺅتھ واش کے طور پر استعمال کریں۔ یہ نسخہ متاثرہ دانت کے ارگرد کی سوجن کی روک تھام بھی کرتا ہے۔
Definition According to ROME IV Criteria Irritable bowel syndrome (IBS) is a common functional gastrointestinal…
When it comes to oral health, many people focus only on their teeth. While having…
📌 احادیث کی روشنی میں حجامہ کی اہمیت 📌 معراج کی رات نبی کریم ﷺ فرشتوں کی…
In the wake of a deadly E. Coli outbreak in the U.S., The Centers for…
Chikungunya is a vector-borne disease that has recently surfaced in Pakistan, primarily affecting its largest…
Sugary drinks, including soda, sweetened teas, and fruit juices, are consumed all over the world…