بدلتے موسم میں سردیاں آنے سے پہلے اس موسم میں بے دھیانی برتنا اچھی بات نہیں ہے ٹھنڈے پانی کا استعمال گلے میں خراش یا سوزش کا باعث ہو سکتا ہے ۔ اور یہ ایک عام بیماری ہے جو ہر بدلتے موسم کے آغاز میں ہوتی ہے۔ لوگ اگر بدلتے موسم میں ٹھنڈے پانی کا استعمال نہ روکیں تو یہ بیماری بہت عام پھیل سکتی ہے۔
ٹھنڈا گرم ایک ساتھ کھانے سے بھی لوگ اس بیماری میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ کچھ لوگ اینتہائی حساس ہوتے ہیں اور وہ تھوڑا سا بھی موسم کے بدلنے سے بیمار ہو جاتے ہیں اور اس تبدیلی میں بڑھتی آلودگی اور ایک ساتھ مختلف غذائیں کھانے سے بھی اس بیماری مییں لوگ مبتلا ہو جاتے ہیں۔
گلے کی خراش یا سوزش کی بیماری ابتدائی طور پر بہت تکلیف دہ ہوتی ہے اور اس بیماری کی وجہ سے نہ صرف بولنے میں تکلیف ہوتی ہے بلکہ کوئی بھی چیز کھانے پینے میں بھی مشکل کا سامنا کرنا پرتا ہے لیکن اس بیماری سے آسان گھریلو طریقے اپنا کر چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔ گلے کی سوزش کو دور کرنے کے لیے ماہرین سیب کے سرکے کو استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
Table of Contents
پرانے وقت کے ماہرین گلے کی تمام بیماریوں میں ہمیشہ گرم پانی استعمال کرنے کی تلقین کرتے آئیں ہیں کیونکہ ٹھنڈا پانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے اور گرم پانی جہان جسم میں فاضل چربی کوجمنے کا موقع نہیں دیتا وہاں ہمارے نظام انہظام کو بہتر بناتا ہے اور ہماری قوت مدافعت کا 89 فیصد تعلق ہمارے نظام انہظام سے ہی ہے اس لیے گرم پانی پینے کو اپنا معمول بنانا چاہئیے اور یہ ذہنی تنائو کو بھی کم کرنے میں مدد کرتا ہے اور نظآم تنفس کو صاف کر کے آ کے گلے کو بلا وجہ کی سوزش سے بچائے گا۔
یہ نسخہ اانتہائی آزمودہ نسخہ ہے جو صدیوں سے ہر گھر میں استعمال کیا جا رہا ہے اور اس نسخے کے خاطر نتائج بھی بر آمد ہوئے ہیں۔ ماہرین کے مطابق نمکین نیم گرم پانی کے غرارے کرنے سے گلے میں موجود زہریلے بیکٹیریا کا آسانی سے کافی حد تک خاتمہ ہو جا تا ہے اور یہ نسخہ ان سب جراثیم کی ہلاکت میں مدد دیتا ہے جو گلے کی سوزش یا اس کی خرابی کا باعث بنتے ہیں۔
صدیوں سے ہم سب یہ سنتے آئے ہیں کہ شہد میں اللہ تعالی نے بے شمار شفاء بخشی ہے۔ خالص شہد میں ہر بیماری کا علاج پایا جاتا ہے۔ موہرین کی گہری ریسرچ کے بعد یہ معلوم ہوا ہے کہ گلے کی سوزش یا گلے کے کسی بھی قسم کی خرابی میں اگر شہد دن میں دو یا تین بار استعمال کر لیا جائے یا قہوہ میں شہد کا استعمال کر لینا یا چائے میں شہد کے دو یا تین چمچ ڈال کر پی لینے سے اس طرح کی بیماریوں سے آسانی سے چھٹکارا پایا جاسکتا ہے۔ ایک کپ گرم پانی میں شہد یا ادرک ڈال کر اسے اچھے سے کاڑھ کر پی لینے سے کبھی بھی گلے کی بیماری نہیں ہوسکتی۔ مزید اسکے علاوہ ایک کپ گرم پانی میں آدھا لیمو کا رس نکال کر کے پھر اس کے غرارے کرنے سے بھی بہت حد تک گلے کی ان بیماریوں میں فرق آتا ہے اور گلے کو بے شمار حد تک آرام ملے گا۔
لہسن کے کچھ ٹکڑوں کو گرم پانی میں ابال کر اسکے غرارے کرنے سے منہ میں موجود خراب بکٹیریا کا خاتمہ ہو جاتا ہے اور مزید یہ کہ اگر لہسن کی مدد سے منجن کیا جائے تو اس کے معمول کے استعمال سے نہ صرف آپکے دانت مضبوط ہونگے بلکہ آپکی سانس بھی تروتازہ ہو جائے گی اور آپ اپنی سانس کو فریش محسوس کرینگے۔
شملہ مرچ کو پانی میں ابال کر اس پانی کے استعمال سے گلے کی خراش میں کافی حد تک افاقہ حاصل ہوتا ہے۔ یہ لوگوں کا عام روٹین میں ایک آزمودہ نسخہ ہے۔
حسب ضرورت پانی میں ایک چمچ پسا ہوا پودینہ، ایک چوتھائی چمچ چینی اور ایک چمچ سرکہ ڈال کر اس سے غرارے کرنے سے گلے و سکون حاصل ہوتا ہے۔ اس نخسے کے با قاعده استعمال سے گلے کی سوزش کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔
ایک کپ پانی میں نصف چمچ ہلدہ اور آدھا چمچ نمک ڈال کر بھی اس کے غرارے کرنے سے گلے کو راحت ملتی ہے یہ گلے کی خراش اور سوزش دور کرنے کے علاوہ جسم کو کئی بیماریوں سے بچاتا ہے۔
دار چینی صدیوں سے ایک آزمودہ نسخہ میں شامل ہوا ہے۔ چائے میں دار چینی ڈال کر اس کو اچھے سے کاڑھ کر دن میں 2 کپ دار چینی کی چائے پینے سے گلے کو نہ صرف سکون حاصل ہوگا بلکہ اسکا استعمال جسم میں موجود غیر ضروری جراثیم کو مارتا ہے اور جسم کو صاف رکھتا ہے۔ یہ آزمودہ نسخہ جسم میں جا کر خون کو صاف کرتا ہے اور قوت مدافعت میں اضافہ کرتا بھی کرتا ہے۔ عام روٹین میں بھی دار چینی کا استعمال ایک بہترین اعمال میں سے ایک عمل ہے۔
گلے کے درد یا کسی بھی طرح کی بیماری کو دور کرنے کے لیے میتھی کے پتوں کو بہت کار آمد سمجھا جاتا ہے۔ میتھی کے پتوں کو کسی بھی تیل میں ملا کر گلے کے باہر یا گلے کے ارد گرد پوری گردن کی مالش کی جائے یا پھر انہیں چائے کے ساتھ ملا کر استعما کیا جائے تو اس سے بھی گلے کی خراش یا سوزش کا باعث بننے والے بیکٹیریا کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔ میتھی کے پتوں کو گرم پانی میں ابال کر اس کے غرارے کرنے سے بھی ان تمام گلے کی بیماریوں سے چھٹکارا پاہا جا سکتا ہے۔
دو یا تین عدد لونگ پیس کر پانی میں ملائیں اور اس سے غرارے کریں۔ یہ نسخہ گلے کی خراشوں کو ختم کرتا ہے اور گلے کو راحت پہینچاتا ہے۔
نمکین پانی کی طرح نیم گرم پانی میں بیکینگ سوڈا ڈال کر اس کے غرارے کرنے سے بھی گلے کی خراش اور سوزش میں آرام لیا جا سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر ایک کپ پانی نصف چائے کے چمچ جتنا بیکینگ سوڈا اور اتنا ہی نمک ملا کر غرارے کیے جائیں تو جلد شفا ہوگی۔
گلے میں سوزش ہو جائے تو تین سے چار کالی مرچیں لیے کر اس میں چینی یا گڑ ڈآل کر چبا چبا کے کھا لینے سے گلے کی تکلیف میں کمی واقع ہوتی ہے اور گلے کی سوزش ختم ہو جا تی ہے۔
ہلدی اور گڑ کا استعمال گلے کی سوزش کے لیے ایک بہترین گھریلو نسخہ ہے اگر ہلدی اور گڑ کو ملا کر ان دونوں کا ایک ایسا مکسچر بنا لیا جائے اور اسے تھوڑی تھوڑی دیر بعد کھا کر اوپر سے پانی پی لیا جائے تو گلے کی سوزش اور خرابی سے نجات مل سکتی ہے۔
مرغی کی یخنی گلے کے میں سوزش کا کا بہترین علاج ہے اور یہ فوری طور پر تکلیف میں راحت کا سبب بنتی ہے اور فوری مدافعت کو مضبوط بناتی ہے لہذا گلا خراب ہونے کی صورت میں دن میں کم از کم تین مرتبہ مرغ کی یخنی کو استعمال کیے جانے سے گلے کی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔
گلے میں سوزش ہونے کی صورت مین ہر دو گھنٹے کے بعد گرم پانی پینا انتہائی فائدہ مند ہوتا ہے مگر گلے میں سوزش ہونے کی صورت میں ہر بل چائے کی ٹی بیگ استعمال کریں جو بازار میں بڑی آسانی سے مل جاتی ہے اور ہر ایک یا دو گھنٹے بعد اس ہربل چائے کاک استعمال لازمی بنایئں۔
کالی مرچ جراثیم کا خاتمہ کرتی ہے اور گلے کی سوزش میں انتہائی مفید ہے۔ ہر کھانے کے بعد 4 سے 5 دانے کالی مرچ کو پیس کر ایک چائے کے چمچ کے برابر دیسی گھی گرم کر کے اس میں مکس کریں اور اسے پی لیں اس نسخے کا استعمال گلے کے درد سے فوری راحت ملتی ہے۔
ادرک کا پانی نظام تنص کے لیے مددگار ہوتی ہے جو کہ گرم خصوصیات رکھتی ہے اور بیکٹیریا سے مقابلہ کرتی ہیں۔ اس نسخے کا استعمال انتہائی آسان ہے ایک ادرک و چھیل کر اس کے چوٹے چوٹے تکڑے کر لیں پھر ان ٹکڑوں کو کاٹ لین اور اسے پیں لیں اور ایک پلاسٹک کے پیپر میں اسے لپیٹ لیں اور کچھ دیر تک اسے سیٹ ہونے دیں پھر اس کے بعد 3 کپ پانی کو درمیانی آنچ میں ابال لیں پھر اس میں کٹے ہوئے ادرک کے ٹکڑے ڈالیں اس کے بعد مزید پانچ منٹ تک ابالیں اور پھر چولہا بند کر دیں آخر مین کچھ مقدار میں شہد کا اضآفہ کریں اور نیم گرم ہی پی لیں اس کے استعمال سے گلے کو سکون ملتا ہے اور گلہ ٹھیک ہو جا تا ہے۔
گلے کی سوزش کو دور کرنے کے لیے ماہرین سیب کے سرکے کو استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
ایپل سائڈر سرکہ آپ کو گلے کی سوجن کی علامات کو کم کرنے میں بھی مدد دے سکتا ہے۔ گلے کی سوزش سے لڑنے کے لیے آپ اس حیرت انگیز مشروب کو استعمال کر سکتے ہیں۔ گلے کی سوزش کے مسلے کا حل کرنے کے لیے سرکہ ایک بہترین دیسی طریقہ ہے۔
سیب کے سرکے میں موجود اینٹی مائکروبیل اجزا خراب بیکٹریا کو مکمل ختم کرنے میں مدد گا ر ثابت ہوتے ہیں۔ اگر ایک کپ نیم گرم پانی میں ایک چائے کا چمچ سیب کا سرکا ملا کر غرار کیے جائیں تو اس سے گلے کی خراش کو راحت ملے گی۔ سیب کا سرکہ استعمال کرنے کا طریقہ مندرجہ ذیل ہے۔
What Is Heel Pain? Heel pain is a physical discomfort located at the heel or…
Peptic acid disease, commonly known as peptic ulcer disease, is a condition marked by the…
Did you know your child’s teeth are as important as their adult teeth? Oral care…
Iron deficiency anemia (IDA) is a common condition that occurs when the body lacks sufficient…
Borderline Personality Disorder (BPD) is a complex mental health condition that affects an individual's ability…
When you walk down the toothpaste aisle at your local store, the vast selection can…