حمل ایک عورت کی زندگی کے خوشگوار ترین مراحل میں سے ایک ہے لیکن اس دوران حاملہ خاتون کے اپنے ذہنی اور جسمانی دباؤ ہو سکتے ہیں۔ حمل کے دوران صحت مند اور متوازن غذا کو برقرار رکھنا بہت ضروری ہے کیونکہ اس سے ماں اور بچہ دونوں کو صحت مند رہنے میں مدد ملتی ہے۔ اس وقت کے دوران آپ کے جسم کو آپ کے بچے کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے اضافی غذائی اجزاء کی ضرورت ہوتی ہے۔
درحقیقت آپ کو دوسرے اور تیسرے سہ ماہی کے دوران اپنی خوراک میں روزانہ 400-500 اضافی کیلوریز شامل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ناقص غذائی انتخاب آپ کو موٹا بنا سکتا ہے اور پیدائشی پیچیدگیوں کا خطرہ بھی بڑھا سکتا ہے۔ حاملہ خواتین کو اس بات کا زیادہ خیال رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے کہ وہ حمل کے دوران کیا کھاتی ہیں تاکہ بچے کی خصوصی غذائی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔
مختصر یہ کہ صحت مند اور غذائیت سے بھرپور غذاؤں کا انتخاب اس بات کو یقینی بنائے گا کہ آپ اور آپ کا بچہ دونوں صحت مند رہیں۔ حمل کے دوران اچھی غذا لینے سے آپ کو بچے کی پیدائش کے بعد آسانی سے وزن بھی کم کرنے میں بھی مدد کرتی ہے۔ لہذا آپ اپنی غذا میں صرف اس غذا کو شامل کریں جو آپ کے بچے کے لیے مفید ہونے کے ساتھ ساتھ آپ کی صحت کو بھی برقرار رکھے۔
اس مضمون میں ہم ان غذاؤں کے بارے میں جانیں گے جو ایک حاملہ عورت کو حمل کے دوران لینی چاہیے اور ان غذاؤں کے بارے میں بھی جانیں گے جو ایک حاملہ عورت کو حمل کے دوران نہیں لینی چاہیں۔
Table of Contents
حمل کے دوران دودھ کی مصنوعات کا استعمال بہت ضروری ہے. یہ آپ کو پروٹین اور کیلشیم کی اضافی ضرورت کو پورا کرنے میں مدد کرتا ہے جو آپ کے بڑھتے ہوئے بچے کی نشو و نما کو سہارا دیتا ہے۔ دن میں کم از کم ایک گلاس دودھ پئیں اور اپنے بچے کو صحت مند رکھنے کے لیے دہی، پنیر اور دیسی گھی کا استعمال زیادہ کریں۔
انڈوں کو بہت سے لوگ سپر فوڈ سمجھتے ہیں کیونکہ یہ وٹامنز، پروٹین اور معدنیات کا بہترین ذریعہ ہیں۔ انڈوں میں موجود پروٹین بڑھتے ہوئے بچے کے لیے اچھا ہوتا ہے کیونکہ یہ بچے کے خلیات کو تیار اور مرمت کرتا ہے۔ مزید برآں انڈوں میں کولین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو کہ پیدائشی بچے کے دماغ اور اعصابی نظام کی نشو و نما کے لیے نہایت ضروری ہے۔
وٹامن ڈی، مدافعتی افعال اور دماغی صحت کے لیے اہم ہے۔ سورج کی روشنی وٹامن ڈی کا ایک ذریعہ ہے۔ وٹامن ڈی کی کمی کو ملٹی وٹامنز کے ساتھ بھی پورا کیا جا سکتا ہے. اضافی وٹامن ڈی کے ساتھ دودھ یا دہی آپ کی روزمرہ کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ مچھلی، مشروم، مضبوط اناج، اور غذائی سپلیمنٹس میں بھی وٹامن ڈی موجود ہوتا ہے۔
پتوں والی سبزیاں غذائیت سے بھرپور ہوتی ہیں اور ہم سب جانتے ہیں کہ یہ جسم کو بہت سی بیماریوں سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ اینٹی آکسیڈنٹس، کیلشیم، پروٹین، فائبر، فولیٹ، وٹامنز اور پوٹاشیم کا بھرپور ذریعہ ہونے کے ناطے گہرے سبز پتوں والی سبزیاں آپ کی حمل کی خوراک میں ایک بہترین اضافہ ہیں۔
پروٹین پٹھوں اور جسم کے بافتوں کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ بچے کی نشوونما کے لیے بھی اہم ہے خاص طور پر دوسرے اور تیسرے سہ ماہی کے دوران پروٹین کا لیا جانا ماں اور بچے دونوں کی صحت کے لیے بے حد ضروری ہے۔ زیادہ تر حاملہ خواتین کو اپنی کم از کم ضروریات کو پورا کرنے کے لیے روزانہ تقریباً 70 گرام پروٹین لینا چاہیے۔
ذہن میں رکھیں کہ آپ کو اس سے زیادہ پروٹین لینے کی بھی ضرورت پڑسکتی ہے۔ بکرے کا گوشت، مرغی، مچھلی، انڈے، دودھ کی مصنوعات اور پھلیاں پروٹین کے اچھے ذرائع ہیں۔ یہ غذائیں آئرن، بی وٹامنز اور دیگر اہم غذائی اجزا بھی فراہم کرتی ہیں۔
خشک پھلیاں، دال، گری دار میوے، اور سویا مصنوعات جیسے ٹوفو پروٹین کے دوسرے اچھے ذرائع ہیں۔ ہر روز آپنے جسم کو ضروری امینو ایسڈ فراہم کرنے کے لیے پروٹین کے مختلف ذرائع کھائیں۔ زیادہ تر سبزی کو پسند کرنے والے لوگ پروٹین میں پھلیاں، دودھ، دہی، انڈے اور سویا کی مصنوعات شامل کریں۔
حاملہ خاتون اپنی پروٹین کی ضروریات سویا سے پوری کر سکتی ہیں جو کہ پروٹین کا ایک مکمل ذریعہ ہے۔ سویا پروٹین کے ذرائع میں سویا دودھ، سویا پنیر، سویا دہی شامل ہیں۔ دیگر پروٹین سے بھرپور سبزی کھانے والوں کے لیے گری دار میوے اور پھلیاں ہیں جیسے کہ لوبیا، چنے، کالی پھلیاں، وغیرہ۔
آپ ان لاکھوں لوگوں میں سے ایک ہو سکتے ہیں جو اپنے روزانہ کے کپ میں کافی، چائے، سافٹ ڈرنکس یا کوکو کو پسند کرتے ہیں۔ جب کیفین کی بات آتی ہے تو آپ یقینی طور پر اکیلے نہیں ہیں جو کہ اس کا استعمال کر رہے ہیں۔ گائیناکولوجسٹ کے مطابق حاملہ افراد کو عام طور پر مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ روزانہ 200 ملی گرام سے کم کیفین کی مقدار لیں۔
کیفین بہت تیزی سے جذب ہو جاتی ہے اور نال میں آسانی سے گزر جاتی ہے۔ چونکہ بچوں اور ان کے نال میں کیفین کو میٹابولائز کرنے کے لیے درکار اہم انزائم نہیں ہوتے اس لیے بچے کی صحت خراب ہو سکتی ہیں۔ حمل کے دوران کیفین کا زیادہ استعمال بچے کی نشو و نما کو محدود کرتا ہے اور پیدائش کے وقت بچے کے کم وزن کے خطرے کو بڑھاتا ہے۔
کم پیدائشی وزن 5 پونڈ سے کم 8 آانس کے طور پر یا 2.5 کلوگرام ہوتا ہے۔ یہ مسائل بچوں کی موت کے بڑھتے ہوئے خطرے اور جوانی میں دائمی بیماریوں کے زیادہ خطرے سے وابستہ ہیں۔ اس لیے اپنے روزانہ کے چائے یا کافی کے کپ پر نظر رکھیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ آپ کے حمل کے دوران بچے کو بہت زیادہ کیفین کا سامنا نہیں کرنا پڑ رہا۔۔
حاملہ خاتون کا جسم مختلف قسم کے بیکٹیریاز کی وجہ سے ہونے والے انفیکشن اور بیماریوں کے لیے زیادہ حساس ہوتا ہے اور یہی بیکٹیریا آپ کے بچے کی فلاح و بہبود کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
یہاں تک کہ اگر آپ کو معمولی بخار ہو جائے تب بھی یہ آپ کے بچے کی صحت کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔ اس لیے حمل کے دوران آپ کو کچا یا پروسس شدہ گوشت نہیں کھانا چاہیے۔
انرجی ڈرنکس میں بھی کیفین اور دیگر اجزاء کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو آپ کے بچے کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔
حمل کے دوران زیادہ کیلوری والا کھانا جیسے کیک، کوکیز، بسکٹ، چپس اور کینڈی کو کم سے کم کھانا چاہیے کیونکہ ان میں سے بہت سے اجزا چینی اور چربی میں زیادہ ہوتے ہیں اور ان میں غذائی اجزاء کی مقدار کم پائی جاتی ہے۔ یہ حاملہ عورت کے لیے صحت مند وزن کو برقرار رکھنے میں بھی ایک مسئلہ پیدا کر سکتے ہیں اور ساتھ ہی بچے کی صحت کے لیے بھی غیر مناسب ہو سکتے ہیں۔
Does your stomach hurt when you wake up in the morning? It can be pretty…
The color of your teeth can significantly impact your appearance and confidence. While everyone wants…
Sensitive teeth can be very painful. You may experience pain and discomfort after eating hot,…
Definition According to ROME IV Criteria Irritable bowel syndrome (IBS) is a common functional gastrointestinal…
When it comes to oral health, many people focus only on their teeth. While having…
📌 احادیث کی روشنی میں حجامہ کی اہمیت 📌 معراج کی رات نبی کریم ﷺ فرشتوں کی…