یہ ایک قدرتی عمل ہے اور انسانی فطرت ہے کہ ہم دنیا میں ہمارے ارد گرد موجود ہر چیز کو اپنے دماغی نظریے کے مطابق دیکھتے اور سمجھتے ہیں۔ اب اگر تو یہ نظریہ بنیادی طور پر منفی پہلو رکھتا ہو تو یہ آپ کی زندگی میں تقریبا ہر چیز پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
چاہے وہ آپ کی صحت ہو، آپ کے ارد گرد موجود لوگ یہ رشتے ہوں، آپ کا کیرئیر ہو یا پھر کچھ اور آپ کے دماگی روئیے اور اس میں آنے والے خیالات کا اثر آپ کی زنگی کے ہر پہلو پر ضرور پڑتا ہے۔ اس طرح، اگر آپ منفی سوچوں اور خیالات کو اپنے دماغ میں زیادہ جگہ دیتے ہیں تو آپ پر اس کا الٹا اثر پڑ سکتا ہے اور اس طرح آپ کا دماغ مزید منفی خیالات کو آپ کی طرف متوجہ کرنا شروع کر دیتا ہے۔
ہماری سوچ یا خیالات، ہمارے جزبات اور ہمارا رویہ اور ردعمل، سب آپس میں جڑے ہوتے ہیں۔ اس لئے ہمارے خیالات اس بات پر بہت اثر انداز ہوتے ہیں کہ ہم کسی بھی بات کا کیسا ردعمل ظاہر کر رہے ہیں۔
منفی خیالات یا سوچوں میں گم ہونا آج کے زمانے کی ہر نسل کا ایک عام لیکن بہت بڑا مصلہ ہے جو آپ کی زندگیوں پر ایک بہت بڑا اثر ڈالتا ہے۔ بیشک اگر آپ ایک دفعہ اس کے عادی بن جائیں تو اس گہرے گڑھے سے نکلنا بہت مشکل ہو جاتا ہے لیکن اس سب سے نجات پانا نا ممکن بالکل بھی نہیں ہے۔ خوش قسمتی سے، ایسے کئی طریقے اور عادات ہیں جن کو استعمال کر کے یا ان کو اپنا کر آپ واپس ایک نارمل انسان کی طرح ایک نارمل زندگی گزار سکتے ہیں۔
اس معاملے میں پیشا ورانہ امداد یا تھیراپی آپ کی منفی خیالات سے دور رہنے میں مدد کر سکتی ہے یا پھر آپ خود بھی کچھ ایسے طریقے سیکھ سکتے ہیں یا کچھ ایسی عادات اپنا سکتے ہیں جن کو استعمال کر کے آپ منفی خیالات سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔
Table of Contents
سب سے پہلے یہ جاننا اور سمجھنا ضروری ہے کہ آپ کے دماغ میں پیدا ہونے والے خیالات آپ خود نہیں ہیں ۔ یہ صرف خیالات ہیں اور یہ آپ کی ژخصیت نہیں بناتے اور آپ نے صرف ان کو اپنے ساتھ اپنے دماغ میں رکھا ہوا ہے۔ آپ ان کے بارے میں سوچتے رہتے ہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ ان کو رہنے کے لئیے یا اپنا ڈیرا جمانے کے لئیے ایک گھر فراہم کر کر رہیں ہیں جو آپ کا دماغ ہے۔ لیکن یہ خیالات اس بات کا تعین بالکل نہیں کرتے کہ آپ کون اور کیا ہیں اور نہ ہی آپ کو ان خیالات کی بنیاد پر کسی بھی قسم کا رد عمل ظاہر کرنے کی ضرورت ہے۔
ان سب باتوں کا مطلب یہ ہے کہ ہمارے دماغ میں سب طرح کے خیالات آ سکتے ہیں چاہے وہ منفی خیالات ہوں یا مثبت خیالات۔ لیکن یہ بات ہمیشہ یاد رکھیں کہ یہ صرف خیالات ہیں اور اس سے زیادہ کچھ نہیں۔ اور اس طریقے سے اس ارادے کے ساتھ ان کو آگے بڑھنے سے روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔
اپنے منفی خیالات کو اپنی شخصیت سے علیحدہ کر لیں اور یہ جان لیں کہ آپ کے دماغ میں پیدا ہونے والے خیالات اور آپ کی شخصیت دو علیحدہ چیزیں ہیں۔ ایسا کرنے سے آپ کو ایک نقطہ نظر مل جائے گا کہ آپ کے دماغ میں پیدا ہونے والے ان منفی خیالات کا آپ کی زندگی میں کیا کردار ہے۔
یہ سب جان کر آپ اپنے خیالات کو اور سوچوں کو قابو کر سکتے ہیں۔ یہ بات سمجھ لیں کہ آپ کے خیالات صرف خیالات ہیں ۔ آپ کی زنفٓدگی کا فیصلہ نہیں ہیں۔ اس لئیے چاہے ان کی وجہ سے آپ کو جیتنی بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہو، یہ سب عارضی ہے۔
آپ کے دماغ میں آنے والا کوئی بھی خیال چاہے وہ منفی ہو یا مثبت۔ آپ کا اپنا ہی ہے۔ عام طور پر ہم ہر پریشان کن چیز کا الزام کسی دوسرے انسان یا چیز پر ڈال دیتے ہیں۔ لیکن پھر بھی یہ خیالات ہمیں تنگ کرتے رہتےہیں۔ وہ اس لئیے کیوں کہ ہم ان کو اپنانے سے گھبراتے ہیں۔ آپ اپنے دماغ میں پیدا ہونے والے منفی خیالات کو ہر طریقے سے نظر انداز کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ لیکن یہ پھر بھی آپ کا پیچھا نہیں چھوڑتے جب تک آپ ان کو توجہ نہ دیں۔ در اصل یہی تو ان کا کام ہے۔ اپنے آپ کو آپ کی زندگی کے ساتھ جوڑنا۔
جتنا ان سے دور بھاگنے کی کوشش کریں گے یہ اتنی ہی شدت سے واپس لوٹ کر آپ کے پاس آ جائیں گے۔ اس لئیے جب ایک دفعہ آپ ان کی موجودگی سے آگاہ ہو جائیں۔ تو یہ سمجھنے کی کوشش کریں کہ یہ خیالات آپ سے کیا کہنا چاہ رہے ہیں۔ چاہے آپ گھر پر ہوں یا اپنے آفس میں، کبھی اگر آپ کے ساتھ ایسا ہو تو اپنے لئیے کوئی خاموش جگہ ڈھونڈیں اور کچھ دیر کو ٹھہر جائیں۔
اپنی آنکھوں کو بند کریں، اپنے جسم اور اعصاب کو ریلیکس کریں، اپنے کندھوں کو سیدھا کریں اور اپنے دل میں جھانکنے کی کوشش کریں۔ آرام آرام سے گہری سانسیں لیں اور اپنے دماغ سے ایک رابطہ قائم کرنے کی کوشش کریں۔ اور اپنے دماغ میں پیدا ہونے والے اس منفی خیال سے پوچھیں کہ اس کی وجہ کیا ہے۔
آپ کو یہ جان کر بہت حیرانی ہوگی کہ جواب آپ کے سامنے ہی ہو گا۔ شائد یہ کسی ایسے حادثے کی وجہ سے پیدا ہو رہی ہوں جو حال ہی میں آپ کے ساتھ ہوا ہو یا پھر ایسا ہو سکتا ہے کہ آپ کی موجودہ حالت آپ کو اپنے کسی پرانے غم کی یاد دلا رہی ہو۔ جو بھی ہو، ایک دفعہ وجہ پتا چلنے کے بعد آپ کے لئیے آسان ہو جاتا ہے کہ ان خیالات کا سامنا کس طرح کرنا ہے اور اس طرح آپ کو اپنے ہر خیال کو حل کرنا آ جائے گا۔
اپنے ارد گرد کے ماحول اور منظر کی تبدیلی چاہے وہ آپ کے ایک کمرے سے نکل کر دوسرے میں جانے سے ہی ہو، آپ کے دماغ پر بہت بڑا اثر پیدا کرتی ہے اور آپ کے سوچ کے پیٹرن کو تبدیل کر سکتی ہے۔
جیسے ہی منفی خیالات آپ پر اثر انداز ہونا شروع ہوں تو آپ ایسے ماحول سے جو ان خیالاست کا سبب بن رہے ہیں، ان سے اٹھ کر دوسری طرف رخ کر لیں اور اپنے آپ کو کسی مثبت چیز یا عمل میں مصروف کر لیں۔ یہ کوئی بھی چیز یا عمل ہو سکتا ہے۔ جیسے کہ باہر جا کر کسی پر سکون جگہ پر اچھا کھانا کھانا، باہر کسی پارک میں واک کرنا، کوئی کتاب پڑھنا ، پینٹ کرنا یا پھر کچھ اور۔
کبھی کبھار ایسا ہوتا ہے کہ ضرورت سے زیادہ منفی خیالات ہمارے دماغ میں جمع ہوتے رہتے ہیں اور چوںکہ ان کے پار اور کہیں جانے کی جگہ نہیں ہوتی اس لئیے یہ آپ کے دماغ میں بھرتے جاتے ہیں یہاں تک کہ آپ کے دماغ میں کسی اور چیز کے لئیے جگہ ملنا مشکل ہو جاتا ہے۔ اس سب سے بچنے کے لئیے آپ کو اپنے دماغ سے ان تمام منفی خیالات کو باہر نکالنا ضروری ہے۔
یہ آپ اس طرح کر سکتے ہیں کہ اپنے آپ کو دن ایک بار کم سے کم 5 یا 10 منٹ کا وقت ضرور دیں اور اس وقت میں آپ ان تمام خیالات کو اپنے دماغ سے نکال کر ایک کاغز پر لکھ دیں۔ ایک دفعہ آپ اپنے ساری سوچوں کو کاغز پر لکھ لیں، پھر اس کاغز کو موڑ کر پھاڑ دیں اور زایع کر دیں۔ اس طرح کرنے سے آپہ اپنے دماغ میں جمع منفی خیالات کو نکال کر ان سے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں اور ایسا کرنے کے بعد آپ بہت اچھا بھی محسوس کریں گے۔
جیسے آپ کے ارد گرد کا ماحول آپ کی دماغی صحت اور آپ کے سوچنے کی صلاحیت پر اثر ڈالتا ہے ویسے ہی آپ کا سماجہ حلقہ یعانی کہ آپ کے ارد گرد موجود لوگ بھی اس بات کا سبب بن سکتے ہیں۔ ا
گر آپ منفی خیالات کو اپنے دماغ سے نہیں نکال پا رہے یا ان سے چھٹکارا حاصل نہیں کر پا رہے، تو اس بات کو سمجھنا ضروری ہے کہ شاید اس کا تعلق آپ کے ارد گرد موجود لوگوں سے ہے۔ مطالعے سے ایسے بہت سے کیس سامنے آئے ہیں جنم میں لوگ اپنی زندگی میں موجود لوگوں کی طرح کی عادات اور طور طریقے آزمانا شروع کر دیتے ہیں۔
ورزش ہر لحاز سے آپ کی دماغی اور جسمانی صحت کے لئیے بہترین ہے۔ ورزش سے آپ کو ایک صحت مند دماغ ملتا ہے اور اس طرح آپ کی سوچنے کی صلاحیت پر بہت مثبت اثر پڑتا ہے۔ ورزش ایک ایسی سرگرمی ہے جس کو کرنے سے آپ کے دماغ کو سکون ملتا ہے اور اس میں نئے صحت مند خیالات کے آنے کے لئیے جگہ کھلتی ہے۔
اگر آپ منفی خیالات کا شکار ہیں اور ان سے نجات یا چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ورزش کو اپنی زندگی کا معمول بنا لیں۔ اس طرح آپ ایک صحت مند دماغ کے ساتھ ایک صحت مند زندگی گزار سکتے ہیں۔
منفی خیالات کو دور بھگائیں! آج ہی اولا ڈاک کے ذریعے ماہر نفسیات سے مشورہ کریں۔ آپ آن لائن یا 04238900939 پر کال کر کے اپنی اپائنٹمنٹ آسانی سے بک کر سکتے ہیں۔
We have compiled a comprehensive list of the best vomiting tablets in Pakistan. These antiemetic…
Noticing blood coming out of your gums can be a frightening experience. Bleeding gums are…
A perfectly healthy set of teeth and gums is an ultimate desire of many. However,…
Rosemary (روزمیری), known as “Akleel Kohistani” in Urdu, is an aromatic herb used in a…
Misoprostol is a medication that is primarily used to reduce the risk of stomach ulcers…
Paracetamol (also known as acetaminophen) is a widely used analgesic and antipyretic medication used for…