Table of Contents
اولاد کا ہونا ایک اللہ کا نایاب تحفہ ہے۔ اولاد کے حصول، خاندان کی نسلی ترقی ہر انسان کی ضرورت پاکیز خواہش ہوتی ہے۔ ایک شادی شدہ جوڑے کی خوشیاں اس وقت تک ادھوری رہتی ہیں جب تک اس جوڑے کی گود میں اولاد جیسی نعمت موجود نہ ہو۔ بحیثیت مسلمان ہمارا ایمان اور یقین ہے کہ اچھی اورنیک صالحا اولاد اپنے والدین کے لیے مغفرت و بخشش کا ایک ذریعہ ہے۔
بے اولاد کا جب بھی ذکر آئے تو ہمارے ذہنوں میں یہ خیال آتا ہے کہ اس کہ وجہ اورت ہی ہوگی۔ اس وجہ سے بہت سارے خاندان پریشان ہو جاتے ہیں خاص طور پر خواتین کا استحصال بھی ہوتا ہے، جب کہ یہ ہر گز ضروری نہیں ہے کہ بے اولادی کی وجہ صرف عورت ہی ہو سکتی ہے، بے اولاد ہونے کی وجہ مرد حضرات بھی ہو سکتے ہیں۔
محقیقین اور اطباء کے نزدیک میاں بیوی کے درمیان ایک سال تک وظیفہ زوجیت اور تعلق قائم رکھنے کے باوجود اولاد کا نہ ہونا بانچھ پن کہلاتا ہے۔ مرد اور عورت میں بانچھ پن کی وجوہات اور اس کی علامات مختلف ہوتی ہیں۔
بانجھ پن کا علاج درج ذیل طریقوں سے کیا جا سکتا ہے۔
سرجری کے ذریعے سپرم لے جانے والی نالیوں کو کهولنا۔ اس کے لیے مختلف ادویات میں بعض اوقات عضو تناسل میں ہونے والی سوزش بھی آپ کی زرخیزی میں رکاوٹ بنتی ہے، اس لیے آپ کا ڈاکٹر اینٹی بائیوٹیکس کے ذریعے سوزش کا علاج کرے گا۔
بیضہ دانی یا اس کے اردگرد بڑھنے والے ٹشو کو ہٹانے کے لیے سرجری کی جاتی ہے، جس کی مدد سے فیلیپین ٹیوبین کھولی جاتی ہیں۔عورت کی بیضہ دانی میں موجود خرابیوں یا انفیکشن کو دور کرنے کے لیے یا ہارمون کی سطح کو بحال کرنے کے لے ادویات کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ان ادویات کو استعمال کر کے زرخیزی کے مسائل حل کیے جاسکتے ہیں۔
اس سلسلے میں طبی ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ مرد و خواتین کی افزائش نسل کی صلاحیت کا ان کی غذائی عادات سے بھی گہرا تعلق ہوتا ہے۔ میاں بیوی کی غذائی عادات نہ صرف بچے کی بلکہ اگے زندگی میں بچے کی صحت کی عکاسی بھی کرتی ہیں۔
جو بھی شادی شدہ جوڑے طویل عرصے تک اولاد کی نعمت سے محروم ہیں ان کے لیے ڈاکٹرز نے چند غذائی اشیاء تجویز کی ہیں۔ یہ غذائیں مردوں اور عورتوں دونوں میں نسل کی صلاحیت میں اضافہ کرتی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر شادی شدہ افراد کو بھی اپنی غذا میں ان اشیاء کو شامل کرنا چاہیے تا کہ مستقبل میں ان جوڑوں کے ہاں صحت مند بچوں کی پیدائش ہو۔
مرد اور عورت اس وقت تک بانچھ کہلاتے ہیں جب کسی قسم کی کوئی احتیاط نہ کرنے طبعی ازدواجی تعلقات کے باوجود شادی کے ڈیڑھ سال بعد ان کے ہاں استقرا حمل نہ ہو۔
بانجھ پن کی دو اقسام ہیں۔ ابتدائی بانجھ پن اور ثانوی بانجھ پن اور بانچھ کا لفظ اکثر عورت سے منسوب کیا جاتا ہے۔ اگر کسی کے ہاں بچے کی ولادت نہیں ہوتی تو سارے الزامات عورت پر لگا دیے جاتے ہیں کہ بچہ نہ ہونے کی وجہ عورت ہے، حالانکہ سائینسی تحقیق کے مطابق بانجھ پن مرد اور عورت دونوں میں سے کسی کو بھی ہو سکتی ہے۔
آج کل نوجوان نسل میں بانجھ پن تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ اور اس کی وجوہات میں نیند کی کمی، بے سکونی، ٹینشن اور آلودگی بھی شامل ہیں۔ ایک اور بات سمجھ لینا بے حد ضروری ہے کہ اگر بچے کی پیدائش جلدی نہیں ہو رہی تو اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ عورت یا مرد بانجھ پن میں مبتلا ہیں کیونکہ بعض اوقات ہارمونز کا نظام درست نہ ہونے کی وجہ سے بھی بچے کی پیدائش میں تاخیر کا سبب ہو سکتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق خشک میوہ جات بانجھ پن میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ اومیگا تھری فیٹس اور وٹامن ای سے بھرپور اس غذا کو استعمال کر کے مرد توانائی حاصل کر سکتے ہیں، خشک میوہ جات میں اخروٹ کا استعمال مرد حضرات میں اسپرم بہترے بناتے ہیں۔ وٹامن بی اور پروٹین عورتوں کی صحت کے لیے مفید ہوتے ہیں۔ بادام کا روزانہ استعمال بانجھ پن میں مفید بتایا گیا ہے۔
ایواکاڈو کو غذائی طاقت کا پاور ہاؤس بھی کہا جاتا ہے۔ اس میں منرلز، وٹامنز، پروٹین، کاربوہائڈریٹس اور فائبر کی بھرپور مقدار شامل ہوتی ہے۔ اس میں وٹامن ای کی بے بہت مقدار پائی جاتی ہے جو خواتین کے رحم کی صحت مندی اور افزائش نسل کی قوت کے لیے ضروری ہے۔ ایواکاڈو میں موجود فولک ایسڈ اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت کے لیے بہت مفید ہیں۔
چقندر میں ایسے اینٹی آکسیڈینٹس پائے جاتے ہیں جو زیادہ عمر کے باعث لاحق ہونے والے بانجھ پن کو دور کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس میں نائٹریٹ بھی پایا جاتا ہے جو نظام دوران خون کو بہتر بناتا ہے۔ ایسی خواتین جو افزائش نسل قوت بڑھانے کی خواہش مند ہوں انہیں چقندر کا جوس ضرور پینا چاہیے اور مرد حضرات کی مردانہ کمزوری کو دور کرنے کے لیے بھی چقندر کا جوس نہائت مفید ہے۔
انار میں وٹامن سی، وٹامن کے اور فولک ایسڈ سمیت کئی دیگر وٹامنز اور منرلز پائے جاتے ہیں جو جوانی کو دیر پا کر کے انسان کو جلد بوڑھا ہونے سے محفوظ رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ اجزا کینسر کے خلاف بھی مدافعت رکھتے ہیں اور دل کی صحت اور ہڈیوں کے لیے بھی مفید ہیں۔ خواتین اگر دوران حمل انار کا جوس پئیں تو اس سے بچے کی دماغی صحت بہتر ہوتی ہے۔
پالک ایک سستی اور توانائی سے بھرپور غذا ہے۔ اس میں وٹامن بی اور آئرن پایا جاتا ہے جو کہ بانجھ پن کے ازالے کے لیے مفید ہے۔ تمام سبز پتوں والی سبزیوں کا استعمال بھی بانجھ پن میں مفید ہے۔
دالیں، لوبیا، چنے وغیرہ پروٹین کے حصول کا ایک بہترین ذریعہ ہیں۔ دالوں کے استعمال سے فرٹیلائزیشن کا عمل آسان ہو جات ہے۔ یہ حمل ٹھرانے کے امکانات کو بڑھا دیتا ہے۔ دالیں اور بیج عورت کی تولیدی صحت کے لیے مفید ہیں۔
اخروٹ صحت بخش غذائی اجزا سے بھرا ہوا خشک میوہ ہے۔ اس میں پائے جانے والے غذائی اجزا میں کینسر سے لڑنے کی بھی صلاحیت موجود ہوتی ہے۔ اخروٹ بالخصوص مردوں میں مثانے کے کینسر اور خواتین میں سینے کے کینسر کے امکانات کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس میں موجود اومیگا تھری چکنائی اور وٹامن ای پایا جاتا ہے جو مردوں کے لیے بے حد مفید ہے۔ اس کے علاوہ اخروٹ میں وٹامن بی اور پروٹین بھی پائے جاتے ہیں۔ اخروٹ کو اس کی غذائیت کے باعث خشک میوہ جات کا بادشاہ کہا جاتا ہے۔ روزانہ مٹھی بھر اخروٹ کھانا بانجھ پن میں مفید پایا جاتا ہے۔
If you wish to lose weight naturally, homeopathy may indeed be something worth looking into.…
Dental caries or cavities are one of the most common childhood health issues. Acid produced…
Does your stomach hurt when you wake up in the morning? It can be pretty…
The color of your teeth can significantly impact your appearance and confidence. While everyone wants…
Sensitive teeth can be very painful. You may experience pain and discomfort after eating hot,…
Definition According to ROME IV Criteria Irritable bowel syndrome (IBS) is a common functional gastrointestinal…