پیٹ میں درد ایک عام بیماری ہے جو کہ زیادہ تر پسلیوں کے نیچے سے ناف تک ہوتا ہے۔ پیٹ میں کئی اعضا جیسا کہ معدہ ،جگر، پھیپھڑے، باریک اور موٹی آنتیں اور اسی طرح خون کی بڑی شریانیں وغیرہ ہوتی ہیں۔ کبھی کبھی پیٹ کا درد خود بخود ختم ہوجاتا ہے اور اسکا سبب بھی معلوم نہیں ہوتا۔
پیٹ میں درد کی بہت ساری وجوہات ہوتی ہیں جن میں سے کوئی شخص اپنے پیٹ میں درد محسوس کرتا ہے ، دل کا دورہ اور نمونیہ ، جگر میں تکلیف ،رانوں میں تکلف ،کچھ جلدی بیماریاں بھی شامل ہیں۔ پیٹ میں درد کی بہت ساری وجوہات میں سے جوکہ کسی بھی انسان کو کسی بھی وقت ہو سکتی ہیں مندرجہ ذیل ہیں۔
پیٹ میں پیدا ہونے والی درد کے باعث اوپر دی گئیں مختلف وجوہات میں سے کوئی بھی ہو سکتی ہیں۔ اس طرح پیٹ کا درد ہونے کی وجوہات میں سے پیشاب آنے میں دشواری یا آنتوں کی نقل و حرکت کے مسائل یا پھر حیض کی صورت میں بھی پیٹ میں درد پیدا ہو سکتا ہے۔
پیٹ میں درد کا تعین کرنا ڈاکٹر کے لیے بعض اوقات مشکل ہو جاتا ہے۔ اس وجہ سے ڈاکٹر مریض سے بہت سارے سوالات پوچھتا ہے اور ڈآکٹر کی ہر ممکن یہی کوشش ہوتی ہو کہ مریض کو کسی صورت بھی سرجری یا ہسپتال داخل ہونے سے بچایا جا سکے۔ مزید پیٹ کے درد کی تفصیل پرغورکریں تو معلوم ہوگا کس قدر پیٹ کا درد خطرناک ہو سکتا ہے۔
Table of Contents
اس کی وجہ ناقص غذائوں کا استعمال ہوسکتا ہے۔ اسکی وجہ سے معدے اور آنتوں کی بیماری ہو سکتی ہے ۔ پیٹ میں مڑوڑ اٹھنے کی وجہ سے پتلے دست بھی آنے لگتے ہیں ۔ اس درد کا علاج ایلوپیتھیی یا دیسی ادویہ کے ساتھ غذا میں تبدیلی سے اس درد کا علاج کیا جاسکتا ہے۔ تاہم اگر یہ کیفیت مسلسل برقرار رہے تو پھر یہ کسی اور مرض کی علامت بھی ہو سکتی ہے، چناں چہ ڈاکٹر کے پاس جانے میں دیر نہیں کرنی چاہیے۔
پیٹ میں درد کے ساتھ بار بار ریح ہو ہی ہو،اپھارے اور اسہال کی کیفیت ہو،اس کے ساتھ ساتھ جلد پر خارش بھی ہو رہی ہو تو یہ بد ہضمی کی علامات ہو سکتی ہیں۔ ہر انسان کا مزاج مختلف ہوتا ہے۔
بعض انسان کو مختلف غذائیں ہضم نہیں ہوتیں۔ یہ غذائیں کھانے پر انھیں مذکوره بالا کیفییات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ طب میں جاننے کے لے کوئی خاص ٹیسٹ نہیں ہے۔ کہ انسان کو کن غذائوں سے بد ہضمی کی شکایت ہو سکتی ہے۔
بعض لوگوں کو کھانا کھانے کے بعد پیٹ میں اور سینے میں جلن اور درد کا احساس ہونے لگتا ہے۔ اس کی سب سے عام وجہ کھانا کھاتے ہوئے عجلت اور تیزی کا مظاہرہ کرنا۔ بعض افراد کی عادت ہوتی ہے کہ ایک کے بعد ایک نوالہ حلق سے اتارتے چلے جاتے ہیں۔
یوں لگتا ہے وہ لقمے کھا نہیں رہے وہ نوالے نگل رہے ہیں حالانکہ کے غذا کو خوب چبا چبا کر اور آہستہ آہستہ کھانا چاہیے۔ اچھی طرح چبائے بغیر عجلت میں نوالے حلق سے اتارنے کی وجہ سے معدے پر بوجھ پڑتا ہے اور اسی وجہ سے پیٹ میں درد اور سینے میں جلن ہونے لگتی ہے۔
ہاضمہ درست اور سینے کی جلن رفع کرنے والی ادویہ اس کیفیت میں موئثر ثابت ہوتی ہے۔ میڈیکل اسٹورز سے یہ ادویہ عام مل جاتی ہیں۔ بعض اوقات ان ادویہ سے یہ شکایت دور ہو جاتی ہیں اور ایسی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کریں اور ڈاکٹر کو وہ سب بتائیں جس کی وجہ سے پیٹ کا درد اٹھا تاکہ ڈاکٹر باآسانی سے پیٹ کے درد کا علاج بتا سکے اور آپکو صحیح ہدایات بتا سکے۔
یہ پیٹ کا درد بہت عام ہے خاص طور پر خواتین میں کیونکہ خواتین میں اس کا تعلق عام طور پر ماہوار سے جوڑا ہوتا ہے۔ ایام ماہواری کے دوران ہلکی ورزش کرنی چاہیے یا پھر پیٹ پر نیم گرم پانی بہانے سے تکلیف کی شدت کم ہوتی ہو جاتی ہے۔
اگر پیٹ کے نیچلے حصے میں درد اٹھے تو اسے نطر انداز نہیں کرنا چاہیے یہ اپنڈاسا ئٹس درد بھی ہو سکتا ہے۔ یہ درد پیٹ کے درمیانی حصے سے شروع ہوتا ہے۔ کچھ وقفے کے بعد پیٹ کے زیریں حصے کی جانب سفر کرتا ہے اور مستقل اور شدید ہو جاتا ہے۔
اپھارا یعنی معدے میں گیس ہونا پیٹ کی سب سے عام شکایت ہے اسکا تعلق کھائییں جانے والا غذائوں سے ہوتا ہے۔ خاص طور پر مرغن اور مسالے دار غذائیں کھانے سے بعد میں معدے میں درد کی شکایت ہو سکتی ہے چناں چہ ان کا بہت زیادہ استعمال نہ کیا جائے اور شکایت ہونے کی صورت میں ایسی غذائوں سے پر ہییز کریں ۔ایسی صورت میں ڈآکٹر سے فوری رجوع کرنا ایک بہترین فیصلہ ہے۔
پیٹ میں درد عارضی ہو یادائمی پرمریض کو ایمرجنسی یامعدے کے ماہر سے مشورہ کرنا چاہیئے، تاکہ یہ یقینی طور پر معلوم ہو سکے کہ آنت میں چپکنے جیسے بڑے مسئلے کا شکار نہیں ہے۔
عارضی پیٹ درد کی علامت میں جسمانی درجہ حرارت میں اضافہ اور اسہال ،ڈکاریں اور دیگر متعدد علامات ہو سکتی ہیں۔
مائع اشیاء کا کثرت سے استعمال کریں، پین کلر ادوایات کھائیں تاکہ درد میں کمی ہو، قبض کش ادوایات کھایئں۔
تھکاوٹ کے ساتھ پیٹ کے شدید درد، خون کی کمی،جسم میں کمزوری وغیرہ کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
سیب کا سرکہ اکثر و بیشتر ہچکییوں اور گلے کے درد کے لیے بھی گھروں میں بطور نسخہ استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ اس میں موجود پوٹاشئیم اور وٹامن ڈی اور سی موجود ہوتے ہیں۔ علاوہ ازیں یہ سرکہ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھی مالامال ہوتا ہے اگر ایک گلاس نیم گرم پانی میں ایک چمچ سیب کا سرکہ شہد شامل کر کے پیا جائے تو فوری پیٹ درد سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔
پیٹ میں درد کی ایک بڑی وجہ ہاضمے کا صحیح طریقے سے کام نہ کرنا بھی ہوتا ہے۔ خاص طور پر ڈیڑی مصنوعات کھانے سے پیٹ میں درد کی شکایت ہوتی ہے تاہم اگر پیٹ درد میں ایک کپ دہی کا استعمال کیا جائے جو صحت کے لیے بہت مفید ہے کیونکہ دہی میں موجود بیکٹیریا جسم میں جراثیم سے لڑنے کی توانائی کو بڑھآتا ہے اور ہاضمے کو بہتر کرتا ہے۔
تمام سبزیاں قدرتی خصوصیات سے مالامال ہوتی ہیں تاہم پودینے سے بنی چائے میں بھی قدرتی اجزا ہیں جس کو لوگ معدے میں تکلیف ،سر درد، اعصابی تنائو،زہنی سکون اور کسی بھی قسم کے جسمانی درد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ تاہم پیٹ درد میں ایک گلاس پودینے کی چائے یا اس کے پتے کھا لیے جائیں تو پیٹ درد سے آرام کے ساتھ جسمانی سکون بھی ملتا ہے۔
جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ لوگ پیٹ درد میں ڈبل روٹی کا استعمال کرنا ہی سمجھتے ہیں لیکن یہ بات بہت جانتے ہوں گے کہ پیٹ درد میں ڈبل روٹی کھانے سے جنات حاصل کی جا سکتی ہے کیوں کہ اس کا سیاہ حصہ ان زہریلے اجزا کو جذب کر لیتا ہے جوکہ آپ کو کسی طرح متاثر کر سکتا ہے۔
پیٹ کے درد بچوں میں بہت عام روٹین میں موجود ہے ان درد کی وجوہات کسی بھی وجہ سے ہو سکتی ہیں۔ ان وجوہات کے ہونے پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہییۓ تا کہ بچے صحت مند رہیں ۔ بچوں میں ہونے والے پیٹ کے درد کے لیے ڈاکٹر بچوں کے پیٹ میں پیدا ہونے والے کڑوں کی دوائی دیتے ہیں جس سے بچوں کی صحت درست ہونا شروع ہوجاتی ہے۔
بچوں میں ہونے والئیں چند عام مرض ہہ ہیں۔
سب سے پہلے اگر ہم پہلے کیڑے کی بات کریں تو یہ 4/1 سے ایک اینچ تک لمبے ہوتے ہیں۔ یہ آنتوں اور معدے میں ہوتے ہیں اور یہ پاخانے
کے راستے خارج ہو جاتے ہیں اس کیڑے کا سر آنت کے ساتھ چمٹ جاتا ہے اور وہی سے یہ بڑھتا ہے اس کیڑے کی علامات ہیں۔
یہ رنگت میں سفید ہوتے ہیں جو زیادہ تر انتڑیوں اور مقعد میں ہوتے ہیں یہ سب باریک دھاگے کی طرح ہوتے ہیں۔
اب اگر ہم کی بات کریں تو یہ چار انچ سے پندرہ انچ تک بڑے ہو سکتے ہیں۔ یہ کیڑے دکھنے میں موٹے ہوتے ہیں۔ یہ آنتوں اور معدے میں ہوتے ہیں ۔ یہ سب عام طور پر قے آنے کی صورت میں یا پھر پاخانے کے راستے خارج ہو جاتے ہیں۔
لمبائی میں ایک سے پچاس گز تک لمبے ہوتے ہیں اور اسکا مقام چھوٹی آنت ہوتا ہے۔ بعض اوقات اسکا کوئی ٹکڑا کٹ کر پاخانے کے راستے خارج ہو جاتے ہیں۔
جن لوگوں کو ان میں سے کوئی بھی مسلہ در پیش آئے انہیں یہ ایک خاص قسم کا قہوہ بنا کر روزانہ پینا چاہیے۔
قہوہ بنانے کے اجزا اور طریقہ سر فہرست ہے۔
چائے والے چمچ کا تیسرا حصہ لیں اور اسے دو کپ پانی میں ڈال کر ہلکی آنچ پر پکائیں جب چائے پک کر ایک کپ رہ جائے تو اسے چھان کر حسب ذائقه چینی ڈال کر گرم گرم پئیں اور اس قہوہ کو ایک دن میں تین بار استعمال کریں.
اس قہوہ کے باقاعدہ استعمال سے پیٹ کے سارے دردوں سے باآسانی چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔ اس قہوہ کے کچھ فائدے مندرجہ زیل ہیں۔
اس قہوہ کے باقاعدگی کے استعمال سے پیٹ میں ہونے والی امراض جیسا کہ بد ہضمی، قبض، پیٹ کی تیزابیت، کھٹی ڈکار کا آنا اور مزید پھٹوں کا درد ان تمام امراض سے مکمل طور پے چھٹکارا پایا جا سکتا ہے اور یہ قہوہ مکمل علاج کی حثییت رکھتا ہے۔ اس قہوہ کا استعمال میرا اپنا زاتی اور آزمودہ ریسرچ ہے۔
Have you ever experienced jaw pain, clicking, or difficulty opening your mouth? These symptoms might…
Hijama, also known as cupping therapy or wet cupping is a technique used to suction…
Good dental hygiene is critical to overall health and something that seems to always be…
As a parent, taking care of your children is a major responsibility. It includes taking…
Dengue or dengue fever is the most common viral infection spread to humans through the…
Cavities, also known as dental caries, are one of the most common dental diseases that…