Table of Contents
مکھانے ایک پودے کے بیج ہیں۔ ان کا پودا تالابوں میں پیدا ہوتا ہے۔ اس کے پھول اور پتے نیلوفر کے پھولوں اور پتوں سے مشابہت کرتے ہیں۔ ان کی جڑ چھوٹے مکھانے کے برابر ہوتی ہے۔ مکھانوں کی کی کاشت دسمبر میں کی جاتی ہے، ان کا پودا اور پھل کانٹوں سے بھرا ہوتا ہے اور بڑے بڑے پتوں کی طرح نظر آتا ہے۔ ان کا پودا پانی میں ہوتا ہے اس لیے اس کی کی کاشت کے لیے مکھانے کے بیج پانی میں پھینکنے پڑتے ہیں۔ ان کا بیرونی چھال سیاہ اور کھردری ہوتی ہے۔
ان کے جوف میں خانے ہوتے ہیں اور ہر ایک خانے کے اندر سے سیاہ رنگ کے گول بیج نکلتے ہیں جن کا مغز سفید اور قدرے میٹھا ہوتا ہے۔ خام ہونے کی حالت میں ان کا مغز نکال لیتے ہیں اور خشک شدہ کو مرکبات میں شامل کرتے ہیں۔ ان کا مزاج سرد تر ہے۔ خاص طور پر تازہ مکھانا بدن، مقوی باہ اور مولد منی ان میں خیال اول ہیں۔ خشک اور بھونے ہوئے مکھانے قابض اور غزائیت سے بھرپور ہوتے ہیں۔
بچے کی پیدائش کے بعد ماں کمزوری کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس کمزوری کو دور کرنے کے لیے مکھانے کا حلوئوں اور پنجیری میں استعمال کمزوری کو دور کرنے میں کافی حد تک فائدے مند ثابت ہو سکتا ہے۔ مکھانے میں پروٹین، کاربوہائڈریٹس،فایبر، میگن یشیم، پوٹاشیم، فاسفورس، آئرن اور زنک کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے۔
مکھانے کھانے کے فائدے درج ذیل ہیں۔
مکھانے کو ماہرین اینٹی ایجنٹ یعنی صدا جوان رکھنے والے کھانوں میں شمار کرتے ہیں کیوں کہ ان میں ایک خاص مقدار میں اینٹی آکسیڈینٹ پائے جاتے ہیں جو جسم پر پڑںے والے عمر کے اثرات کو کم اور سست کر دیتے ہیں۔ مکھانے جلد کو تروتازه توانا اور چمکدار بناتے ہیں۔ مکھانے جھڑیاں اور جھائیاں نہیں آنے دیتے اور یوں ان کے استعمال سے جلد جوان رہتی ہے۔
مکھانے گلوٹن فری غذا ہیں، جبکہ ان میں پروٹین اور کاربویائڈریٹس کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے جس کی بنا ہر انہیں وزن کم کرنے کے لیے آئیڈیل غذا کا درجہ ملا ہے۔
شوگر اور دل کے مریضوں کے لیے مکھانے کھانا ایک زبردست خوراک ہے کیوں کہ ان میں ایسی چکنائی پائی جاتی ہے جو صحت کے لیے بہت مفید سمجھی جاتی ہے۔ ان کے ساتھ ان میں بڑی مقدار میں فائبر بھی پایا جاتا ہے جو خون میں شوگر کو تیزی سے شامل ہونے سے روکتی ہے وہاں انسولین کی پیداوار بڑھ جاتی ہے جس سے دل کو بھی تقویت پہنچتی ہے۔
مکھانے میں بہت زیادہ مقدار میں پوٹاشیم اور میگنیشیم پایا جاتا ہے جو دل کے مریضوں کے لیے سپر فوڈ سمجھے جاتے ہیں۔ ایسے کھانے سارے جسم پر مثبت اثرات ڈالتے ہیں۔ مکھانے میں گلائمکس انڈکس بہت کم ہوتا ہے اس لیے شوگر کے مریض بھی بے فکر ہو کر مکھانے کھا سکتے ہیں۔ ماہرین صحت و غذا بھی شوگر کے مریضوں کو مکھانے کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔
مکھانے میں کیلشیم کی مقدار بہت زیادہ پائی جاتی ہے اس لیے یہ ہڈیوں کو مضبوط کرنے میں کافی مثبت ثابت ہوتے ہیں۔ ہڈیوں کا مسئلہ بزرگ حضرات میں بہت زیادہ پایا جاتا ہے اس لیے بزرگ دن میں دو بار مکھانے کا استعمال کر سکتے ہیں۔ یہ بڑھتی عمر کے ساتھ ہڈیوں کو مضبوط کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
مکھانے میں کولیسٹرول کی بے حد کم مقدار موجود ہوتی ہے. اس میں فیٹ اور سوڈیم بھی بہت کم ہوتا ہے جو اسے ایک صحت بخش غذا بناتا ہے یہی وجہ ہے کہ مکھانے کھانے سے کولیسٹرول بڑھنے کی بجائے کم ہوتا ہے۔
مکھانے ایسی چیز ہیں جن کو آپ کبھی بھی کسی بھی وقت کھا سکتے ہیں۔ ویسے تو مکھانے کھانے کے بہت سارے فائدے ہیں لیکن ان سے صحیح معنوں میں فائدہ تب اٹھایا جاسکتا ہے جب آپ روز مکھانے کھانا شروع کریں گے۔ مکھانے کھانے سے بہت ساری بیماریوں کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔ مکھانے کھانے سے جسم کو طاقت ملتی ہے اور اس کےساتھ ساتھ مردانہ کمزوری کا علاج بھی ان میں موجود ہے۔
ماہرین کے مطابق کہ ہر مرد کو روزانہ کم از کم 35 گرام غذائی فائبر استعمال کرنی چاہیے اور یہ مقدار خواتین کے لیے 27 گرام اور مکھانے کے صرف 100 گرام میں 5۔14 گرام فایبر کی موجودگی اسے ہمارے ڈئجیشن سسٹم کے لیے کراماتی غذا بنا دیتی ہے اور یہ قبض سے بچاتی ہے اور پیٹ کو صاف کرتی ہے۔
مکھانے جریان، ضعف باہ اور رقت منی کے لیے مفید سمجھے جاتے ہیں۔ ان کو اچھے طریقے سے کھانے کے لیے ایک فرائی پین میں ہلکی آنچ پر 5 منٹ تک مکھانوں کو پکائیں بغیر کسی بھی آئل کو استعمال کیے۔
مکھانوں کو روسٹ کر کے ایک گلاس گرم دودھ میں ان مکھانوں کو 10 منٹ تک ڈال کر رکھ دیں پھر انہیں کھانے ک لیے استعمال کریں اس طرح دودھ مکھانوں میں اچھی طرح سے جذب ہو جائیں گے۔ اس میں آپ ذائقے کے لیے شہد کا استعمال کر سکتا ہے۔
اس نسخے کے استعمال سے آپ کی ہر طرح کی کمزوری دور ہو جائے گی۔ آپ اپنے آپ کو تندرست اور توانا محسوس کریں گے۔ خاص طور پر آپ سستی اور تھکاوٹ جیسی مسلسل رہنے والی بیماریوں سے با آسانی سے دور رہ سکتے ہیں۔
مکھانوں کو کھانے میں استعمال کرنے سے مردانہ هارمونز کی پیداوار بڑھ جاتی ہے۔ مردانہ جسم میں ہونے والی تبدیلوں میں ہارمونز اپنا بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ان ہارمونز کی کمی کی وجہ سے ہی مردوں کو کئی مسائل سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔
مردوں میں ہونے والے بہت سارے مسائل میں سے چند یہ ہیں جیسا کہ اندرونی طاقت میں کمی، بانچھ پن کا تیزی سے بڑھنا، سستی اور کمزوری کا بے حد محسوس کرنا، سپر مز کی تعداد کا کم ہونا وغیرہ شامل ہیں۔ ان مردانہ مسائل میں سے سب سے اہم اور بڑھتا ہوا مسلہ مردوں میں سپرمز می کمی ہونا ہے جس کی وجہ سے بیت سارے شادی شدہ جوڑے بچوں جیسی نعمتوں سے محروم رہ جاتے ہیں.
مکھانا مردوں میں اس بیماری کو دور کرنے کے لیے مددگار مانا جاتا ہے۔ ویسے تو نامردی کی بہت ساری وجوہات ہو سکتی ہیں لیں ان میں سے بلڈ پریشر اور بلڈ شوگر کی وجہ بھی ہو سکتی ہیں۔ لیکن ملکھانے کا روزانی استعمال کرنے سے مردانہ سارے مسائل سے چھٹکارا پایا جاسکتا ہے۔
وزن کم کرنا آج کل ہر ایک کی خواہش ہے، کیوں کہ ہماری خراب طرز زندگی کی وجہ سے ہر دوسرے شخص کے وذن میں اضافہ نظر آرہا ہے اور ایک بڑی سطح پر لوگ بیمار ہو رہے ہیں۔ مکھانوں میں کیلریز کی مقدار بہت کم ہوتی ہے اور ان میں پروٹین کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے جس کے وجہ سے انہیں کھا کر پیٹ کافی دیر تک بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے اور بار بار بے وجہ کی بھوک بھی نہیں لگتی۔
اس پات کو ایک تحقیق سے مانا گیا ہے کہ مکھانے کھانے سے مردوں میں ٹیسٹوسٹیررون ہارمونز میں فروغ ملتا ہے۔ مردوں میں ہونے والی تمام جسمانی تبدیولیوں میں یہ ہارمونز سب سے اہم ہارمونز ہوتے ہیں۔ ٹیسٹوسٹیررون ہارمونز مردوں کی سیکس لائف میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ روزانہ مکھانے کا دودھ کے ساتھ استعمال کر کے مردانہ اس کمزوری کو دور کیا جا سکتا ہے۔
فرٹیلٹی کو بڑھانے کے لیے مکھانے جادوئی کام کرتے ہیں۔ یہ مردوں میں پائی جانے والی کمزوری کا قدرتی علاج ثابت ہوتا ہے اور وقت سے پہلے ڈسچارج ہونے سے روکتی ہے اورسپرمز کی مقدار بڑھاتی ہے اور ایسی خواتین جن میں حمل نہ ٹھرتا ہو ان کے لیے مکھانے کھانا کسی اکسیر سے کم نہیں ہیں۔
مکھانے اینٹی آکسیڈینٹ سے بھرپور ہوتے ہیں جو ہر عمر کے لوگوں کے نظام ہضم کے لیے بہترین ہیں۔ اس کے علاوہ مکھانوں میں ایسٹری ماس کی خصوصیات بھی موجود ہوتی ہیں، یہ اسہال سے راحت دیتا ہے اور بھوک کو بہتر بنانے میں مددگار ہے۔ یہ مدافعتی نظام کو بہتر بناتے ہیں۔
مکھانے میں کافی مقدار میں موجود پروٹین اور کاربوہائیڈریٹس موجود ہوتے ہیں۔ مکھانے کھانا ان لوگوں کے لیے بہترین ثابت ہو سکت اہیے جو وزن بڑھائے بنا ہی اپنی بوڈی کو بنانا چاہتے ہیں۔ اگر آپ اپنے پٹھوں کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں آپ اپنی خوراک میں مکھانوں کا استعمال لازمی کریں۔ اس علاوہ آپ اپنی سنیک کی روٹین میں بھی روزنہ مٹھی بھر مکھانے کھا سکتے ہیں یہ آپ کے پٹھوں کی حفاظت کرنے میں مفید ہے۔
اگر آپ کو اکثر تنائو رہتا ہے اور اس کی وجہ سے آپ کی نیند بھی ہوری نہیں ہو رہی تو مکھانے کھانا آپ کے لیے مدید رہے گا۔ رات کو سونے سے پہلے ایک گلاس دودھ کے ساتھ مکھانے کھا لینے سے اچھی نیند آتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ تنائو بھی کم ہوتا ہے۔
اگر جسم سے فاسد مادوں کو خارج کرنا ہو تو مکھانا ایک بہترین غذا ہے۔ یہ خون کے سرخ خلیوں کو ٹھیک کرنے میں مدد دیتے ہیں اور ہماری تلی کے لیے نہایت مفید ہیں۔ تلی میں جسم کے مردہ سیلز اکٹھے ہوتے ہیں اور اس میں بلڈ سیلز کے علاوہ پیٹلیٹس بھی سٹور ہوتے ہیں اور یہ ہماری قوت مدافعت کو مضبوط رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
مکھانے میں قدرتی طور پر ایسے کیمیا پائے جاتے ہیں جو جسم میں سوزش کے خلاف انتہائی معاون ثابت ہوتے ہیں اور جسم میں اعضاء کے سوزش کی بیماریوں کو دعوت دیتی ہے جن میں ذیابطیس، جوڑوں کا درد وغیرہ سر فہرست ہیں۔ چونکہ اس میں اینٹی بیکٹریل خوبیاں بھی پائی جاتی ہیں اور یہ ہمارے جسم کو انفیکشن سے بھی بچاتا ہے۔
وزن کم کرنا آج کل ہر ایک کی خواہش ہے، کیوں کہ ہماری خراب طرز زندگی کی وجہ سے ہر دوسرے شخص کے وذن میں اضافہ نظر آرہا ہے اور ایک بڑی سطح پر لوگ بیمار ہو رہے ہیں۔ مکھانوں میں کیلریز کی مقدار بہت کم ہوتی ہے اور ان میں پروٹین کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے جس کے وجہ سے انہیں کھا کر پیٹ کافی دیر تک بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے اور بار بار بے وجہ کی بھوک بھی نہیں لگتی۔
ہر عورت اور مرد کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ جوان نظر آئیں اس لیے ہمیں ایسی غذا کا استعمال لازمی بنانا چاہیے جو ہمیں جوان رکھنے میں مدد کریں اور مکھانے ان غذائوں میں سے ایک ہیں۔ آپ اپنی بڑھتی ہوئی عمر کو مکھانوں کی مدد سے کم کر سکتے ہیں۔ ان میں موجود آمانو ایسڈ بڑھتی ہوئی عمر کے اثرات کو کم کر دیتے ہیں۔
مکھانوں میں بڑی تعداد میں اینٹی آکسیڈینٹس کی خصوصیات پائی جاتی ہیں کیوں کہ ہمارے جسم میں اینٹی آکسیڈینٹس بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ مکھانوں میں موجود اینٹی اکسیڈینٹس جسم میں موجود فری ریڈیکلز کے نقصان سے بچاتے ہیں۔
Femto LASIK, or femtosecond laser-assisted in situ keratomileusis, is a cutting-edge refractive eye surgery that…
Diagnosis, particularly with mental health conditions, is one of the great challenges we face as…
What Is Heel Pain? Heel pain is a physical discomfort located at the heel or…
Peptic acid disease, commonly known as peptic ulcer disease, is a condition marked by the…
Did you know your child’s teeth are as important as their adult teeth? Oral care…
Iron deficiency anemia (IDA) is a common condition that occurs when the body lacks sufficient…