انگور وٹامنز، معدنیات اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتے ہیں۔ انگور پانی سے بھی بھرے ہوئے ہیں جو آپ کو ہائیڈریٹ رکھنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ اس آٹیکل میں ہم یہ جانئیں گے کہ انگور کھانے سے آپ کی صحت کیسے فائدہ مند ہو سکتی ہے اور کیسے آپ صحت مند زندگی گزار سکتے ہیں۔ انگور چھوٹے بیضوی پھل ہیں جو انگوروں پر گچھوں میں اگتے ہیں۔
انگور کی ہر قسم موجود ہے انہیں تازہ بھی کھایا جا سکتا ہے اور انگور کو کشمش بنانے کے لیے خشک بھی کیا جا سکتا ہے یا انگور کا جوس یا سرکہ بنانے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انگور کی اقسام کا رنگ بہت ہلکے سبز سے لے کر گہرے جامنی تک ہوتا ہے۔ انگور باہر کی طرف ایک پتلی سی جلد کا نظر آتا ہے اور اندر سے نرم، رسیلا ہوتا ہے۔
Table of Contents
اس آٹیکل میں ہم انگور کے بہت سارے صحت سے متعلق فائدوں کے بارے میں جانئیں گے۔
ایک بار ایک دن میں انگور کا کپ آپ کی روزانہ وٹامن سی کی ضروریات کا ایک چوتھائی حصہ فراہم کرتا ہے تقریباً 20% وٹامن K کے لیے کم از کم 10% تانبے کے لیے انگور غذائی حساب سے زبردست ثابت ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس میں ڈی این اے کی مرمت اور کولیجن اور سیروٹونن دونوں کی پیداوار کے لیے وٹامن سی کی جو ضرورت درکار ہوتی ہے وہ بھرپور مقدار میں پائی جاتی ہے۔
چونکہ انگور وٹامن سی کا ایک بڑا ذریعہ ہیں اس لیے یہ آپ کے مدافعتی نظام کو بیکٹیریل اور وائرل انفیکشن جیسے خمیر کے انفیکشن کے خلاف لڑنے میں مدد کرسکتے ہیں۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگر ہمارا مدافعتی نظام مضبوط ہے تو ہمارا جسم کسی بھی اچانک یا قلیل مدتی بیماری کے خلاف لڑنے اور اسے روکنے کے لیے بہتر طور پر کام کرنے کے قابل ہوتا ہے۔
وٹامن K، کیلشیم، میگن یشیم اور پوٹاشیم جیسے معدنیات کی بدولت انگور کھانے سے آپ کو مضبوط ہڈیوں کو برقرار رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔ اگرچہ انگور میں پائے جانے والے یہ تمام غذائی اجزاء ہڈیوں کی صحت کے لیے اہم ہیں لیکن یہ سمجھنے کے لیے مزید مطالعات کی ضرورت ہے کہ انگور ہڈیوں کی صحت میں کس طرح مدد کر سکتے ہیں مطلب انگور کو کن چیزوں میں ڈال کر مزید اسے ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے کیسے استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔
انگور آپ کو جوان رکھنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ جی ہاں وہ طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ دوبارہ جین کو متحرک کرتا ہے جو سیل کی ساخت کو متاثر کرکے اور خلیات کی حفاظت کرتے ہوئے طویل عمر سے منسلک ہوتا ہے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ یہ کچھ جینوں کی حفاظت میں مدد کرتا ہے جو صحت مند عمر اور لمبی عمر کا باعث بنتا ہے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ انگور میں سوڈیم کی مقدار بہت کم ہوتی ہے اس لیے وہ بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد کرنے والے کم سوڈیم والی خوراک کے منصوبے میں اچھی طرح فٹ بیٹھتے ہیں۔ انگور میں پوٹاشیم بھی زیادہ ہوتا ہے جو بلڈ پریشر کو بھی متوازن رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ اگر آپ کے پاس پوٹاشیم کی مقدار کم ہے تو آپ کو ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
انگور قدرتی مرکبات کا ایک ذریعہ ہیں جن میں پولی فینال، کیٹیچنز اور اینتھوسیاننز شامل ہیں۔ انگور کے رنگ کا تعین کرنے کے لیے روغن فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ان مرکبات میں حفاظتی اینٹی آکسیڈینٹ خصوصیات بھی شامل ہیں۔ درحقیقت انگور کا رس پھلوں میں فینولک مرکبات کے امیر ترین ذرائع میں سے ایک ہے جس کے بارے میں سب سے زیادہ بات ہے ثابت ہوتی ہے یعنی جو کیمیکل اور فیزیکل دونوں خصوصیات کا حامل ہو۔
نہ صرف کینسر کو روکنے میں مدد کرسکتا ہے بلکہ یہ دل کی بیماری سے بچانے میں بھی مدد کرتا ہے۔ ایک تحقیق سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ جن لوگوں کی خوراک میں سوڈیم سے زیادہ پوٹاشیم ہوتا ہے ان میں دل کی بیماری سے مرنے کا امکان ان افراد کے مقابلے میں کم ہوتا ہے جن کی خوراک میں پوٹاشیم زیادہ نہیں ہوتا تھا۔
انگور میں پائی جانے والی ریزورٹول کی خصوصیات دل جیسی بیماری سے لڑنے میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ انگور فایبر اور پوٹاشیم دونوں مهیا کرتے ہیں جو کہ بلڈ پریشر سمیت دل کے افعال میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ انگور میں موجود پلی فنول بشمول ریسویراٹرول اور کوئرسیٹن بھی قلبی نظام کو فائدہ پہنچاتے ہیں اس کو سوزش اور آکسیڈیٹیو نقصان سے بچاتے ہیں۔
انگوروں میں آپ کو کافی مقدار میں فائبر مل جائے گا جس سے یہ ہائی کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد کرنے کے لیے ایک اچھا آپشن بنتا ہے۔ ڈاکٹرز ہمیشہ اس کی وضاحت سڑک کے صاف کرنے والے کی طرح کرتے ہیں۔ یہ آپ کے خون کے دھارے میں آجاتا ہے اور وہ تمام کولیسٹرول جسم سے باہر جگر میں لے جاتا ہے جہاں اس پر کارروائی ہوتی ہے۔ ہائی کولیسٹرول والے لوگوں پر کی گئی ایک تحقیق میں پتا چلا ہے کہ جنہوں نے آٹھ ہفتوں تک روزانہ تین کپ سرخ انگور کھائے ان میں کل کولیسٹرول اور خراب کولیسٹرول کم مقدار میں موجود تھا۔
تکنیکی طور پر انگور ایک اعتدال پسند چینی کی خوراک ہے جو 15 گرام کاربوہائیڈریٹ فی 100 گرام فراہم کرتی ہے۔ چونکہ یہ شکر کے برعکس قدرتی طور پر پائے جانے والی شکر میں سے ایک ہیں اس لیے جب انگور اپنی پوری شکل میں کھائے جاتے ہیں تو آپ کو ان کو کم کرنے کی فکر کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ انگور میں گلیسیمک انڈیکس بھی کم ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ انگور میں موجود کچھ قدرتی مرکبات جیسے ریسویراٹرول بلڈ شوگر کے انتظام پر فائدہ مند اثر ڈالتے ہیں۔
یہ سب کچھ کے بارے میں ہے جو جسم کو کئی طریقوں سے فائدہ پہنچاتا ہے۔ طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ آکسیڈیٹیو تناؤ کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے جو آپ کے دماغ پر مثبت اثر ڈال سکتا ہے۔ پارکنسن کی بیماری اور الزائمر کی بیماری کے بارے میں سوچیں کہ یہ آکسیڈیٹیو تناؤ کی علامات ہو سکتی ہیں لیکن ان بیماریوں کے ہونے کے امکانات کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔
اگرچہ ایک مطالعہ ینٹی آکسیڈینٹ کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے جب یہ علمی عوارض کو روکنے کے لیے آتا ہے لیکن ابھی بھی انسانوں پر تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ یہ سمجھ سکیں کہ آیا یہ ان کی صحت کے لیے کتنا فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔
اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور انگور فری ریڈیکلز سے لڑنے میں مدد کر سکتے ہیں جو کہ مالیکیولز ہیں جو خلیوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں اور کینسر کا باعث بن سکتے ہیں لہٰذا اینٹی آکسیڈینٹ جسم سے باہر جاتے ہیں اور کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کرنے کے لیے جسے ہم آکسیڈیٹیو تناؤ کہتے ہیں اسے کم کرتے ہیں۔ انگور میں ریسویراٹرول نامی اینٹی آکسیڈینٹ بھی پایا جاتا ہے جو سوزش کو کم کرکے اور کینسر کے خلیوں کی نشوونما کو روک کر کینسر سے بچا سکتا ہے۔
If you wish to lose weight naturally, homeopathy may indeed be something worth looking into.…
Dental caries or cavities are one of the most common childhood health issues. Acid produced…
Does your stomach hurt when you wake up in the morning? It can be pretty…
The color of your teeth can significantly impact your appearance and confidence. While everyone wants…
Sensitive teeth can be very painful. You may experience pain and discomfort after eating hot,…
Definition According to ROME IV Criteria Irritable bowel syndrome (IBS) is a common functional gastrointestinal…