منہ کی مناسب صفائی نہ ہوئی تو مسوڑھوں کی سوزش اور مسوڑھوں سے خون آنے کا خطرہ پیدا ہونے لگتا ہے جس کا مناسب علاج نہ کیا جائے تو تو وہ مسلہ بدترین بھی ہو سکتا ہے، ایسی صورت میں دانتوں کے ڈاکٹر کے ہاں جا کر اپنے مسوڑھوں اور دانتوں کا پورا علاج کروانا چاہیے۔
مسوڑھوں سے خون آنے کی شکایت چھوٹوں اور بڑوں دونوں میں عام پائی جاتی ہے، جن کی وجہ سے جنجیوائٹس یا مسوڑھوں کی بھی سوزش ہو سکتی ہے۔ تاہم کچھ گھریلو نسخے بھی موجود ہیں جنہیں مسوڑھوں اور دانتوں سے خون رسنے کے معتدل کیسیز کے دوران استعمال کر سکتے ہیں۔
Table of Contents
ایلو ویرا کو کوار گندل بھی کہتے ہیں، یہ قدرت کا ایک ایسا شاندار تحفہ ہے جو اپنے اندر بے شمار فائدے رکھتا ہے۔ ایلو ویرا میں یہ خاصیت ہوتی ہے کہ یہ دانتوں کی جلن کو دور کرنے میں بے حد معاون ثابت ہوتے ہیں۔ اگر آپ اپنے دانتوں میں جلن محسوس کرتے ہیں تو آپ تھوڑا سا ایلو ویرا کا گودا لیں اور اسے دانتوں پر ہلکے ہاتھوں سے لگائیں اور تھوڑی دیر بعد اسے لگا رہنے دیں پھر کلی کر لیں۔ ایلو ویرا کے استعمال سے دانتوں کی جلن جلد ہی ٹھیک ہو جائے گی۔
مسوڑھوں میں خون آنے کی صورت میں ثابت کالی مرچ منہ میں رکھنے سے بھی کافی فرق پرتا ہے۔ اس کے علاوہ نمک اور کالی مرچ کو پیس کر اس سے بھی متاثرہ جگہ یا پوتے منہ میں برش کیا جائے تو اس سے بھی دانتوں کے درد سے باآسانی نجات مل سکتی ہے۔
لونگ کا تیل دانتوں کی اچھے سے حفاظت کرتا ہے۔ لونگ کا تیل دانتوں کی صحت کے لیے ایک کرشماتی جز ہے ۔ لونگ کا تیل مسوڑھوں میں سوجن، جلن اور خون آنے کو روکنے کے لیے بے حد اہم ہے۔ اگر آپ کے مسوڑھوں سے خون آتا ہے تو دو سے تین قطرے لونگ کا تیل لیں اور اسے ہلکے ہاتھوں سے اپنے مسوڑھوں پر لگائیں۔
ایک سے دو لونگ مسوڑھوں پر رکھ کر چبا لینے سے بھی وہاں کا درد کم ہونے لگے گا۔ ایسا عمل کرنے سے آغاز میں معمولی سی جلن ہو سکتی ہے مگر تھوڑی دیر بعد جلن ختم ہونے لگتی ہے اس کے بعد جلن ختم ہونے کے ساتھ ساتھ لونگ کے تیل کے حیرت انگیز فائدے مرتب ہونے لگتے ہیں۔
صدیوں سے اس مصالحے کو دانتوں کے ہر طرح کے مسائل کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ بس چند خشک لونگوں کو چبائیں اور انہیں کچھ دیر تک منہ میں رہنے دیں تا کہ ان کے استعمال سے بہتر نتائج حاصل کیے جا سکیں۔
غذا میں شامل تازہ پھل اور سبزیاں نہ صرف صحت کے لیے فائدے مند ہیں بلکہ غذا میں سبزیاں اور پھل دانتوں اور مسوڑھوں کی صحت کے لیے بھی مفید سمجھی جاتی ہیں، سبزیاں اچھی طرح سے چبا کر کھانے سے مسوڑے صحت مند اور مضبوط ہوتے ہیں اور یہ دانتوں یا مسوڑھوں سے خون آنے کو روکنے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
پانی میں نمک ملا کر غرارے کرنے سے بھی دانت کے دردا اور اس کی سوجن سے چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔ یہ سب سے آسان اور مفید ٹوٹکا سمجھا جاتا ہے۔ نیم گرم پانی میں نمک ملا کر استعمال کرنے سے دانت مضبوط ہوتے ہیں۔ اس پانی کو روز دانتوں کے لیے استعمال کرنے سے دانتوں میں ٹھنڈا اور گرم لگنے کی کیفیت سے بھی چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔
دانتوں میں درد ختم کرنے کا سب سے آسان طریقہ یہی ہے کہ آپ باقاعدگی سے برش کریں۔ ایسا کرنے سے دانتوں میں ہونے والے تمام مسائل سے چھٹکارا مل جائے گا اور دانتوں میں لگنے والے کیڑوں سے بھی دانت کافی حد تک محفوظ رہیں گے کیوں کہ یہ ہم اچھے سے جانتے ہیں علاج سے پرہیز یعنی حفاظت بہتر ہے اس لیے جہاں تک ہو سکے دانتوں کی حفاظت کریں دن میں دو اوقات میں باقاعدگی سے برش کرنا چاہیے اس سے دانت میں نہ صرف خون آنے کے مسلے کا حل شامل ہے بلکہ دانت کافی عرصے تک محفوظ بھی رہتے ہیں۔
دانت کے درد کے لیے زیتون کے تیل کا استعمال نہایت مفید ہے، زیتون کا تیل اینٹی آکسیڈینٹس سے بھرپور ہوتا ہے جو دانت اور مسوڑھوں کی سوجن کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
اس تیل میں شامل قدرتی اجزا سوجن کا باعث بننے والے بیکٹریا کا خاتمہ کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتے ہیں۔ آپ کو ایک چائے کا چمچ زیتون کا تیل اپنے منہ میں ڈال کر کچھ سیکنڈ تک گھمانا ہے اور پھر تھوک دیں۔ زیتون کے تیل کو منہ میں ڈال منہ میں گھمانے سے منہ کے اندر سارے بیکٹریا مرنے لگتے ہیں اور دانتوں کی سوجن اور خون آنے کے مسلے مسائل سے چھٹکارا مل سکتا ہے۔
ٹی ٹری آئل جراثیم کش خوبیوں کے باعث مسوڑھوں سے خون رسنے کے عمل کی روک تھام کے لیے ایک اچھا ذریعہ ثابت ہو سکتا ہے۔ اس تیل کو استعمال کرنے کے لیے اس کے چند قطرے ایک گلاس نیم گرم پانی میں ملائیں اور پھر اس مکسچر سے غرارے کریں، اس کے علاوہ آپ تیل کا ایک قطرہ ٹوتھ برش پر ڈال کر بھی اسے دانتوں پر مل سکتے ہیں۔
بیکنگ سوڈا کو ٹوتھ برش پر پیسٹ کی طرح استعمال کریں، یہ سفید سفوف چھوٹے جراثیموں کے خاتمے کے لیے مفید ہے۔ چونکہ بکینگ سوڈا کھچن والا ہوتا ہے لہذا اس کے لیے نرم ریشوں والا ٹوتھ برش ہی ہی بہتر رہے گا اور اس کے ساتھ یہ بت بھی زہن میں رکھیں کہ اگر آپ بیکنگ سوڈا سے برش کر رہے ہیں تو ہاتھ نرم رکھ کے کریں زیادہ سختی کا استعمال نقصان دہ بھی ہو سکتا ہے۔
روغن پودینہ یا پادینے کے تیل کا ایک قطرہ نرم ریشوں والے ٹوتھ برش پر پیسٹ کے ساتھ ٹپکائیں اور پھر دانتوں کو صاف کرلیں۔ اس تیل کی خوشبو اور ذائقه پودینے کی طرح ہی ہوتا ہے جو کہ منہ کے بیکٹیریا کے خاتمے کے لیے نہایت مفید سمجھا جاتا ہے اور یہی ایک وجہ ہے کہ ٹوتھ پیسٹس اور ماؤتھ واش میں اسے کثرت کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے۔
لہسن آپ کے منہ کے بیکٹریا کو دور کرنے کے لیے ایک بہترین جزو ہے اور اس میں اینٹی سوزش والی خصوصیات موجود ہوتی ہیں جو دانتوں سے نہ صرف خون آنے کو روکتے ہیں بلکہ دانتوں اور مسوڑھوں سے متعلق دیگر مسائل کا حل بھی لہسن میں مل سکتا ہے۔ دانتوں کی حفاظت اور ان کے علاج کے لیے لہسن کو استعمال کرنا نہایت مفید سمجھا جاتا ہے۔
اگر آپ کو مسوڑھوں سے خون بہنے، دانتوں میں درد یا دانتوں کا کوئی مسئلہ ہو تو جلد از جلد دانتوں کے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ آپ اولا ڈاک کے ذریعے با آسانی کسی یبھی تجربہ کار ڈینٹسٹ سے مشورہ کر سکتے ہیں۔
📌 احادیث کی روشنی میں حجامہ کی اہمیت 📌 معراج کی رات نبی کریم ﷺ فرشتوں کی…
In the wake of a deadly E. Coli outbreak in the U.S., The Centers for…
Chikungunya is a vector-borne disease that has recently surfaced in Pakistan, primarily affecting its largest…
Sugary drinks, including soda, sweetened teas, and fruit juices, are consumed all over the world…
A tickle in throat can be irritating, right? It can lead to a relentless urge…
In today's fitness-conscious world, food choices are changing rapidly. Brown bread has taken center stage…