Recently, the rise in cases of a new, highly contagious COVID variant dubbed “JN.1” has sparked concerns worldwide. There are several reports of JN.1 spreading in Pakistan as well, with new cases being reported each day. Keep reading as we delve deeper into what JN.1 is all about, including symptoms and preventive measures to take.
حال ہی میں، جے این-1 کے نام سے ایک نئے، انتہائی متعدی کورونا ویریئنٹ کے کیسز میں اضافے نے دنیا بھر میں تشویش کو جنم دیا ہے۔ پاکستان میں جے این 1 ویریئنٹ کے پھیلنے کے ساتھ ساتھ دن بہ دن نئے کیسز رپورٹ ہونے کی متعدد اطلاعات ہیں۔ یہ جاننے کے لیے پڑھتے رہیں کہ جے این 1 کیا ہے اس کی علامات اور احتیاطی تدابیر سمیت۔
Table of Contents
The new COVID variant JN.1, lately considered the fastest-growing COVID variant, is a subtype of the previous Omicron variants. Specifically, it is a descendant of the BA.2.86 ‘Pirola’ and presents similar symptoms as other COVID-19 variants. The World Health Organization (WHO) declared JN.1 a separate variant of interest from the parent lineage of BA.2.86 on December 19, 2023.
While initial reports suggest that this variant is more transmissible, there is a lack of evidence to prove that it causes more severe illness than other COVID variants. Still, authorities worldwide remain vigilant and have urged the public to observe caution and take the necessary measures to curb the spread of JN.1. The COVID-19 vaccinations are still the most effective way to prevent illness or death from JN1 and other variants.
نیا کورونا ویریئنٹ جے این-1 جسے حال ہی میں سب سے تیزی سے بڑھنے والا کووڈ ویرینٹ سمجھا جاتا ہے، پچھلی اومیکرون ویریئنٹس کی ذیلی قسم ہے۔ خاص طور پر، یہ اومیکرون کی نسل سے ہے اور دیگر کووڈ ویریئنٹس کی طرح علامات پیش کرتا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے 19 دسمبر 2023 کو جے این-1 کو دلچسپی کی ایک الگ شکل قرار دیا۔
اگرچہ ابتدائی رپورٹس بتاتی ہیں کہ یہ ویرینٹ زیادہ قابل منتقلی ہے، لیکن یہ ثابت کرنے کے لیے شواہد کی کمی ہے کہ یہ دیگر کورونا ویریئنٹس کے مقابلے زیادہ شدید بیماری کا سبب بنتا ہے۔ پھر بھی، دنیا بھر کے حکام متحرک ہیں اور انہوں نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ احتیاط برتیں اور جے این-1 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کریں۔ جے این-1 اور دیگر ویریئنٹس سے بیماری یا موت کو روکنے کے لیے کورونا ویکسینیشن اب بھی سب سے مؤثر طریقہ ہے
Pakistan is also one of the countries where JN.1 cases have been detected. On January 15th, 2024, 6 more cases of JN.1 were reported in Karachi. The Sindh Health Department has taken notice of the situation and urged Pakistani people to take the necessary precautions to stop the spread of the virus.
4 cases of the new variant were previously reported on Jan 8th, 2024 in Pakistan. The recurring detection of new cases points to the fact that the disease is spreading rapidly and needs to be controlled.
As of 17th January 2024, 15 confirmed cases of the JN.1 variant have been reported in Pakistan
According to the Caretaker Federal Minister for Health, Dr Nadeem Jan, the government and health authorities are aware of the situation and are closely monitoring it. Preventive measures have been implemented to prevent transmissions; for example, an effective screening system is in place at all entries and exits of international airports.
پاکستان بھی ان ممالک میں سے ایک ہے جہاں جے این-1 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ 15 جنوری 2024 کو، کراچی میں جے این-1 کے مزید 6 کیسز رپورٹ ہوئے۔ محکمہ صحت سندھ نے صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے پاکستانی عوام پر زور دیا ہے کہ وہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
نگراں وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان کے مطابق حکومت اور محکمہ صحت کے حکام صورتحال سے آگاہ ہیں اور اس پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ منتقلی کو روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی ہیں۔ مثال کے طور پر، بین الاقوامی ہوائی اڈوں میں تمام داخلی اور خارجی راستوں پر اسکریننگ کا موثر نظام موجود ہے۔
اس سے پہلے پاکستان میں 8 جنوری 2024 کو نئے ویریئنٹ کے 4 کیس رپورٹ ہوئے تھے۔ نئے کیسز کا بار بار ہونا اس حقیقت کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ بیماری تیزی سے پھیل رہی ہے اور اس پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔
سترہ جنوری 2024 تک، پاکستان میں جے این-1 ویریئنٹ کے 15 تصدیق شدہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔
The common symptoms of JN.1 are similar to other coronavirus variants and may include:
:جے این-1 کی عام علامات دیگر کورونا وائرس کی اقسام سے ملتی جلتی ہیں اور ان میں شامل ہو سکتے ہیں
To stay safe from JN1, it is necessary to take the required precautions, such as getting vaccinated, wearing face masks, using hand sanitizers, practicing social distancing, etc. If you experience any symptoms associated with the disease, it is important to visit your nearest hospital immediately for diagnosis and treatment. To quickly book your in-person or online appointments across Pakistan, visit oladoc.com or download the oladoc app.
As responsible Pakistani citizens, we must remain cautious by following these preventive measures and urging our families and friends to do the same. The fight against COVID-19 isn’t over yet; lets stay vigilant and stand united as one to stop the spread of this deadly disease once and for all!
جے این-1 سے محفوظ رہنے کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے، جیسے کہ ویکسین لگوانا، چہرے کے ماسک پہننا، ہینڈ سینیٹائزر کا استعمال، سماجی دوری کی مشق کرنا وغیرہ۔ تشخیص اور علاج کے لیے فوری طور پر قریبی اسپتال۔ پاکستان بھر میں اپنی ذاتی یا آن لائن ملاقاتوں کو فوری طور پر بُک کرنے کے لیے، اولا ڈاک پر جائیں یا اولا ڈاک ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔
ذمہ دار پاکستانی شہری ہونے کے ناطے ہمیں ان احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے میں محتاط رہنا چاہیے اور اپنے خاندان اور دوستوں کو بھی ایسا کرنے کا مشورہ دینا چاہیے۔ کوویڈ-19 کے خلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔ آئیے چوکس رہیں اور اس مہلک بیماری کے پھیلاؤ کو ایک بار اور ہمیشہ کے لیے روکنے کے لیے متحد ہو جائیں!
Sensitive teeth can be very painful. You may experience pain and discomfort after eating hot,…
Definition According to ROME IV Criteria Irritable bowel syndrome (IBS) is a common functional gastrointestinal…
When it comes to oral health, many people focus only on their teeth. While having…
📌 احادیث کی روشنی میں حجامہ کی اہمیت 📌 معراج کی رات نبی کریم ﷺ فرشتوں کی…
In the wake of a deadly E. Coli outbreak in the U.S., The Centers for…
Chikungunya is a vector-borne disease that has recently surfaced in Pakistan, primarily affecting its largest…