یرقان انسانی جسم کی ایسی کیفیّت کو دیا گیا نام ہے جسمیں جلد، آنکھ کے سفید حصے اور جسم کے سیال مادوں کا رنگ پیلا پڑ جاتا ہے۔ اس رنگ کے گہرے یا ہلکا ہونے کا دارومدار خون میں موجود ایک فاسد مادے بیلیروبین (bilirubin) کی مقدار میں کمی یا اضافے پر ہوتا ہے۔ اس کی درمیانی سی مقدار پیلے رنگ کا باعث بنتی ہے لیکن جب یہ مقدار بہت زیادہ بڑھ جائے تو پھر یہ اعضاء براؤن نظر آنے لگتے ہیں۔
Table of Contents
Yarkan is known as “Jaundice” in English. It is a condition that causes yellowing of the eyes and skin due to elevated bilirubin levels. Jaundice can be a sign of a potentially serious or life threatening condition such as liver disease. Therefore you are advised to consult a doctor as soon as symptoms start to appear.
دنیا بھر پیدا ہونے والے بچوں کی اکثریت یرقان میں مبتلاء ہوتی ہے اور اگر انکے یرقان کا علاج نہ بھی کیا جائے تو یہ خود بخود ٹھیک ہو جاتا ہے۔ لیکن اس کا ہونا عمر سے کوئی تعلق نہیں رکھتا اور کسی بھی عمر کا کوئی بھی کوئی بھی شخص اس کا شکار ہو سکتا ہے۔ یرقان کا ہونا جگر یا اس میں بننے والی رطوبت صفراء (bile) کی نالیوں کی خرابی کی نشانی ہوتا ہے۔
اس سے پہلے کہ ہم یرقان کا علاج زیرِ بحث لائیں ہمیں یہ جاننا ہوگا کہ اسکی کیا وجوہات ہوتی ہیں اور اس کی تشخیص کیسے ہوتی ہے۔
یرقان جو جلد اور آنکھوں کے پیلا ہو جانے کی علامات کا مظہر ہوتا ہے کی وجہ بیلیروبین کے مناسب طور پر اخراج نہ ہونے کی اطلاع ہوتی ہے اور ایسا ہونے کا بڑا سبب جگر میں آنے والی کوئی خرابی ہوتی ہے۔ طب کی زبان میں اسے اِکٹیرس بھی کہتے ہیں۔ (icterus)
بیلیروبین (bilirubin) وہ فاسد مواد ہے جو خون میں سے فولاد (iron) کے الگ ہو جانے کے بعد باقی بچے مواد پر مشتمل ہوتا ہے۔ جگر خون میں موجود بے کار اور فاسد مادوں کو الگ کرتا ہے۔ جگر یہ کام کیمیائی عمل کے ذریعے کرتا ہے۔ بیلیروبین کو الگ کرنے کے لیے وہ اسے ایک اور کیمیکل سے جوڑ دیتا ہے اور ایک نیا مرکب جسے متصل بیلیروبین یا کنجوگیٹڈ بیلیروبین (conjugated bilirubin) کہتے ہیں وجود میں آتا ہے۔
یہ مرکب جگر میں بننے والی غذا کو ہضم کرنے میں مدد دینے والی سیال رطوبت صفراء (bile) میں شامل ہو جاتا ہے۔ اس مرکب کا رنگ براؤن ہوتا ہے اور پاخانے کا قدرتی رنگ یعنی براؤن بھی اسی مرکب کے اس میں شامل ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے۔
اگر بیلیروبین کی مقدار بہت زیادہ بڑھ جائے تو یہ ارد گرد کی بافتوں میں لیک ہونے لگتا ہے اور جلد اور آنکھ کے سفید حصے کے پیلا ہونے کا سبب بنتا ہے۔
یرقان کا علاج اس صورت میں ضروری ہو جاتا ہے جب اسکی بڑی علامات یعنی جلد اور آنکھوں کا پیلا ہونا عارضی نہ رہے جسکا سیدھا سادہ مطلب یہی ہوتا ہے کہ یا تو بیلیروبین بہت زیادہ پیدا ہورہی ہے یا جگر اپنی کسی خرابی کے باعث اسے خون سے الگ نہیں کر پارہا۔ ایسا ہونے کی کئی ایک وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں سے اہم درجِ ذیل ہیں۔
یرقان کا علاج اس کی علامات کو مٹانے کی بجائے اس کی وجوہات کو دور کرکے ممکن بنایا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں کئی اقسام کی ادویات اور اضافی غذاؤں کا استعمال کیا جاتا ہے۔
اگر یرقان کی وجہ خون کی کمی ہو تو پھر خون میں فولاد یا آئرن کی کمی دور کرنے کی ادویہ یا ایسی غذائیں اضافی طور پر لینا تجویز کیا جاتا ہے جو اس کمی کو دور کرنے والی ہوں۔
جگر کی سوزش یا ہیپاٹائٹس کی وجہ سے ہونے والے یرقان کا علاج انٹی وائرل (antiviral) یا سٹیرائڈ (steroid) قسم کی ادویات سے کیا جاتا ہے۔
صفراء کی نالیوں کی رکاوٹ سرجری کے زریعے دور کرکے یرقان کا علاج کیا جاتا ہے۔
If you wish to lose weight naturally, homeopathy may indeed be something worth looking into.…
Dental caries or cavities are one of the most common childhood health issues. Acid produced…
Does your stomach hurt when you wake up in the morning? It can be pretty…
The color of your teeth can significantly impact your appearance and confidence. While everyone wants…
Sensitive teeth can be very painful. You may experience pain and discomfort after eating hot,…
Definition According to ROME IV Criteria Irritable bowel syndrome (IBS) is a common functional gastrointestinal…