انجائنا کادرد ایک طرح کا سینے کادرد ہے جو دل کی طرف خون کے بہاؤ میں کمی کے آجانے سے جنم لیتا ہے۔ خون کے بہاؤ میں کمی کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ آپ کے دل کے عضلات کو کافی آکسدیجن نہیں مل رہی۔ کوئی جسمانی مشقت یا ذہنی دباؤ انجائنا کا درد بڑھانے کی وجہ بنتے ہیں۔
Table of Contents
اگرچہ مستحکم انجائنا کا درد غیر مستحکم انجائنا کا درد سے کم خطرناک ہوتا ہے لیکن اپنی وجہ سے ہونے والی تکلیف اور بیچینی میں اس سے کسی طرح بھی کم نہیں ہوتا۔
جب دل کے عضلات کو اتنی آکسیجن نہیں ملتی کہ جو ان کو اپنا کام جاری رکھنے کے لیے درکار ہو تو اینجائنا کا درد جنم لیتا ہے۔ دل کو ورزش، سخت مشقت کا کام کرنے یا کسی جذباتی دباؤ کی صورت میں زیادہ کام کرنا پڑتا ہے لہٰذا ایسی صورت میں اسے زیادہ آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے اس میں کمی آجانے سے بھی اینجائنا کا درد اٹھنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
بعض دیگر عوامل جیسے کہ شریانوں کا تنگ ہو جانا بھی دل تک آکسیجن کی درکار مقدار کے پہنچنے میں رکاوٹ بنتے ہیں۔ آپ کی شریانیں اس صورت میں تنگ ہونے لگتی ہیں جب ان کی دیواروں پر چربیلی کائی کی تہہ یا پلاک (plaque) جم جائے۔ شریانوں میں کسی خون کے لوتھڑے کی وجہ سے پیدا ہونے والی رکاوٹ دل کی طرف آکسیجن سے بھرپور خون کے بہاؤ میں کمی لاکر اینجائنا کا درد پیدا کر سکتا ہے۔
انجائنا کا درد سینے کے وسط میں شدید بوجھ یا دباؤ کی شکل میں ظاہر ہوتا ہے۔ اس کی تکلیف کا احساس ایسا ہوتا ہے کہ جیسے کوئی بلا آپ کے سینے کو سکیڑ رہی ہو یا آپ کے سینے پر کوئی بہت بھاری وزن کی شئے رکھ دی گئی ہو۔ انجائنا کادرد سینے سے گردن، بازؤوں اور کندھوں کی طرف جاتا ہوا بھی محسوس ہو سکتا ہے۔
انجائنا کا درد دورے کی صورت میں طاہر ہوتے وقت مندرجہ ذیل علامات کا حامل بھی ہو سکتا ہے:
انجائنا کا درد عام طور پر اس وقت شدّت اختیار کرلیتا جب آپ نے خود کو بہت زیادہ جسمانی مشقت سے تھکا لیا ہو۔ یہ علامات عارضی ہوتی ہیں اور اکثر کیسوں میں ان کا دورانیہ 15 منٹ سے زائد نہیں ہوتا۔ تاہم غیر مستحکم انجائنا کا درد اپنی علامات کے ختم نہ ہونے اور ان کی شدّت میں بتدریج اضافے کی وجہ سے اپنی خاص پہچان رکھتا ہے۔ انجائنا کا درد دن کے کسی بھی وقت اُٹھ سکتا ہےتاہم علی الصبح اس کے اٹھنے کے امکانات زیادہ ہو تے ہیں۔
مندرجہ ذیل خطری عوامل انجائنا کا درد اٹھنے کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتے ہیں:
بہت زیادہ کھانا، بہت زیادہ جسمانی مشقت اور شدید گرم یا سرد موسم بھی بعض افراد میں انجائنا کا درد بڑھانے کا خطری عوامل ثابت ہو سکتے ہیں۔
انجائنا کا درد مندرجہ ذیل طبی تشخیصی ٹیسٹوں کے ذریعے پہچانا جاتا ہے۔ آپ کے ڈاکٹر صاحب آپ کے جسمانی معائنے اور میڈیکل ہسٹری کے بارے میں جاننے کے بعد اگر ضروری خیال کریں تو مندرجہ ذیل ٹیسٹوں کا کیا جانا تجویز فرما سکتے ہیں:
انجائنا کا درد محسوس کرنے والے مریض کے مندرجہ بالا ٹیسٹوں کی مدد سے یہ پتہ چلایا جاتا ہے کہ کیا زیرِ علاج شخص کا دل درست کام کر رہا ہے اور کیا اس کی خون کی نالیوں میں کوئی رکاوٹ تو نہیں پائی جاتی؟
انجائنا کا درد محسوس کرنے والے مریض کے مندرجہ بالا ٹیسٹوں کے علاوہ اس کا سٹریس ٹیسٹ (stress test) اور خون میں کولیسٹرول اور سی ریئکٹیوّ پروٹین یا سی آر پی (C-reactive protein or CRP) کی موجود مقدار معلوم کرنے کا ٹیسٹ بھی کیا جا سکتا ہے۔
انجائنا کا درد دور کرنے کے لیے اس کا علاج اپنے طرزِ زندگی کے تبدیل کرنے اور دوا لینے یا سرجری کے ذریعے کیا جاتا ہے اہم بات یہی ہے کہ جیسے ہی آپ انجائنا کا درد محسوس کریں تو فوری طور پر اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں اور ان کے بتائے گئے علاج پر عمل کریں۔
A perfectly healthy set of teeth and gums is an ultimate desire of many. However,…
Rosemary (روزمیری), known as “Akleel Kohistani” in Urdu, is an aromatic herb used in a…
Misoprostol is a medication that is primarily used to reduce the risk of stomach ulcers…
Paracetamol (also known as acetaminophen) is a widely used analgesic and antipyretic medication used for…
Turmeric is a popular ingredient in Pakistan and India due to its numerous uses in…
Braces are widely used dental devices in orthodontics to correct a vast range of issues…