Reviewed By Dr. Huma Ameer
انجائنا کادرد ایک طرح کا سینے کادرد ہے جو دل کی طرف خون کے بہاؤ میں کمی کے آجانے سے جنم لیتا ہے۔ خون کے بہاؤ میں کمی کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ آپ کے دل کے عضلات کو کافی آکسدیجن نہیں مل رہی۔ کوئی جسمانی مشقت یا ذہنی دباؤ انجائنا کا درد بڑھانے کی وجہ بنتے ہیں۔
Table of Contents
اگرچہ مستحکم انجائنا کا درد غیر مستحکم انجائنا کا درد سے کم خطرناک ہوتا ہے لیکن اپنی وجہ سے ہونے والی تکلیف اور بیچینی میں اس سے کسی طرح بھی کم نہیں ہوتا۔
جب دل کے عضلات کو اتنی آکسیجن نہیں ملتی کہ جو ان کو اپنا کام جاری رکھنے کے لیے درکار ہو تو اینجائنا کا درد جنم لیتا ہے۔ دل کو ورزش، سخت مشقت کا کام کرنے یا کسی جذباتی دباؤ کی صورت میں زیادہ کام کرنا پڑتا ہے لہٰذا ایسی صورت میں اسے زیادہ آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے اس میں کمی آجانے سے بھی اینجائنا کا درد اٹھنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
بعض دیگر عوامل جیسے کہ شریانوں کا تنگ ہو جانا بھی دل تک آکسیجن کی درکار مقدار کے پہنچنے میں رکاوٹ بنتے ہیں۔ آپ کی شریانیں اس صورت میں تنگ ہونے لگتی ہیں جب ان کی دیواروں پر چربیلی کائی کی تہہ یا پلاک (plaque) جم جائے۔ شریانوں میں کسی خون کے لوتھڑے کی وجہ سے پیدا ہونے والی رکاوٹ دل کی طرف آکسیجن سے بھرپور خون کے بہاؤ میں کمی لاکر اینجائنا کا درد پیدا کر سکتا ہے۔
انجائنا کا درد سینے کے وسط میں شدید بوجھ یا دباؤ کی شکل میں ظاہر ہوتا ہے۔ اس کی تکلیف کا احساس ایسا ہوتا ہے کہ جیسے کوئی بلا آپ کے سینے کو سکیڑ رہی ہو یا آپ کے سینے پر کوئی بہت بھاری وزن کی شئے رکھ دی گئی ہو۔ انجائنا کادرد سینے سے گردن، بازؤوں اور کندھوں کی طرف جاتا ہوا بھی محسوس ہو سکتا ہے۔
انجائنا کا درد دورے کی صورت میں طاہر ہوتے وقت مندرجہ ذیل علامات کا حامل بھی ہو سکتا ہے:
انجائنا کا درد عام طور پر اس وقت شدّت اختیار کرلیتا جب آپ نے خود کو بہت زیادہ جسمانی مشقت سے تھکا لیا ہو۔ یہ علامات عارضی ہوتی ہیں اور اکثر کیسوں میں ان کا دورانیہ 15 منٹ سے زائد نہیں ہوتا۔ تاہم غیر مستحکم انجائنا کا درد اپنی علامات کے ختم نہ ہونے اور ان کی شدّت میں بتدریج اضافے کی وجہ سے اپنی خاص پہچان رکھتا ہے۔ انجائنا کا درد دن کے کسی بھی وقت اُٹھ سکتا ہےتاہم علی الصبح اس کے اٹھنے کے امکانات زیادہ ہو تے ہیں۔
مندرجہ ذیل خطری عوامل انجائنا کا درد اٹھنے کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتے ہیں:
بہت زیادہ کھانا، بہت زیادہ جسمانی مشقت اور شدید گرم یا سرد موسم بھی بعض افراد میں انجائنا کا درد بڑھانے کا خطری عوامل ثابت ہو سکتے ہیں۔
انجائنا کا درد مندرجہ ذیل طبی تشخیصی ٹیسٹوں کے ذریعے پہچانا جاتا ہے۔ آپ کے ڈاکٹر صاحب آپ کے جسمانی معائنے اور میڈیکل ہسٹری کے بارے میں جاننے کے بعد اگر ضروری خیال کریں تو مندرجہ ذیل ٹیسٹوں کا کیا جانا تجویز فرما سکتے ہیں:
انجائنا کا درد محسوس کرنے والے مریض کے مندرجہ بالا ٹیسٹوں کی مدد سے یہ پتہ چلایا جاتا ہے کہ کیا زیرِ علاج شخص کا دل درست کام کر رہا ہے اور کیا اس کی خون کی نالیوں میں کوئی رکاوٹ تو نہیں پائی جاتی؟
انجائنا کا درد محسوس کرنے والے مریض کے مندرجہ بالا ٹیسٹوں کے علاوہ اس کا سٹریس ٹیسٹ (stress test) اور خون میں کولیسٹرول اور سی ریئکٹیوّ پروٹین یا سی آر پی (C-reactive protein or CRP) کی موجود مقدار معلوم کرنے کا ٹیسٹ بھی کیا جا سکتا ہے۔
انجائنا کا درد دور کرنے کے لیے اس کا علاج اپنے طرزِ زندگی کے تبدیل کرنے اور دوا لینے یا سرجری کے ذریعے کیا جاتا ہے اہم بات یہی ہے کہ جیسے ہی آپ انجائنا کا درد محسوس کریں تو فوری طور پر اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں اور ان کے بتائے گئے علاج پر عمل کریں۔
A sweet and creamy dairy product, yogurt is both delicious and packed with important nutrients…
In this blog, we will share complete and updated information regarding Tretinoin cream price in…
Pait dard means stomach pain. It is a common health condition that causes pain and…
ایک دوا ہے جو پیٹ کے امراض اور کچھ نفسیاتی حالات کے علاج کے لیے…
It’s a routine these days that young mom's walk into the clinic and want their…
HMPV, a respiratory virus has gripped China with widespread concerns over it transforming into a…