Heart Health

انجائنا (angina) کے درد کا علاج

انجائنا کادرد ایک طرح کا سینے کادرد ہے جو دل کی طرف خون کے بہاؤ میں کمی کے آجانے سے جنم لیتا ہے۔ خون کے بہاؤ میں کمی کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ آپ کے دل کے عضلات کو کافی آکسدیجن نہیں مل رہی۔ کوئی جسمانی مشقت یا ذہنی دباؤ انجائنا کا درد بڑھانے کی وجہ بنتے ہیں۔ 

انجائنا کا درد، دو طرح کا ہوتا ہے:

  1. مستحکم انجائنا کا درد (Stable angina): اسے انجائنا پیکٹورس (angina pectoris) بھی کہتے ہیں۔  یہ عام طور پر پایا جانے والا انجائنا کا درد ہے اور اس کے لاحق ہونے کے انداز کو پہلے سے بھانپا جا سکتا ہے۔ یعنی آپ یہ جان سکتے ہیں کہ آپ نے کیا کیا تھا کہ جس کے نتیجے میں آپ کو ایسا انجائنا کا درد اٹھا تھا۔ اس درد کی وجہ دریافت کر لینے سے اس کی علامات سے بہتر طور پر نپٹا جا سکتا ہے۔
  2. غیر مستحکم انجائنا کا درد (Unstable angina): یہ ایک اور طرح کا انجائنا کا درد ہے جو اچانک اٹھتا ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ بڑھتا ہی چلا جاتا ہے۔ یہ بالآخر دل کے دورے کی طرف لے جاتا ہے۔

اگرچہ مستحکم انجائنا کا درد غیر مستحکم انجائنا کا درد سے کم خطرناک ہوتا ہے لیکن اپنی وجہ سے ہونے والی تکلیف اور بیچینی میں اس سے کسی طرح بھی کم نہیں ہوتا۔ 

وجوہات

جب دل کے عضلات کو اتنی آکسیجن نہیں ملتی کہ جو ان کو اپنا کام جاری رکھنے کے لیے درکار ہو تو اینجائنا کا درد جنم لیتا ہے۔ دل کو ورزش، سخت مشقت کا کام کرنے یا کسی جذباتی دباؤ کی صورت میں زیادہ کام کرنا پڑتا ہے لہٰذا ایسی صورت میں اسے زیادہ آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے اس میں کمی آجانے سے بھی اینجائنا کا درد اٹھنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ 

بعض دیگر عوامل جیسے کہ شریانوں کا تنگ ہو جانا بھی دل تک آکسیجن کی درکار مقدار کے پہنچنے میں رکاوٹ بنتے ہیں۔ آپ کی شریانیں اس صورت میں تنگ ہونے لگتی ہیں جب ان کی دیواروں پر چربیلی کائی کی تہہ یا پلاک (plaque) جم جائے۔ شریانوں میں کسی خون کے لوتھڑے کی وجہ سے پیدا ہونے والی رکاوٹ دل کی طرف آکسیجن سے بھرپور خون کے بہاؤ میں کمی لاکر اینجائنا کا درد پیدا کر سکتا ہے۔ 

علامات یا انجائنا کا درد اٹھنے کی نشانیاں

انجائنا کا درد سینے کے وسط میں شدید بوجھ یا دباؤ کی شکل میں ظاہر ہوتا ہے۔ اس کی تکلیف کا احساس ایسا ہوتا ہے کہ جیسے کوئی بلا آپ کے سینے کو سکیڑ رہی ہو یا آپ کے سینے پر کوئی بہت بھاری وزن کی شئے رکھ دی گئی ہو۔ انجائنا کادرد سینے سے گردن، بازؤوں اور کندھوں کی طرف جاتا ہوا بھی محسوس ہو سکتا ہے۔ 

انجائنا کا درد دورے کی صورت میں طاہر ہوتے وقت مندرجہ ذیل علامات کا حامل بھی ہو سکتا ہے: 

  • سانس پھولنا؛
  • متلی؛
  • تھکاوٹ؛
  • غنودگی،
  • بے تحاشہ پسینہ آنا؛ اور
  • بیچینی۔

انجائنا کا درد عام طور پر اس وقت شدّت اختیار کرلیتا جب آپ نے خود کو بہت زیادہ جسمانی مشقت سے تھکا لیا ہو۔ یہ علامات عارضی ہوتی ہیں اور اکثر کیسوں میں ان کا دورانیہ 15 منٹ سے زائد نہیں ہوتا۔ تاہم غیر مستحکم انجائنا کا درد اپنی علامات کے ختم نہ ہونے اور ان کی شدّت میں بتدریج اضافے کی وجہ سے اپنی خاص پہچان رکھتا ہے۔ انجائنا کا درد دن کے کسی بھی وقت اُٹھ سکتا ہےتاہم علی الصبح اس کے اٹھنے کے امکانات زیادہ ہو تے ہیں۔ 

انجائنا کا درد اٹھنے کے خطری عوامل یا رسک فیکٹرز (Risk Factors)

مندرجہ ذیل خطری عوامل انجائنا کا درد اٹھنے کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتے ہیں: 

  • وزن کا زیادہ ہونا؛
  • پہلے سے دل کی کسی بیماری کا شکار ہونا؛
  • خون میں کولیسٹرول کی مقدار کا زیادہ ہونا؛
  • بلڈ پریشر کا زیادہ ہونا،
  • ذیابیطس کا شکار ہونا؛
  • سگریٹ  نوشی؛ اور
  • ورزش نہ کرنا۔

بہت زیادہ کھانا، بہت زیادہ جسمانی مشقت اور شدید گرم یا سرد موسم بھی بعض افراد میں انجائنا کا درد بڑھانے کا خطری عوامل ثابت ہو سکتے ہیں۔ 

تشخیص

انجائنا کا درد مندرجہ ذیل طبی تشخیصی ٹیسٹوں کے ذریعے پہچانا جاتا ہے۔ آپ کے ڈاکٹر صاحب آپ کے جسمانی معائنے اور میڈیکل ہسٹری کے بارے میں جاننے کے بعد اگر ضروری خیال کریں تو مندرجہ ذیل ٹیسٹوں کا کیا جانا تجویز فرما سکتے ہیں: 

  • الیکٹرو کارڈیو گرام یا ای سی جی (Electrocardiogram or ECG) اس ٹیسٹ کی مدد سے دل کی برقی کیفیّت کو ماپا جاتا ہے اور دل کی دھڑکن میں ہم اہنگی کا جائزہ لیا جاتا ہے۔
  • اینجیو گرافی (Angiography): یہ ایک طرح کا ایکسرے ہوتا ہے جس سے آپ کے ڈاکٹر صاحب آپکی خون کی نالیوں کی اندرونی صورتحال اور ان میں سے خون کی گردش کا جائزہ لیتے ہیں۔

انجائنا کا درد محسوس کرنے والے مریض کے مندرجہ بالا ٹیسٹوں کی مدد سے یہ پتہ چلایا جاتا ہے کہ کیا زیرِ علاج شخص کا دل درست کام کر رہا ہے اور کیا اس کی خون کی نالیوں میں کوئی رکاوٹ تو نہیں پائی جاتی؟ 

انجائنا کا درد محسوس کرنے والے مریض کے مندرجہ بالا ٹیسٹوں کے علاوہ اس کا سٹریس ٹیسٹ (stress test) اور خون میں کولیسٹرول اور سی ریئکٹیوّ پروٹین یا سی آر پی (C-reactive protein or CRP) کی موجود مقدار معلوم کرنے کا ٹیسٹ بھی کیا جا سکتا ہے۔ 

انجائنا کا درد دور کرنے کے طریقے

انجائنا کا درد دور کرنے کے لیے اس کا علاج اپنے طرزِ زندگی کے تبدیل کرنے اور دوا لینے یا سرجری کے ذریعے کیا جاتا ہے اہم بات یہی ہے کہ جیسے ہی آپ انجائنا کا درد محسوس کریں تو فوری طور پر اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں اور ان کے بتائے گئے علاج پر عمل کریں۔

Disclaimer: The contents of this article are intended to raise awareness about common health issues and should not be viewed as sound medical advice for your specific condition. You should always consult with a licensed medical practitioner prior to following any suggestions outlined in this article or adopting any treatment protocol based on the contents of this article.
Share

Recent Articles

Can Homeopathy Help With Weight Loss?

If you wish to lose weight naturally, homeopathy may indeed be something worth looking into.…

Updated On November 12, 2024

Cavities in Children and How to Prevent Them

Dental caries or cavities are one of the most common childhood health issues. Acid produced…

Published On November 4, 2024

12 Reasons Why Your Stomach Hurts When You Wake Up

Does your stomach hurt when you wake up in the morning? It can be pretty…

Updated On November 3, 2024

Teeth Whitening: How It Works And Its Benefits

The color of your teeth can significantly impact your appearance and confidence. While everyone wants…

Published On October 30, 2024

Sensitive Teeth Diet: Best and Worst Foods for Pain Relief

Sensitive teeth can be very painful. You may experience pain and discomfort after eating hot,…

Published On October 28, 2024

Irritable Bowel Syndrome (IBS): A Comprehensive Overview

Definition According to ROME IV Criteria Irritable bowel syndrome (IBS) is a common functional gastrointestinal…

Published On October 25, 2024
Find & Book the best "Cardiologist" near you
Book Appointment