Healthy Lifestyle

معدے کے السر کی علامات اور علاج

معدے کا السر معدے کی اندرونی جھلّی نما دیوار کے زخم کا دوسرا نام ہے۔ یہ زخم ہونے کی وجہ اس موٹی رطوبتی تہہ کی موٹائی میں کمی آجانا ہوتی ہے۔ یہ رطوبتی تہہ معدے میں موجود تیزاب سے معدے کی دیوار کو محفوط رکھتی ہے لیکن جب یہ تہہ پتلی ہو تو تیزاب معدے کی دیوار کو گلانے لگتا ہے جس کی وجہ سے وہ زخمی ہو جاتی ہے۔ معدے کے السر کا علاج مشکل نہیں ہے لیکن اس میں غفلت شدید تکلیف اور پیچیدگیوں کو جنم دے سکتی ہے۔

Stomach Ulcer Meaning in Urdu

The meaning of stomach ulcer in Urdu is معدے کا السر. Stomach ulcers are painful sores that can develop in the lining of your stomach, esophagus, or small intestine. They are also known as gastric ulcers.

:معدے کے السر کی وجوہات

السر کا علاج شروع کرنے سے قبل اس کی مندرجہ ذیل وجوہات کا جاننا ضروری ہے:

  • ہیلیکوبیکٹر پائلوری یا ایچ پائلوری (Helicobactor pylori or H pylori) بیکٹیریا کا انفیکشن؛
  • لمبے عرصے تک غیر سٹیرائڈی دافع درد اور سوجن دواؤں جنہیں نسیڈ (NASAID) بھی کہتے ہیں جیسے کہ اسپرین، بروفین یا نیپروکس وغیرہ کا استعمال؛
  • بہت کم لوگوں میں اس کی وجہ ایک مریضانہ کیفیّت جسے زولنگرـ ایلیسن کی مریضانہ کیفیّت (Zollinger-Ellison Syndrome) کہتے ہیں بنتی ہے۔ اس میں مریض کے جسم میں تیزاب کی زیادہ مقدار بننے لگتی ہے۔

:معدے کے السر کی علامات

:مندرجہ ذیل علامتوں کے ظاہر ہونے پر السر کا علاج کروانے کی فوری تدابیر کرنا چاہئیں

  • معدے میں ہلکا لیکن پریشان کن درد یا بے چینی
  • وزن کا کم ہوتے چلے جانا
  • درد کی وجہ سے کھانا نہ کھا سکنا
  • متلی یا قے
  • اپھارہ
  • تھوڑا سا کھانے کے بعد میں پیٹ کے بھر جانے کا احساس
  • کھٹے ڈکار، معدہ الٹنے کا احساس
  • سینے میں جلن،
  • درد جو کھانے، پینے یا تیزابیّت دور کرنے کی دوا لینے سے کم ہو جاتا ہو
  • انیمیا یعنی خون کی کمی جسکی علامات تھکاوٹ، سانس پھولنا اور رنگ کا پیلا پڑ جانا ہوتی ہیں
  • کالے خونی پاخانے آنا؛ اور
  • خونی یا کافی کی طرح کی قے۔

اگر مندرجی بالا علامات میں سے کوئی ایک بھی موجود ہوتو السر کا علاج کروانے کے لیے فوری طور پر ڈاکٹر صاحب سے رجوع کرنا چاہیے۔

السر کی طِبّی تشخیص

السر کا علاج علامات کی موجودگی اور شدّت کو مدِّ نظر رکھ کر کیا جاتا ہے۔ اس کی درست طبی جانچ کے لیے آپ کے ڈاکٹر صاحب آپکی میڈیکل ہسٹری کا بغور جائزہ لیں گے اور آپ کی علامات کی نوعیّت اور شدّت کی جانچ کے لئے آپ کی طبی تشخیص کے لیے مندرجہ ذیل ٹیسٹ بھی تجویز فر ما ئیں گے۔

  • ایچ پائلوری کے انفیکشن کے امکانات کی تردید کے لیےخون، پاخانے یا سانس کے ٹیسٹ۔

سانس کے ٹیسٹ کے لئے آپ کو پہلے ایک شفاف سیال پینے کے لیے دیا جائے گا اور پھر آپ سے اپنا سانس ایک پلاسٹک کے لفافے میں طھوڑنے کے لیے کہا جائے گا جسے اسی وقت سربمہر کرکے اس میں موجود ہوا میں کاربن ڈائی آکسائڈ کی مقدار معلوم کرنے کے لیے لیبارٹری بھجوادیا جائے گا۔ اگر ایچ پائلوری کا انفیکشن ہو تو پھر باہر نکالے گئے سانس میں کاربن ڈائی آکسائڈ کی مقدار نارم سے زیادہ ہوتی ہے۔

  • بیریئم نگلنا (Barium swallow): اس ٹیسٹ میں آپ کو بیریئم سلفیٹ پاؤڈر ملا محلول پلا کر ایکسرے لیا جائے گا۔ بیریم سلفیٹ کی ایک بارک تہہ معدے اور انتڑیوں کی دیواروں پر چڑھ جانے کی وجہ سے ایکسر میں ان دیواروں میں کسی بھی نقص کی نشاندہی آسان ہو جاتی ہے۔
  • انڈوسکوپی یا ای جی ڈی ((Endoscopy or EGD: ایک روشن باریک ٹیوب آپ کے منہ کے ذریعے معدے اور چھوٹی آنت مین داخل کی جاتی ہے۔ اس کے سرے پر موجود کیمرے سے معدے اور انٹڑیوں کی اندرونی حالت کا مشاہدہ کیا جا سکتا ہے۔

السر کا علاج

السر کے علاج کا زیادہ تر انحصار اس کی وجہ کے معلوم ہونے پر ہوتا ہے۔ اکثر اوقات کینسر کا علاج اس کی دستیاب دواؤں سے ہی ہو جاتا ہے لیکن بعض اوقات جراحی کی ضرورت بھی پیش آ سکتی ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ السر کا علاج فوری طور پر شروع کر دیا جانا چاہیے۔

اگر آپ کے معدے میں السر کی وجہ ایچ پائلوری کا انفیکشن ہو گی تو پھر آپ کو اینٹی بائیوٹک دواؤں کے علاوہ ایسی دوائیں بھی استعمال کروائی جائیں گی جو معدے میں تیزاب پیدا کرنے کے عمل میں سستی لانے والی یا اسے روک دینے والی ہوتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر صاحب آپ کو درد یا سوجن دور کرنے والی غیر سٹیرائڈی (نسیڈ) دواؤں کے استعمال کرنے سے منع بھی کریں گے۔

السر کے علاج کے لیے دی جانے والی دواؤں کے بعض ذیلی اثرات بھی ہو سکتے ہیں جیسے کہ:

  • متلی
  • سر چکرانا
  • سر درد
  • اسہال
  • اور پیٹ درد۔

السر کا علاج کرنے کے لیے بہت کم کیسوں میں جرّاحی کا طریقہ اپنانے کی ضرورت کبھی کبھار ہی پیش آتی ہے۔ اس کی ضرورت تب پیش آتی ہے کہ جب السر:

  • بار بار ہو جاتا ہو
  • ٹھیک نہ ہو
  • اس میں سے خون بہنے لگے
  • معدے میں سوراخ کردے؛ اور
  • اس کی وجہ سے خوراک معدے سے چھوٹی آنت میں داخل نہ ہو سکے۔

:جرّاحی کے ذریعے

  • سارے کا سارا السر کاٹ کر باہر نکال دیا جاتا ہے؛ یا
  • انتڑیوں سے صحتمند ٹکڑا کاٹ کر معدے کی السر زدہ جگہ پر پیوند کاری کر دی جاتی ہے؛ یا
  • خون رسنے کی جگہ کو ٹانکے لگا کر بند کر دیا جاتا ہے
  • معدے کو جانے والے اعصاب کو گرہ لگا دی جاتی ہے تاکہ وہاں تیزاب کی پیداوار میں کمی لائی جا سکے۔
Disclaimer: The contents of this article are intended to raise awareness about common health issues and should not be viewed as sound medical advice for your specific condition. You should always consult with a licensed medical practitioner prior to following any suggestions outlined in this article or adopting any treatment protocol based on the contents of this article.
Share

Recent Articles

From Milk to Toothpaste: Simple Ways to Strengthen Your Child’s Tooth Enamel

As a parent, taking care of your children is a major responsibility. It includes taking…

Published On November 29, 2024

6 Warning Signs of Dengue You Shouldn’t Ignore

Dengue or dengue fever is the most common viral infection spread to humans through the…

Updated On November 29, 2024

The Role of Fluoride in Preventing Cavities

Cavities, also known as dental caries, are one of the most common dental diseases that…

Published On November 26, 2024

Dermoid Cysts In Adolescent Girls – Causes, Symptoms & Treatment

Dermoid cysts are fluid filled sacs present at birth that need surgery for removal. In…

Published On November 26, 2024

Can Children Use Adult Toothpastes?

Good oral hygiene is essential, and we all know that toothpaste plays a big part…

Published On November 22, 2024

Understanding Gingivitis: A Comprehensive Guide for Gum Health

Gingivitis is an oral health issue that affects lots of people around the world. While…

Published On November 20, 2024
Find & Book the best "General Physician" near you
Book Appointment