Bones and Joints

زیادہ وقت بیٹھے رہنے کے نقصانات

زیادہ دیر بیٹھے رہنے سے بہت سارے جسمانی نقصانات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ان میں سے چند نقصانات درج ذیل  ہیں۔

۔1 کمر اور گردن میں درد

نامناسب طرز زندگی گزارنے والے لوگوں کے لیے سب سے بڑا خطرہ کمر اور گردن میں دائمی درد پیدا کرنا ہے۔ جب ہم زیادہ دیر تک بیٹھتے ہیں تو ہمارے پٹھے اکڑ جاتے ہیں اور کمزور ہو جاتے ہیں جو گردن اور کمر میں درد کا باث بنتا ہے۔

۔2 موٹاپا

دیر تک بیٹھنا کسی بھی شخص کے توانائی کے اخراجات کو کم کرتا ہے کیونکہ اس دوران جسم کے بڑے پٹھوں کے گروپ استعمال نہیں ہوتے اور اس دوران کیلوری بھی کم جلتی ہیں۔ طویل عرصے تک یہ وزن میں اضافے اور سنگین صورتوں میں موٹاپے کا باعث بن سکتا ہے۔

آپ جتنا زیادہ وقت بیٹھ کر گزاریں گے اتنی ہی آپ کے جسم کی کیلوریز کم جلیں گیں اور اس طرح آپ کے وزن میں اضافے کے امکانات اتنے ہی زیادہ ہوتے جائیں گے۔ آپ کا طرز زندگی جتنی زیادہ سستی ہوگی آپ کے موٹے ہونے کے امکانات اتنے ہی زیادہ ہوں گے۔

ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ جو لوگ موٹاپے کا شکار ہیں وہ اوسط فرد کے مقابلے میں روزانہ 2 گھنٹے اضافی بیٹھتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جو شخص موٹا ہے وہ دن میں کم از کم 14 گھنٹے بیٹھ کر گزارتا ہے۔

۔3 کینسر کے خطرے میں اضافہ

 جسمانی سرگرمیاں کم کرنے سے کینسر کے واقعات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ زیادہ  بیٹھے رہنے سے  کام کرنے والی خواتین میں بریسٹ، اور بیضہ دانی کے کینسر کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

۔4 نیند کی خرابی

نیند کی کمی آپ کے پٹھوں کے پورے نظام کو سمجھوتہ کرنے والی پوزیشن میں ڈال سکتی ہے۔ اگر آپ رات کو اپنے جسم کو مکمل طور پر آرام دینے سے قاصر ہیں تو آپ اپنی گردن اور کمر کے لیے آرام دہ پوزیشن تلاش کرنے کے لیے اپنے آپ کو اور اپنی گردن اور کمر کو ادھر اُدھر حرکت دیتے ہیں جس کی وجہ سے آپ کی گھنٹوں کی نیند ضائع ہو سکتی ہے۔

۔5 ذہنی دباؤ

غیر مناسب طرز زندگی دماغ کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ سائیکو تھراپسٹ کہیتے ہیں کہ ہمارا جسم حرکت کرنا پسند کرتا ہے۔ یہ اسے اتنا پسند کرتا ہے کہ یہ دماغ کا کیمیکل ڈوپامائن تیار کر کے ایک ایسی سرگرمی کا جواب دیتا ہے جو لطف اندوزی کا اشارہ دیتا ہے۔ غیر مناسب طرز زندگی سے منسلک صحت کے خطرات سے بچنے کے لیے اپنے روزمرہ کے معمولات میں مزید ورزش کو لاگو کرنے کی کوشش کریں۔

لازمی نہیں ہے کہ آپ پورے ہفتے میں کسی ایک دن میں ہی پانچ سے چھ گھنٹے تک ورزش کریں بلکہ آپ ہر روز دس سے پندرہ منٹ بھی ورزش کر کے اپنے آپ کو ذہنی دباؤ کے ساتھ کئی اور بیماریوں  سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔

ورزش میں اہم بات یہ ہے کہ آپ جتنی حرکت کر رہے ہوتے ہیں اس دوران آپ کے خون کی گردش تیز ہوتی ہے جس کی وجہ سے آپ کے ذہنی دباؤ کو کم کرنے کے ساتھ بہت ساری جسمانی بیماریاں بھی دور رہتی ہیں۔

اگر آپ کام پر طویل عرصے تک بیٹھے رہنے سے پریشان ہیں تو اپنی تندرستی کے معمولات کو بہتر بنانے کے لیے اپن زندگی میں ورزش کو اہمیت دیں۔

۔6 ذیابیطس کے خطرے میں اضافہ

سارا دن بیٹھے رہنے والے عمل سے جسم کی بلڈ شوگر کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے جس سے ہارمون انسولین کی حساسیت کم ہوتی ہے جو خون سے گلوکوز کو خلیوں میں لے جانے میں مدد کرتا ہے جہاں اسے توانائی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے اور ذیابطیس کی وجہ بن سکتا ہے۔

۔7 دل کی بیماری

غیر مناسب طرز زندگی اپنانے سے عورتوں کے مقابلے میں مردوں میں قلبی امراض سے اموات کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ 6.9 فیصد اموات کا ذمہ دار زیادہ دیر تک بیٹھے رہنے کی سرگرمی ہے۔ خواتین اور مردوں کے وزن، صحت اور جسمانی سرگرمی کی سطحوں میں بیٹھنے اور ہر وجہ سے ہونے والی اموات کے درمیان تعلق یکساں ہے۔

جب آپ  بیٹھے رہتے ہیں تو دل کسی دوسرے عضلات کی طرح اس قدر کام نہیں کرتا جتنا اسے کرنے کی ضرورت ہوتی ہے اور نہ ہی جسم میں خون کو بھرپور طریقے سے پمپ کیا جا رہا ہوتا ہے۔ یہ برداشت، میٹابولزم، بلڈ پریشر، کولیسٹرول کی سطح اور قلبی صحت کے دیگر عوامل کو متاثر کر سکتا ہے۔

۔8 کمزور ہڈیاں

روزانہ کی بنیاد پر ورزش کرنے سے ہمارے جسم کے مخصوص خلیوں کو ہڈیوں کے پرانے ٹشو کو نئے ٹشو کے ساتھ  تبدیل کرنے میں مدد ملتی ہے۔ جب آپ بہت زیادہ بیٹھتے ہیں تو جسم اپنی کھوئی ہوئی چیز کی جگہ لے لیتا ہے جس کی وجہ سے ہڈیاں کمزور ہوتی ہیں اور آسٹیوپوروسس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے خاص طور پر جب آپ کی عمر بڑھتی ہے تو اس مسلے سے کمزور ہڈیوں والی بیماری بہت عام ہونے لگتی ہے۔

۔9 عمل انہضام میں خلل

اگر آپ کے پاس دفتری کام زیادہ ہیں جس کے لیے آپ کو دن کا زیادہ تر وقت ڈیسک پر گزارنا پڑتا ہے تو غیر مناسب طرز زندگی کے ساتھ زیادہ دیر تک بیٹھے رہنا ہاضمے کے مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ زیادہ دیر بیٹھے رہنے والی سرگرمی ہاضمے کے عمل کو سست کر سکتی ہے اور پیٹ کے مسائل پیدا کر سکتی ہے۔

۔10 تنہائی یا افسردگی

جب کمپیوٹر کو مواصلات کی واحد شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے تو یہ خیال کیا جاتا ہے کہ کسی شخص کے سماجی حلقے کا سائز کم ہو جاتا ہے اور افسردگی اور تنہائی کے احساسات بڑھ جاتے ہیں۔ جب آپ بس گھر میں ہی بیٹھے رہتے ہیں اور باہر نہیں کلتے تو آپ دھوپ کی کمی کا شکار ہوسکتے ہیں اور دھوپ کی یہ کمی انسان میں وٹامن ڈی کی کمی کا باعث بن سکتی ہے اور بالآخر ڈپریشن کا باعث بن سکتی ہے۔

دماغی صحت اور جسمانی سرگرمی میں کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آپ جتنا زیادہ کام پر بیٹھیں گے آپ کو دیگر جان لیوا بیماریوں کا خطرہ زیادہ بڑھنے لگے گا۔ ایک اور تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ دن بھر لوگ جتنا زیادہ حرکت کرتے ہیں وہ اتنے ہی زیاد خوش اور پُر جوش رہتے ہیں۔

Disclaimer: The contents of this article are intended to raise awareness about common health issues and should not be viewed as sound medical advice for your specific condition. You should always consult with a licensed medical practitioner prior to following any suggestions outlined in this article or adopting any treatment protocol based on the contents of this article.
Share

Recent Articles

Can Children Use Adult Toothpastes?

Good oral hygiene is essential, and we all know that toothpaste plays a big part…

Published On November 22, 2024

Understanding Gingivitis: A Comprehensive Guide for Gum Health

Gingivitis is an oral health issue that affects lots of people around the world. While…

Published On November 20, 2024

Can Homeopathy Help With Weight Loss?

If you wish to lose weight naturally, homeopathy may indeed be something worth looking into.…

Updated On November 12, 2024

Cavities in Children and How to Prevent Them

Dental caries or cavities are one of the most common childhood health issues. Acid produced…

Published On November 4, 2024

12 Reasons Why Your Stomach Hurts When You Wake Up

Does your stomach hurt when you wake up in the morning? It can be pretty…

Updated On November 3, 2024

Teeth Whitening: How It Works And Its Benefits

The color of your teeth can significantly impact your appearance and confidence. While everyone wants…

Published On October 30, 2024
Find & Book the best "Orthopedic Surgeon" near you
Book Appointment