صحت انصاف کارڈ کیا ہے؟
صحت انصاف کارڈ ایک ہیلتھ کارڈ ہے جو پنجاب کے مختلف اضلاع کے لوگوں کو پاکستان کے مخصوص ہسپتالوں میں مفت طبی علاج کی سہولت فراہم کرے گا۔ وزیر اعظم عمران خان نے اعلان کیا کہ قومی صحت کارڈ پنجاب کے تمام مستحق افراد میں تقسیم کیے جائیں گے تاکہ انہیں ہیلتھ انشورنس فراہم کی جا سکے اور اس مقصد کے لیے 440 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
سب سے پہلی بات کہ یہ حکومت کا بہت ہی زبردست اقدام ہے اور اس کا زیادہ تر فائدہ پاکستان کے غریب طبقے کو ہے جو بمشکل اپنے گھر کے اخراجات چلا رہے ہوتے ہیں اور جب کبھی گھر کا فرد بیمار ہو جائے اور علاج کے لیئے کسی اچھے ہسپتال جانا پڑ جائے تو پورے مہینے کا بجٹ درہم برہم ہو جاتا ہے،اور کئی کئی مہینوں تک ان کو قرضوں کے بوجھ تلے رہنا پڑتا ہے۔
اس سے پہلے یہ پروگرام امریکہ کے صدر باراک اوباما نے شروع کیا تھا لیکن صدر ٹرمپ نے آتے ہی ان منصوبے کو ختم کر دیا جس کی وجہ سے آج کل اسے تنقید کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے۔
اب اسطرح کے فلاحی کام پاکستانی حکومت اپنے نچلے طبقے کے لیئے متعارف کروا رہی ہے۔ اس منصوبے سے پاکستان کے ڈیڑھ کروڑ خاندان یعنی اگر ایک گھر کے چھ افراد اوسط نکالی جائے تو یہ کارڈ نو کروڑ افراد کے لیئے کارآمد ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کارڈ کی انشورنس سات لاکھ سے نو لاکھ تک ہو گی مطلب ایک خاندان یعنی چھ افراد ایک سال میں سات سے نو لاکھ تک کا فری علاج نہ صرف سرکاری بلکہ ڈیڑھ سو سے زیادہ پرائیویٹ ہسپتالوں سے بھی کروا سکتے ہیں۔
صحت انصاف کارڈ حاصل کرنے کے کا طریقہ
- اپنا این آئی سی نمبر 8500 پر بھیجیں۔
- اگر آپ صحت انصاف کارڈ کے لیے اہل ہیں تو آپ کو مطلع کیا جائے گا۔
- اس کے لیئے آپکو کسی قسم کی رجسٹریشن کروانے کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی کسی سفارش کی ضرورت ہے این ایس سی آر کی ٹیمیں سروے کر رہی ہیں پہلے یہ سروے 2012 میں ہوا تھا اب وہی ٹیمیں دوبارہ سروے کر رہی ہیں۔
- اسکا باقاعدہ سروے شروع ہو چکا ہے آپ نے کچھ نہیں کرنا اگر تو آپ کے گھر کا سروے ہو گیا تو ٹھیک نہیں تو جلد ہی سروے ٹیم آپ کے گھر آئے گی آپ سے آپ کے گھر کے مالی حالات جانے گی اور بعد میں آپکو کارڈ کا اجرا کر دیا جائے گا۔
- ہو سکتا ہے کارڈ آپکے گھر ڈیلیور کر دیا جائے اور اگر ڈیلیور نہیں ہوا تو چھوٹے چھوٹے قصبوں اور شہروں میں سہولیاتی سنٹر کھولے جائیں گے جہاں سے آپ اپنا کارڈ لے سکتے ہیں۔
- ایک بات آپ نے یاد رکھنی ہے کہ آجکل فراڈ بہت ہے آپ نے صرف این ایس سی آر کی ٹیم ان کے سوال کے جائز جواب دینے ہیں ،اس سکیم میں کسی قسم کی کوئی سیاسی سفارش،یا اگر کوئی سرکاری ملازم آپ کو کہتا ہے کہ پیسے دیکر میں کروا سکتا ہوں تو وہ سب جھوٹ ہو گا۔ یہ کارڈ بالکل مفت ہوں گے کسی قسم کی کوئی فیس نہیں ہو گی۔
صحت انصاف کارڈ کا استعمال
- صحت انصاف کارڈ انشورنس کیا ہے اس کو کیسے استعمال کرنا ہے اور اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ حکومت پاکستان آپکے خاندان کے نام انشورنس کے دوہزار روپے بو جمع کرواتی ہے اس سے ایک سال کے اندر سیکنڈری کیئر جس سے آپ کی جان کو خطرہ نہ ہو لیکن آپ بیمار ہوں جیسے بخار،وغیرہ تو اس کے لیئے آپکی انشورنس ساٹھ ہزار سے ایک لاکھ بیس ہزار تک ہوگی۔
- ایک بہت ضروری بات کہ اللہ نہ کرے آپکو ایسی بیماری لاحق ہے جس سے آپکی جان کو خطرہ ہے،جیسے دل کے امراض،ٹی بی،شوگر ،گردے،دماغ کا آپریشن،اور روڈ ایکسیڈینٹ کے علاوہ،کینسر ،ہیپاٹائیٹس سی ہوں تو اس کے لیئے حکومت پاکستان نے آپ کے لیئے تین سے چھ لاکھ روپے سالانہ کی انشورنس جمع کروائی ہے۔
- ایک بات آپ نے یاد رکھنی ہے کہ یہ نہیں سوچنا کہ اگر آپ یہ کارڈ استعمال نہیں کریں گے تو سال کے بعد رقم آپکو بطور کیش مل جائے گی ایسا ہر گز نہیں ہے ،جب کبھی اللہ نہ کرے آپ بیمار ہوتے ہیں تو اپنے قریبی اچھے سرکاری یا پرائیویٹ ہسپتال جائیں گے جہاں یہ کارڈ کارآمد ہو گا تو وہاں اس سکیم کا ایک نمائیندہ بیٹھا ہو گا جو آپکا کارڈ دیکھ کر آپکا شناختی کارڈ چیک کرے گا اور وہاں جو علاج معالجے کا خرچہ ہو گا وہ اس کارڈ کے ذریعے ادا کیا جائے گا۔
- اس سکیم کا آغاز سب سے پہلے اسلام آباد سے ہو گا پھر فاٹا اور اس کے بعد ملک بھر میں اس کارڈ کا اجرا کیا جائے گا۔ اس سے پہلے یہ سکیم خیبر پختونخواہ میں پچھلے تین سال سے بہت کامیابی سے چل رہی ہے اور اب انشاءاللہ پورے پاکستان میں متعارف کروائی جائے گی۔
- اگر آپ خود یا آپکے جاننے والے جو حقدار ہیں اس ہیلپ لائن نمبر پہ کال کریں اور سروے ٹیم سے کنفرم کریں کہ کیا ہماری رجسٹریشن ہو گئی ہے یا کب ہو گی۔
صحت انصاف کارڈ حاصل کرنے کے فوائد
- فروری 2019 میں وزیراعظم عمران خان نے ملک کے آٹھ کروڑ پاکستانیوں کے لیے صحت کی مفت سہولیات فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس خواب کی تکمیل کے لیے وزیراعظم نے تین فروری کو “صحت انصاف کارڈز سکیم کے پہلے مرحلے کا افتتاح کیا اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحت کارڈ سکیم کا مقصد غریب طبقے کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ پہلے مرحلے میں اسلام آباد، قبایلی علاقوں کے بعد اب ملک بھر میں انصاف صحت کارڈز کی سکیم متعارف کروا دی گئی ہے۔
- ساہیوال میں صحت انصاف کارڈز سکیم کا آغاز کچھ اس طرح سے ہوا تھا کہ ساہیوال میں صحت انصاف کارڈز سیکیم کا افتتاح 24 اگست کو وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سرکٹ ہاؤس میں کیا، وزیر اعلیٰ کے ہمراہ صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد بھی موجود تھیں۔ ساہیوال میں کارڈز کی تقسیم کا کام “بیداری آرگنائزیشن” کے سپرد کیا گیا ہے جو احسن طریقے سے کارڈز کی تقسیم کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے.
- وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو علاج معالجے کی معیاری سہولیات ملنے سے سفید پوش عزت و احترام سے نجی ہسپتالوں میں مفت علاج کرواسکیں گے۔نجی ہسپتالوں میں صحت انصاف کارڈ ہولڈر اور ان کی فیملی کا نہ صرف علاج مفت ہو گا بلکہ ادویات، ٹیسٹ بھی مفت کیے جائیں گے اور اس کے ساتھ ساتھ صحت انصاف کارڈ کے مریض کو آمدورفت کیلئے کرایہ بھی حکومت ادا کرے گی۔
- صحت انصاف کارڈ کے ذریعے 8 امراض کا مفت علاج اور فری فالو اپ ہوگا۔صحت انصاف کارڈ کے ذریعے ماں اور بچے کو بھی علاج کی خصوصی سہولت حاصل ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ 24 اضلاع میں 67 لاکھ خاندان صحت انصاف کارڈ سے مستفید ہو رہے ہیں۔
- اس سکیم کے تحت ساہیوال کی 25 فیصد، اوکاڑہ کی 29 فیصد اور پاکپتن کی 27 فیصد آبادی کو صحت انصاف کارڈ فراہم کیے جائیں گے، اس سکیم کے تحت ساہیوال میں تقریباً دو لاکھ کارڈز تقسیم کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ مرحلہ وار سرکاری ملازمین کے علاوہ علماء، مشائخ، خطیب اور مدارس کے طلبہ کو بھی ہیلتھ کارڈ دیں گے۔
- ساہیوال میں کارڈز کی تقسیم کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال، قیوم ہسپتال اور میٹرنٹی ہسپتال (ہلال احمر) اور تحصیل چیچہ وطنی میں تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں صحت انصاف کارڈز کے ڈیسک نے کام شروع کر دیا ہے۔
- کارڈ ہولڈرز کو سالانہ سات لاکھ 20 ہزار روپے تک علاج کی سہولت دستیاب ہوگی۔ ڈیڑھ کروڑ خاندان یعنی آٹھ کروڑ شہریوں کو مفت صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ خاندان کے افراد کی تعداد اور عمر کی کوئی حد نہیں۔
- علاج کے لیے ہسپتال میں داخلے شامل ہے۔ ہسپتال میں داخلے کی صورت میں ایک دن قبل اور ہسپتال کے اخراج کے بعد مزید پانچ دن کی ادویات ہسپتال فراہم کرے گا.
- اینجو پلاسٹی، برین سرجری، امراض قلب، ذیابیطس سے مطلعق پیچدیگیاں جس میں ہسپتال میں داخلہ ضروری ہو، حادثاتی چوٹیں، ہڈیوں کی ٹوٹ پھوٹ، جلنے کا علاج، دل جگر گردے پھیپھڑے ناکارہ ہونے کی صورت میں علاج ماسوائے پیوندکاری ہسپتال میں داخلہ کی صورت میں یرقان، کالا یرقان، آخری درجہ پر گردوں کی بیماری، اعصابی نظام کی جراہی اور کینسر سمیت دیگر امراض کے مفت علاج کی سہولت موجود ہو گی۔
- اس کے علاوہ زچگی شامل ہے جس میں نارمل ڈلیوری ، سی سیکشن یا آپریشن شامل ہے۔ سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں مفت علاج کی سہولت۔ ملک کے 150 سے زائد ہسپتالوں سے علاج کروایا جا سکے گا۔
علاج کن ہسپتالوں میں ہو گا؟
صحت انصاف کارڈ کے ذریعے آپ کئی نجی اور سرکاری ہسپتالوں سے مفت علاج کروا سکتے ہیں۔ ان میں سے چند درج ذیل ہیں۔
- کرسچن ہسپتال، مشن چوک ہائی سٹریٹ ساہیوال
- حمید لطیف ہسپتال گارڈن ٹاؤن لاہور
- امتیاز ہسپتال اینڈ میٹرنٹی ہوم، بالمقابل مال منڈی ساہیوال
- راحت سرجیکل ہسپتال، چیچہ وطنی
- شالیمار ہسپتال، ہڑپہ
- پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی جیل روڑ لاہور
- فاروق ہسپتال ٹھوکر نیاز بیگ لاہور
- شریف میڈیکل سٹی، جاتی عمرہ لاہور
- اختر سعید ہسپتال ٹھوکر نیاز بیگ لاہور
ہسپتالوں کی مکمل فہرست حاصل کرنے کے لیے لنک پر کلک کریں۔
کیا آپ کا بھی کارڈ بن کر آیا ہے؟
- یہ جاننے کے لیے آپ موبائل سے اپنا شناختی کارڈ نمبر 8500 پر میسیج کریں، جواب میں آپ کو نادرا کی جانب سے پیغام موصول ہو گا۔
- نادرا کی جانب سے لوگوں کو دو طرح کے پیغام موصول ہو رہے ہیں، اگر لکھا ہوا آئے کہ آپ اس سہولت کے لیے اہل ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کا کارڈ بن کر آ گیا ہے اور آپ کو جلد ہی یونین کونسلز کے نمائندوں ،سوشل موبلائزر ٹیم کے ذریعے یا مساجد میں اعلانات کے ذریعے آگاہ کر دیا جائے گا کہ آپ کو آپ کے کس قریبی سنٹر سے کارڈ ملے گا۔
- دوسرا پیغام جو موصول ہو گا اس میں لکھا ہو گا کہ آپ اس سہولت کے لیے نااہل ہیں اس کا مطلب ہے کہ آپ کا کارڈ نہیں بنا، آپ کا دوسرے مرحلے میں کارڈ بن کر آئے گا۔
اپلائی کہاں اور کیسے کرنا ہے.؟
- اس بارے میں ہم نے ساہیوال میں صحت انصاف کارڈ ڈسٹری بیوشن ارگنایزیشن بیداری کے ممبر عبدالمقدم سے بات کی ہے.
- ان کا کہنا ہے کہ صحت انصاف کارڈ کے لیے کہیں اپلائی کرنے کی ضرورت نہیں ہے. پیپلز پارٹی کے دور میں ایک غربت سروے ہوا تھا. جس کی بنیاد پر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا گیا تھا.
- صحت انصاف کارڈ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے اور حکومت اسی دستیاب ڈیٹا کے ذریعے مستحق لوگوں کو صحت کارڈ بھجوا رہی ہے.
- دوسرے مرحلے میں یہ کارڈ ہر پاکستانی کو دستیاب ہو گا. لیکن اس دوسرے مرحلے کی کوئی حتمی تاریخ ابھی نہیں بتائی گئی.
- اس حوالے سے اگر کوئی دکاندار کسی کو اپلائی کرانے کا جھانسہ دے کر پیسے بٹور رہا ہے تو اس کے خلاف رپورٹ کریں.
- کسی بھی قسم کی معلومات یا رہنمائی کے لیے 080009009 پر رابطہ کریں.
Disclaimer: The contents of this article are intended to raise awareness about common health issues and should not be viewed as sound medical advice for your specific condition. You should always consult with a licensed medical practitioner prior to following any suggestions outlined in this article or adopting any treatment protocol based on the contents of this article.