سردیوں کے دوران ہم بہو سے ریڑھی والوں کو سڑکوں پر سنگھاڑے بیچتے ہوئے دیکھتے ہیں۔ یہ ایک پانی میں اگنے والی سبزی کی قسم ہیں اور ان کے صحت کے لیے بے پناہ فوائد ہیں۔ سنگھارا ایشیائی خطوں میں کیچڑ اور دلدلی زمینوں میں اگائے جاتے ہیں۔ سنگھاڑا کاربوہائیڈریٹ، فائبر، وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور ہے۔
سنگھاڑا بہت فائدہ مند ہے کیونکہ یہ کولنٹ کا کام کرتا ہے، یرقان کا علاج کرتا ہے، اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات رکھتا ہے، پیشاب کے انفیکشن کا علاج کرتا ہے، بدہضمی اور متلی کو ٹھیک کرتا ہے، کھانسی کو دور کرتا ہے، ہائی بلڈ پریشر سے لڑنے میں مدد کرتا ہے، خون کو بہتر بناتا ہے اور بالوں کے لیے فائدہ مند ہے۔
یہ کھانے میں کرسپی اور کرچی ہوتے ہیں۔ اسے عام طور پر کچا کھایا جاتا ہے یا بعض اوقات مختلف پکوانوں میں پکا کر اس کے فوائد حاصل کیے جاتے ہیں۔
Table of Contents
سنگھاڑے کی پانی میں ڈوبی ہوئی ڈنڈی 12 سے 15 فٹ تک پانی کے نیچے پہنچتی ہے اور باریک جڑوں سے کیچڑ میں جڑ جاتی ہے۔ اس میں دو قسم کے پتے ہوتے ہیں جو پتوں کی طرح پنکھوں میں تقسیم ہوتے ہیں۔ یہ غیر منقسم ہوتے ہیں اور پانی کی سطح پر ایک گلاب میں تیرتے ہیں۔
سنگھاڑے کے بیج 12 سال تک زندہ رہ سکتے ہیں، حالانکہ زیادہ تر بیج صرف پہلے دو سالوں میں اگتے ہیں۔ یہ پھل عام طور پر ایک میوہ ہوتا ہے جس میں چار خاردار لکیریں ہوتی ہیں جن میں سے ہر ایک کی پیمائش تقریباً 1 سینٹی میٹر ہوتی ہے۔
سنگھاڑے میکرو کے ساتھ ساتھ مائیکرو نیوٹرینٹس سے بھی بھرپور ہے۔ اس میں پروٹین، وٹامن بی، سی، آئرن، کاربوہائیڈریٹس، کیلشیم، فاسفورس، رائبو فلاوین، میگنیشیم اور معدنیات وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ جوانی اور بالغ عمر کے افراد کے لیے یہ پھل انتہائی ضروری غذا ہے۔ یہ پھل بہت سی دواؤں کی خصوصیات سے بھی مالا مال ہے جو کئی بیماریوں سے بچاتا ہے جیسے کہ؛ شوگر، دل کے امراض، السر، گٹھیا اور بہت کچھ۔
:سنگھاڑے کے چند صحت کے فوائد درج ذیل ہیں
سنگھاڑا بہت فائدہ مند ہے کیونکہ یہ آپ کے جسم کے لیے کولنٹ کی طرح کام کرتا ہے۔ یہ پیاس بجھاتا ہے اور تھوک کو فروغ دیتا ہے۔ چونکہ یہ کڑوا، بھاری، میٹھا اور ٹھنڈا ہوتا ہے، لہٰذا یہ لوز موشنز اور ہیٹ سٹروک کو کنٹرول کرنے میں انتہائی موثر ہے۔ گرم اور خشک موسم میں سنگھاڑے کا استعمال مثالی ہے کیونکہ یہ جسم کا درجہ حرارت برقرار رکھ سکتا ہے۔
یرقان میں مبتلا افراد کے لیے سنگھاڑا بہت مفید ہے۔ عام طور پر یرقان انسان کو بہت کمزور بنا سکتا ہے اور جسم میں رطوبتیں تیزی سے کم ہو سکتی ہیں۔ سنگھاڑے کے استعمال سے یرقان کے مریضوں کو راحت مل سکتی ہے اور اس سے ان کی صحت یابی کے عمل کو تیز کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ ان میں کیلوریز کم ہوتی ہیں جو اسے ایک بہترین آپشن بناتی ہیں۔
چونکہ سنگھاڑا اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہے، اس لیے اس میں اینٹی کینسر، اینٹی وائرل اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات ہیں۔ یہ سپلین اور معدہ کو مضبوط بنانے میں مدد کرتا ہے اور کینسر، تھکاوٹ، بے خوابی اور بد ذائقہ کو بھی دور کرتا ہے۔ سنگھارا کمزور سپلین کی علامات کو دور کرنے اور آرام پہنچانے میں بھی مفید ہے۔
سنگھاڑا مختلف قسم کے پیشاب کے انفیکشن کے علاج میں بھی مثالی ہے۔ سنگھاڑے میں موجود انزائمز پیشاب کے مثانے کو صاف کر کے اسے ایک حد تک جراثیم سے پاک کر سکتے ہیں۔ یہ پیشاب کی نالی کے انفیکشن اور پیشاب کے نظام سے متعلق دیگر بیماریوں کے علاج میں مفید ہے۔ سنگھاڑے کا استعمال آپ کے جسم کو صاف کرنے اور اسے صحت مند رکھنے کا بہترین طریقہ ہے۔
بدہضمی اور متلی کے علاج میں سنگھاڑے کا استعمال ایک بہت مؤثر طریقہ ہے۔ سنگھاڑے کا رس پیٹ سے متعلق مسائل کے قدرتی علاج کے طور پر کام کرتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سنگھاڑہ اندرونی گرمی کو دور کرنے کے لیے فائدہ مند ہے جس سے پیٹ کی خرابی اور آنتوں کی بیماریاں ہوتی ہیں۔
کھانسی کی علامات کو دور کرنے کے لیے سنگھاڑا بہت موثر ہے۔ سنگھاڑے کو پاؤڈر کی شکل میں پیس کر جوس، چائے یا پانی میں ملانا کھانسی سے لڑنے کے لیے بہترین دوا ثابت ہو سکتا ہے۔ سنگھاڑے کے پپودے میں موجود ضروری مادّے اسے کھانسی سے لڑنے اور گلے کے مسائل سے فوری نجات دلانے کے لیے مثالی بناتے ہیں۔
سنگھاڑا ہائی بلڈ پریشر کے علاج میں خاص طور پر حمل کے دوران ضروری ہے۔ یہ بچے کی جنین کی نشوونما کو بھی بہتر بناتا ہے۔ ابتدائی زمانے سے ہی، حاملہ خواتین کو سنگھاڑا ڈلیوری کے فوراً بعد دیا جاتا ہے تاکہ نکسیر کی روک تھام کی جا سکے۔ سنگھاڑے کے خشک بیج خواتین میں اسقاط حمل کے دوران زیادہ خون بہنے کو بھی روک سکتے ہیں۔ اسے نئی ماؤں کو کھلایا جانا چاہئے، کیونکہ یہ دودھ پلانے میں مدد کرتا ہے اور ماں کے غدود میں دودھ کے اخراج کو فروغ دیتا ہے۔
سنگھاڑا خون کی نجاست اور سوزش کو دور کرنے میں فائدہ مند ہے۔ وہ توانائی بڑھانے والے کے طور پر بھی کام کرتے ہیں اور جسم سے تھکاوٹ یا سستی کی علامات کو دور کرتے ہیں۔ سرجریوں یا خطرناک کٹس کے بعد، یہ کھلے زخم سے خون کے بہاؤ کو چیک کرتا ہے اور خون کے زیادہ بہاؤ کو روکتا ہے۔ اس لیے کسی بھی سرجری کے فوراً بعد مریضوں کو سنگھاڑے کا استعمال کرنا چاہیے۔
سنگھارے آپ کے بالوں پر حیرت انگیز کام کر سکتے ہیں۔ یہ وٹامن ای، وٹامن بی، زنک اور پوٹاشیم سے بھرا ہوا ہے۔ سنگھاڑے کا استعمال ریشمی، چمکدار اور صحت مند بالوں کا باعث بن سکتا ہے۔ یہ جسم سے زہریلے مادوں کو بھی خارج کرتا ہے جو کھوپڑی اور بالوں کی ساخت کو نقصان پہنچاتا ہے۔ سنگھاڑا بالوں میں نمی کو بند کرنے کی طاقت بھی رکھتا ہے۔
جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ تھائرائیڈ کی بیماریاں جیسے گوئیٹر آیوڈین کی کمی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ سنگھاڑا آئوڈین، مینگنیج، پوٹاشیم وغیرہ جیسے معدنیات سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس پھل کا وافر مقدار میں استعمال آپ کے تھائرائڈ کو صحت مند رکھتا ہے اور معدنی نمکیات کی سطح مستحکم ہوتی ہے۔
جب ہمارا جسم پانی کی کمی کا شکار ہوتا ہے تو ہماری حساس جلد جیسے ہونٹ، ایڑھیاں کھردری ہو جاتی ہیں اور پھٹ جاتی ہیں۔ پھٹی ہوئے جلد کی ایک اور وجہ بھی ہے جو ہمارے جسم میں مینگنیز کی کمی ہے۔ سنگھاڑے کا باقاعدگی سے استعمال مینگنیز کی ضرورت کو پورا کرتا ہے اور اس میں پانی کی زیادہ سے زیادہ مقدار ہمارے جسم کو ہائیڈریٹ رکھتی ہے۔
وہ خواتین جو رحم کی کمزوری اور صفرا کی زیادتی کا شکار ہوں وہ اس پھل کو باقاعدگی سے کھائیں۔ یہ واقعی تشویش کی بات ہے؛ ان کی کمزوری کی وجہ سے، رحم ایک نئی زندگی رکھنے کے قابل نہیں ہے. اور رفتہ رفتہ اسقاط حمل ہو جاتا ہے۔ سنگھڑا ایک سادہ پھل ہے لیکن خطرناک بیماریوں کا علاج ہے۔ یہ پھل فالیکل کے ٹشوز کو مضبوط بنانے میں مدد کرتا ہے اور بچے کے لیے ایک غذائی نال ہے۔ یہی نہیں بلکہ حاملہ خواتین کو سنگھاڑا باقاعدگی سے لینا چاہیے، کیونکہ بچہ صحت مند اور خوبصورت ہوتا ہے۔
سنگھاڑآ غذائی ریشوں کی زیادہ سے زیادہ مقدار پر مشتمل ہے۔ یہ کاربوہائیڈریٹس اور کیلوریز سے بھی بھرپور ہے۔ یہ پھل آپ کے توانائی کے خلیات کو متحرک کرتا ہے اور انہیں کھانے کے مواد کی ترکیب میں مدد کرتا ہے۔ آخر میں، ہمیں کافی مقدار میں توانائی فراہم کرنا۔
تو دوستو، اب ہم سنگھاڑے کے فوائد کو جانتے ہیں۔ یہ ایک سادہ لیکن بہت موثر پھل ہے۔ لیکن اس بات سے خبردار رہیں؛ اس کا زیادہ استعمال اچھا نہیں ہے۔
. ۔1 ایک صحت مند شخص روزانہ 10 سے 15 گرام سنگھاڑے کھا سکتا ہے۔
۔2 سنگھاڑے زیادہ نہ کھائیں کیونکہ اس سے پیٹ میں درد ہو سکتا ہے۔
۔3 سنگھاڑا کھانے کے بعد کم از کم 10-20 منٹ تک پانی نہ پییں۔
۔4 اگر آپ قبض کے شکار ہیں تو سنگھاڑے کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ یہ آپ کے عارضے کو بڑھاتا ہے۔
If you wish to lose weight naturally, homeopathy may indeed be something worth looking into.…
Dental caries or cavities are one of the most common childhood health issues. Acid produced…
Does your stomach hurt when you wake up in the morning? It can be pretty…
The color of your teeth can significantly impact your appearance and confidence. While everyone wants…
Sensitive teeth can be very painful. You may experience pain and discomfort after eating hot,…
Definition According to ROME IV Criteria Irritable bowel syndrome (IBS) is a common functional gastrointestinal…