گریپ فروٹ پھلوں کے اس دل بہار خاندان سے تعلق رکھتا ہے جس کی فیملی میں کینو۔ موسمی مالٹے اور سے شاہکار پھل شامل ہیں۔ گریپ فروٹ کو اردو میں چکوترا ور سندھی میں چکون کہتے ہیں۔ سائز کے لحاظ سے چکوترا اپنے خاندان کا سب سے بڑآ پھل ہے۔ قدرت نے اپنے بندوں کے لیے بے شمار نعمتیں بنائیں اس لیے ہمیں ہر حال میں اس پاک ذات کا شکر ادا کرنا چاہیے۔
بے شمار نعمتوں میں ایک نعمت گریپ فروٹ ایسی نممت ہے کہ جیسے ہی اسکی افادیت کا پتہ چلتا ہے تو ہے اس کی غیر معمولی اہمیت مزید اور اجاگر ہو جاتی ہے اور انکی قدر میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ گریپ فروٹ کو چکوترا بھی کہا جاتا ہے جو بے شمار طبی فوائد رکھتا ہے۔
گریپ فروٹ یا چکوترا اکثر افراد کو پسند ہوتا ہے اور لذت و ذائقے کے لحاظ سے بے پناہ فوائد کا حامل ہے اور کئی امراض سے لڑںے کی قوت رکھتا ہے۔ چکوترا ذائقے میں تھوڑا کڑوا اور کھٹا ضرور ہوتا ہے لیکن یہ بے شمار خوبیوں کا مالک ہوتا ہے۔ چکوترا اشکنڈبندی نسل سے تعلق رکھتا ہے۔ گریپ فروٹ میں وٹامنز اور منرلز اچھی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔
اس پھل میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ اس پھل کو کھانا ان افراد کے لیے زیادہ اچھا ہے جو میٹھا کھانے کے زیادہ چوقین ہوتے ہیں۔ اس پھل کو اپنی غذا میں با قاعدگی سے شامل کرنے کی کوشیش کریں کیوں کہ یہ آپکی صحت پر مثبت اثرات چھوڑتا ہے۔ گریپ فروٹ ایک ایسا ترش پھل جو سردی کے موسم میں بہت عام ہے اور آسانی سے مل جاتا ہے۔ یہ پھل غذائی جزا سے بھرپور پے اور اینٹی آکسیڈنٹ اور فائبر کی جیسی خصوصیات سے بھرپور ہونے کے باعث یہ انسانی صحت کے لیے نہات مفید ہے۔
Table of Contents
طبی تحقیق کے مطابق اس کے متعدا فائدے درج ذیل ہیں۔
گریپ فروٹ کو کھانے میں معمول بنا کر کھانا چاہیے اس سے مدافعتی نظام بہتر ہوگا۔ اس پھل میں وٹامن سی کی مقدار بہت زیادہ موجود ہے جو خلیات کو نقصان دہ بیکٹریا اور مختلف وارئرسز سے محفوظ رکھتا ہے۔ وٹامن سی موسمی نزلہ زکام سے فوری نجات دیتا یے۔
ان کے علاوہ چکوترے میں موجود دیگر وٹامنز اور منرلز بھی مدافعتی نظام کے لیے مفید ہوتے ہیں جیسا کہ وٹامن اے کی موجودگی ورم اور مختلف انفیکشن سے محفوظ رکھتے ہیں۔ مزید خصوصیات کا حامل یہ پھل وٹامنز بی، زنک۔ کاپر اور آئرن کی بدولت مدافعتی نظام کے افعال کو کام کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
اس پھل میں مناسب مقدار میں فائبر موجود ہوتا ہے اور ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ وہ تمام پھل جن میں فائبر موجود ہوتا ہے وہ پیٹ بھرنے کا احساس بھڑھانے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ پیٹ خالی ہونے کا عمل سست کر دیتا ہے۔
چکوترا وزن کم کرنے کے لیے بہترین پھلوں میں میں ایک پھل ہے۔ اس پھل سے وزن کم کرنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ اسے کھانے سے پہلے آدھا گھنٹہ کھانا چاہیے۔ اس پھل کو کھانے سے 12 ہفتوں میں6۔1 کلو گرام وذن کم کرتا ہے۔ کھانے کے ساتھ بھی گریپ فروٹ کو کھایا جائے جائے تو اس بھی وزن کم ہوگا۔ اس پھل کو اگر وزن کی کمی میں اچھے طریقے سے استعمال کرنا ہے تو اس پھل کو وزن کم کرنے والی ایک مکمل غذا کے ساتھ استعمال کرنا زیادہ اچھا طریقہ ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے روزانہ ایک گلاس چکوتے کا جوس پینے سے ضرورت سے زیادہ کھانا کھانے پے کنٹرول ہو سکتا ہے۔ چکوترے کے تیل کو 15 منٹ تک سونگھنا بھی خوراک کی اشتہا اور جسمانی وزن کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
گریپ فروٹ کو معمول میں کھائیں تو اس کی وجہ سے دل کی صحت اچھی رہے گی۔ یہ ہائی بلڈ پریشر اور کولیسٹرول جیسے عناصر کو قابو پانے میں مدد دے سکتا ہے جو قلب کے امراض کا باعث بنتے ہیں۔ جب ایک تحقیق سے یہ بات دیکھی گئی ہے کہ کچھ لوگوں میں ایک مقابلہ کروایا گیا جس میں ان لوگوں کو 6 ہفتے تک روزانه 3 وقت یعنی صبح، دوپیر، شام گریپ فروٹ کھلایا گیا تو ان سب میں بلڈ پریشر کی سطح دن بھر میں کافی کم دیکھی گئی جبکہ مجموعی کولیسٹرول کی سطح میں بھی بہتری آئی۔
یہ اثرات ممکنه طور پر اس پھل میں موجود ہوتے ہیں جیسا کہ پوٹاشیم ایک ایسا منرل ہے جو دل کی صحت کے لیے بے حد اہم سمجھا جاتا ہے. اس پھل میں پوٹاشیم موجود ہے اس لیے ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے جبکہ فائبر دل کی صحت کے لیے ایک دوا کا کام کرتا ہے۔
چکوترے میں پانی کی مقدار بہت زیادہ موجود ہوتی ہے۔ اس کے ایک درمیانے پھل کے آدھے حصے میں 118 ملی لیٹر پانی موجود ہوتا ہے۔ ڈی ہائیڈ ریشن سے بچنے کا ایک ذریعہ ہے ور اس لیے بھی فائدہ مند ہے کیونکہ لوگ سردیوں میں پانی کم پیتے ہیں تو جسم کو پانی کی کمی سے بچانے کے لیے گریپ فروٹ ایک نعمت ہے۔
اس پھل کو معمول میں کھانا انسولیں کی مزاحمت کی روک تھام کر سکتا ہے جو کہ ذیابطیس کا باعث بننے والا ایک اہم عناصر ہے۔ انسولین کی مزاحمت کے دوران خلیات انسولین پر رد عمل دینا شروع کر دیتا ہے۔ یہ ہم سب جانتے ہیں کہ انسولین جسم کے متعدد افعال کو ریگولرلی ٹکراتا ہے جیسے کہ میٹا بولزم جو بلد پریشر کو بھی کنٹرول کرتا ہے۔
انسولین کی مزاحمت سے ہارمون اور بلڈ شوگر کی سطح بڑھتی ہے جو دونوں ہی ذیابطیس کا باعث بننے والے اہم عناصر ہیں۔جو لوگ چکوترے کو کھانے کے آدھا گھنٹہ پہلے کھا لیتے ہیں ان لوگوں میں انسولین کی سطح کم دیکھی گئ ہے اور جو انسولین کی مزاحمت ہوتی ہے اس میں بھی واضع کمی آتی ہے۔
اس پھل میں کئی مختلف قسم کے اینٹی آکسیڈنٹ موجود ہیں جو مختلف طبی فوائد کا باعث بنتے ہیں۔ جیسا کہ وٹامن سی خلیات کو نقصان پہنچانے سے روکتے ہیں۔ اس میں موجود وٹامن سی کینسر اور قلب کے امراض کو کم کرتے ہیں۔
اسی طرح اس میں موجود بیٹآ کیروٹین جسم میں وٹامن اسے کی شکل اختیار کر لیتے ہیں اور بینائی کی تمام بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔
گریپ فروٹ میں موجود فلیو نوئڈزورم کش خصوصیات رکھتے ہیں جو بلڈ پریشر اور کولیسٹرول ختم کر کے کئی امراض کے خطرات کو نہ صرف کم کرتا ہے بلکہ بہت ساری بیماریوں کے خاتمے کی وجہ بھی بنتا ہے۔
چکوترے میں کچھ ایسے قدرتی اجزا موجود ہوتے ہیں جو جلد میں پیدا ہونے والی تیل کی زیادتی کو آسانی سے جذب کر لیتے ہیں اور جلد کے مساموں کو تنگ کر دیتے ہیں۔ چکوترا جراثیم کش خصوصیات سے بھی بھرپور ہے جو بیکٹیریا کو ختم کر کے کیل مہاسوں کا خاتمہ کرتا ہے۔
کیلشیم کی ایک ایسی قسم موجود ہے جس کی زیادتی ہو جانے پر گردوں میں پتھری پر جاتی ہے۔ چکوترے، سیب اور مالٹے جیسے پھلوں میں کیلشیم زیادہ ہوتی ہیں جو کہ گردوں میں پتھری کا باعث بن سکتے ہیں کیونکہ ایک قول کے مطابق زیادتی کسی بھی چیز کی ہو اچھی نہیں ہوتی ہے۔
چکوترے کو اگر اپنی خوراک میں شامل کر لیا جائے تو اس سے خون کی گردش کافی حد تک بہتر ہو سکتی ہے۔ کونکہ اگر جسم میں خون کی گردش ٹھیک ہو تو جسم میں پانی یا دیگر سیال کا اجتماع نہیں ہوتا۔ اس کے علوہ جگر اور پتے کو متحرک کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔
چکوترا یا اس کے تیل کی خوشبو ذہن اور جسم کے مختلف حصوں کو متحرک کرتی ہے جس کے نتیجے میں مختلف ہارمونز خارج ہوتے ہیں جیسا کہ ڈوپامائن اور آکسی ٹاکین جسیے خطرناک ہارمونز جسم سے خارج ہو کر انسانی مزاج کو مزید خوشگوار بناتے ہیں اور یہ سب ہونے سے ذہنی بیماری اور ڈپریشن کے خلاف لڑنے میں مدد ملتی ہے۔
اگر آپکے منہ میں چھالے ہو رہے ہیں تو چکوترے کو کھانے یا اس کا جوس پینے سے گریز کریں کیونکہ اس میں موجود تزابیت کو اور زیادہ بڑھا دیتی ہے اور ایک اور وجہ ہے کہ چکوترے کو اسکی تزابیت کی وجہ سے دانتوں کے لیے بھی خطرناک قرار دیا گیا ہے۔ اس کا زیادہ استعمال دانتوں کی سطح کو ختم کر دیتا ہے۔
ہمیشہ جوان نظر آنے کی خواہشں مند خواتین کے لیے بھی چکوترے کا استعمال کسی خوش خبری سے کم نہیں ہے کونکہ اس میں موجود اینٹی آکسیڈینت جیسے مرکبات کے علاوہ ایسے اجزا بھی موجود ہوتے ہیں جو اندرونی طور پر عمر رسیدگی کا عمل سست کرتے ہیں اور یوں خواتین اپنی اصل عمر سے کہیں زیاددہ جوان نظر آتی ہیں۔
چکوترے میں موجود انیٹی آکسیڈنٹ اور فالک ایسڈ کینسر کو روکنے میں بے حد مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ آنتوں، لبلبے اور دیگر اقسام کے کینسر کو روکنے کے لیے فالک فالک ایسڈ کا استعمال نہایت تسلیم شدہ ہے۔ ان سب کے علاوہ ایک مطالعے سے یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ فالک ایسڈ بریسٹ کے کینسر سے بھی بچاتا ہے۔
As a parent, taking care of your children is a major responsibility. It includes taking…
Dengue or dengue fever is the most common viral infection spread to humans through the…
Cavities, also known as dental caries, are one of the most common dental diseases that…
Dermoid cysts are fluid filled sacs present at birth that need surgery for removal. In…
Good oral hygiene is essential, and we all know that toothpaste plays a big part…
Gingivitis is an oral health issue that affects lots of people around the world. While…