انار کا لفظ وسط لاطینی زبان کے لفظ سیب سے اخذ کیا گیا ہے جو پومم یعنی سیب اور گرانیتیم یعنی بیج سے نکلا ہے۔ ہم سب ایک ضرب المثل بچپن سے سنتے آئے ہیں کہ ایک انار سو بیمار، اگر ہم انار کی صلاحیتوں کے بارے میں جان لیں تو ہمیں معلوم ہوگا کہ مثال بلکل بھی غلط نہیں ہے۔ انار کو اسکی خوبیوں کی وجہ سے مشرقی و وسطی افریقہ اور ایشیا میں بڑے پیمانے پر کاشت کیا جاتا ہے۔
شمالی علاقہ جات میں ستمبرسے فروری کے دوران لگتے ہیں اور جنوبی علاقہ جات میں مارچ سے مئی کے دوران اس پھل کی کاشت کاری ہوتی ہے۔ لال سے بفشی رنگ تک انار کے دو حصے ہوتے ہیں ایک اندرونی اور ایک بیروںی خول ہوتا ہے۔ اس میں بیرونی خول سخت اوراندرونی دودھیا سفید جس میں پھل کی اندرونی دیوار ہوتی ہے۔ ایک انار میں 200 سے 1400 تک انار کے دانے پائے جاتے ہیں۔ اس کے ساتھ نگینوں کے جیسے دانے ہیروں کی طرح جڑے ہوتے ہیں۔
رس دار ہونے کی وجہ سے انار کو بیکینگ، کھانا پکانے، مختلف رسوں میں دالنے، کھانوں کو سجانے، خمیر کرنے اورالکوحل سے بنی مصنوعات جیسا کہ کٹیل یا شراب بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ پاکستان میں یہ مصالے کے طور پر سوکھا کے انار دانہ کے نام سے بھی استعمال کیا جاتا ہے جو میٹھے اور کٹھے دو ذائقوں میں دستیاب ہے۔
انار دانہ کے استعمال سے مختلف چٹنیاں اور مشروبات کو لزیز بنایا جاتا ہے۔ انار کا داغ اگر کپڑوں پر لگ جائے تو مٹتا نہیں۔ انار لال بفشی اور پیلے رنگوں میں بازاروں میں دستیاب ہے۔ سب سے مشہور انار افغانستان کا نار ہے جسے قندھاری انار کہا جاتا ہے جسے شاہرہ ریشم کے ذریعے دنیا کے مختلف حصوں میں بھیجا جاتا ہے۔ زیادہ تر دنیا کے علاقوں میں جہاں جہاں اسے استعمال کیا جاتا ہے وہاں اسکا رس نکال کر استعمال کیا جاتا ہے۔
بزرگوں کے بقول روز کا ایک انار اگر ایک شخص بغیر کوئی دانہ ضائع کیے بغیر کھا لے تو وہ 99 بیماریوں سے بچا رہے گا۔ ترکی میں انار کو گولک نام کی صلاد میں ڈال کر استعمال کیا جاتا ہے۔ اسکی فضلیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس پھل کو جنت کا پھل کہا گیا ہے۔
انار ایک رسیلا پھل ہے جو آپکی صحت بناتا ہے۔ اس میں فائبر کی تعداد بہت زیادہ ہے جو کہ اینٹی آکسیڈینٹ ہے جو جسم کو فٹ اور صحت مند رکھتا ہے۔ انار ایک مزیدار پھل ہے اسے بچے بڑے بوڑھے بڑۓ شوق سے کھاتے ہیں۔ انار کے رسیلے چمکداری بیج جو کہ سرخ رنگ کے ہوتے ہیں جو رس سے بھرے ہوتے ہیں۔ انار کا جوس پینے سے وزن میں کمی آتی ہے
۔ یہ پیٹ کی آس پاس کی چربی کو تحلیل کرتا ہے جو لوگ موٹاپے کا شکار ہیں ان کو انار کا جوس استعمال کرنا ہے۔ ایران اور شمالی ہندوستان میں انار روز مرہ میں ایک خوراک کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ انار اپنے اندر بے شمار بیماریوں کے ساتھ لڑںے کی طاقت رکھتا ہے۔
Table of Contents
انار بہت ساری چیزوں میں استعمال ہوتا جن میں سے ایک چے کشتہ جات بھی ہیں۔
ورق چاندی 12 گرام کو پختہ کھرل میں کابلی اناروں کے پانی میں کھرل کریں۔ اس طرح سے 250 گرام پانی تیار کر کے اس کا غلولا سا بنالیں اور دو پیالوں میں بند کر کے پانچ کلو اپلوں کی آگ دیں اور یہ عمل تین مرتبہ کریں۔ ہر بار 250 گرام پانی سے کھرل کر کے اسے آگ دیں اور یہ مقلولہ موئثر جگر اور معدہ ہے۔ اس کی خوراک آدھی سے ایک رتی دیں۔
انار کے دانوں کو ہم وزن لیں پھر اس میں انگور کا سرکہ ڈال کر اسے آگ پر اچھے سے پکائیں جب سرکہ خشک ہو جائے پھر اس کی گولیاں بنا لیں اور ان سب مریضوں کو دیں جنہیں پرانی سے پرانی دست ہے یا ان لوگوں کو دیں جن کو آنتوں کا مسلہ ہے۔
انار کے 12 گرام پھول لیں اس میں 25 گرام چینی ڈالیں اور صبح شام اسکا استعمال کرییں یہ دانتوں کے درد کے لیے مفید ہے۔
انار کا چھلکا اگر ہلدی کے ساتھ ملا کر استعمال کیا جائے تو دانت صحت مند رہیں گے۔
اپنی خوراک میں فائبر کو لینا دل کی صحت کے لیے بہترین عمل ہے۔ انار کے بیجوں میں پائے جانے والے فائبر سمیت بعض قسم کے فائبر آپکے ایل ڈی ایل خراب کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ جس سے آپکو دل کی بیماریوں اور فالج کی بیماریوں کے خطرے کم ہونے لگتے ہیں۔ انار میں پوٹاشیم کی مقدار زیادہ ہے اس لیے یہ بلڈ پریشر کے مریضوں کو ڈاکٹر کی رائے لے کر استعمال کرنا آپکی صحت کے لیے زیادہ موئژ ثابت ہوسکتا ہے۔
زیابطیس والے مریضوں کے لیے انار کا جوس فائدے مند ثابت ہوتا ہے۔ روزانہ انار کا استعمال سوزش کو کم کرتا ہے اور شوگر کے مریضوں کو اس سے راحت ملتی ہے۔ انار کا جوس ٹائپ دو زیابطیس کے مریضوں کے لیے بے حد مفید ہے۔ انار کا جوس پینے سے شوگر کے لیول کو کم کیا جاسکتا ہے۔
انار میں چونکہ پہلے ہی بہت فائبر موجود ہوتا ہے لیکن جو لوگ اس کی مقدار کو اور مزید بڑھانا چاہتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ
انار کو دہی میں ڈال کر استعمال کرہیں اس طرح انار میں ٖفائبر دگنا ہو جائگا جو کہ صحت کے لیے مفید ہے۔ انار کا روزانہ استعمال کرنے سے ہاضمہ بہتر ہوجاتا ہے۔ پیٹ صاف ہوجاتا ہے۔ بچوں میں پیٹ کی درد بہت زیادہ پائی جاتی ہے بچوں کا انار کا جوس پیلانے سے ان میں اس مسلے سے بچنے کا حل موجود ہے۔ انار کا جوس نہ صرف بچوں کے لیے فائدے مند ہے بلکہ تمام مریضوں کو انار کا جوس دینا چاہیے۔
انار کا استعمال گردے کے مریضوں کے لیے بے حد فائدے مند ثابت ہوا ہے 100 گرام انار میں 80 کیلریز ہوتی ہیں جس سے آپکو دن بھر کی توانائی حاصل ہوگی۔ انار کا جوس کیونکہ خون کو صاف کرتا ہے اس لیے ایسے لوگ جو کہ گردوں کی بیماریوں سے بہت پریشان ہیں انکو چاہیے کہ کہ وہ صبح نہار منہ انار کے جوس کا استعمال کریں۔
انار کے دانوں میں تو بے شمار فائدہ ہے ہی پر اس کے چھلکوں میں بھی اللہ نے بے شمار غذائی افادیت رکھی ہے۔ انار کے چھلکوں کی چائے صحت کے لیے بہت مفید ہوتی ہے۔ جو لوگ بد ہضمی اور قبض سے پریشان ہیں وہ تو یہ چائے لازمی استعمال کریں۔ یہ چائے دل کی بیماریوں کے خدشے کو کم کرتی ہے۔ خون کا دورانیہ بہتر بناتی ہے۔ کینسر جیسی بیماری کو کم کرنے میں موئثر ہے۔ آئیے اس مزیدار چائے کو بنانے کا طریقہ جانتے ہیں۔
انار کے چھلکوں کو دھو کر دھوپ میں سکھا لیں اور اسکا ایک سفوف تیار کرلیں اور ایک ہوادار بوتل میں اس سفوف کو بنا کر رکھ لیں۔ ایک کپ پانی میں ایک چائے کا چمچ انار کے چھلکے کا پائوڈر ڈالیں پھر اسے چھ منٹ تک پانی ڈال کر ابال لیں۔ آخر میں اس چائے میں شہد اور لیمو ڈال کر اس سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں اور ڈھیروں بیماریوں سے خود کو بچا سکتے ہیں۔ اس قدرتی چائے کا ذائقہ بہت ہے لاجواب ہوتا ہے۔
Gingivitis is an oral health issue that affects lots of people around the world. While…
If you wish to lose weight naturally, homeopathy may indeed be something worth looking into.…
Dental caries or cavities are one of the most common childhood health issues. Acid produced…
Does your stomach hurt when you wake up in the morning? It can be pretty…
The color of your teeth can significantly impact your appearance and confidence. While everyone wants…
Sensitive teeth can be very painful. You may experience pain and discomfort after eating hot,…