شکر قندی قدرت کا ایک بہترین تحفہ ہے جس کا استعمال لوگ سردیوں میں زیادہ کرتے ہیں۔کم قیمت اور صحت کے لیے مفید ہونے کی وجہ سے شکر قندی اس موسم میں بہت زیادہ استعمال کی جاتی ہے۔ شکر قندی دنیا بھرمیں اگنے والی سوغات کا ایک حصہ ہے. آلو جیسی شکل اور اس جیسی غذایت رکھنے والی شکر قندی پاکستان میں بہت عام پائی جاتی ہے۔
شکر قندی سردیوں میں ٹھیلوں پر بہت زیادہ مقدار میں فروخت ہوتی ہے۔ اس کی ان گنت خصوصیات کی وجہ سے اس سبزی کو سپر فوڈ کہا جاتا ہے۔ اس کا ذائقہ میٹھا ہوتا ہے اس لیے شکر قندی کو انگلش میں کہا جاتا ہے۔ اس سستی سی سبزی میں قدرت کے تمام غذائی اجزا موجود ہیں۔ شکر قندی کو بھون کر یا ابال کر کھایا جاتا ہے۔
یہ حرارت بخش اور مقوی ہوتی ہے۔ شکر قندی پر کالی مرچ اور کالا نمک ڈال کر کھانے سے اس کا ذائقہ نہ صرف دوبالا کرتی ہے بلکہ جسم کو افادیت بھی بخشتا ہے۔ شکر قندی میں موجود قدرتی غذا کے اجزا درج ذیل ہیں۔
Table of Contents
شکر قندی اپنے اند بے شمار قدرتی غذائی فائدے رکھتی ہے۔
شکر قندی میں موجود اینٹی آکسیڈینٹ ہماری آنتوں کی بے جا حفاظت کرتی ہے۔ اس میں دو قسم کا فائبر پایا جاتا ہے ایک ایسا فائبرجو آسانی سے ہمارے جسم میں حل ہو جاتا ہے اور دوسرا ایسا جو ہمارے جسم میں آسانی سے حل نہیں ہو پاتا لیکن اس بات کو بتانے کا مقصد یہ ہے کہ انسانی جسم کسی بھی قسم کے فائبر کو حل نہیں کر پاتا لیکن شکر قندی کا استعمال ہماری آنتوں کی حفاظت کر کے اسے مظبوط اور صاف ستھرا بناتا ہے۔
شکر قندی میں قدرتی طور پروٹامن 6 نستعلیق موجود ہے جو دل کی تمام بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔ یہ ہوموسیسٹین لیول کو کم کرتا جو زیادہ تر دل کی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔ ہوموسیسٹین ایک ایسی بیماری ہے جو دل کی تمام شرانوں کو تنگ کر کے رکھتی ہے جبکہ وٹامن 6 نستعلیق دل کی شرانوں کو کو صحت مند بناتا ہے۔ شکر قندی میں موجود پوٹآشیم دل کی دھڑکن کو اپنے لیول پر رکھتا ہے ان کی ترتیب برقرار کر کے رکھتا ہے۔ شکر قندی کے فوائد جاننے کے باوجود کوئی بھی چیز استعمال کرنے سے پہلے ایک بار ڈاکٹر سے رجوع لازمی کریں۔
ہم جانتے ہیں کہ شکر قندی ایک اینٹی آکسیڈینٹ ہے یہی وجہ ہے کہ اس میں ایک ایسا ایکسیڈینٹ موجود ہے جسے اینتھوسیانن اینٹی آکسیڈینٹ کہا جاتا ہے اور وہ جامنی رنگ کی شکر قندی میں پایا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں مزید معلومات اکھٹی کرنے سے یہ معلوم ہوا ہوا ہے کہ اس جامنی رنگ کی شکر قندی کینسر کے مختلف علاج کے لیے بہترین ہے جیسا کہ چھاتی کا کینسر، آنتوں کا کینسراور مسانے کا کینسر وغیرہ جو کہ خلیوں کی نشونما کو کم کرنے کے حوالے سے استعمال کیا گیا ہے۔
شکر قندی دماغی افعال کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے بہترین ثابت ہوئی ہے. شکر قندی میں موجود اینتھوسیانن اینٹی آکسیڈینٹ دماغی سوزش کو ختم کرتا ہے اور دماغ کو نقصان پہنچانے والے فری ریڈیکلز سے محفوظ رکھ کے دماغ کی حفاظت کرتا ہے۔ شکر قندی دماغ کو تیز کرتی ہے اور ایک صحت مند شخصیت کو فروغ دیتی ہے۔ شکر قندی دماغی ایک بیماری میڈیمنشیا سے بچاتی ہے جو کہ 17 فیصد انسانوں میں پائی جاتی ہے۔
شکر قندی میں موجود فائبر معدے کو صاف رکھتا ہے اس لیے السر کے مریضوں کے لیے شکر قندی کا استعمال ایک قدرتی تحفہ ہے. یہ کھانا ہضم کرنے میں مدد کرتی ہے اور فاضل مادہ جسم سے خارج کرنے میں مدد کرتی ہے اور جسم میں پیدا ہونے والی تیزابیت کو بھی ختم کر کے معدے کو صاف رکھتا ہے اور کھانے کی نالی میں تیزابیت پیدا نہیں ہونے دیتی۔ شکر قندی میں موجود کیلیشیم، پوٹاشیم، وٹامن بی،وٹامن سی اور بیٹا کیروٹین السر ہونے کے خظرات سے بھی بچا کر رکھتا یے۔
شکر قندی کو بیوٹی فوڈ بھی کہا جاتا ہے اس میں موجود قدرتی غذا جلد اور بالوں کی بے جا نشونما کرتے ہیں۔ وٹامن سی، وٹامن ای اور کیروٹین کے اشتراک سے بننے والی شکر قندی جلد کو چمکدار بناتی ہے اور عمر بھی بڑھاتی ہے۔ کیونکہ شکر قندی خون کو صاف کرتی ہے اس لیے اس سے رنگ بھی صاف ہوتا ہے اور چہرے پر ایک قدرتی چمک آتی ہے۔ اس کے مستقل استعمال سے بال گھنے اور بھاری ہوجاتے ہیں یہ ان لوگوں کے لیے بہت اچھی ہے جن کے بال گرتے ہیں اور وہ لوگ بہت پریشان ہیں ایسے لوگوں کو شکر قندی کا استعمال اپنے معمول کا ایک حصہ بنانا چاہیے۔
جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ جسم میں قوت مدافعت کو بڑھانے کے لیے آئرن کی ضرورت ہے۔ معدنیاتی فولاد نہ صرف جسم کو مضبوط بناتے ہیں بلکہ اس سے جسم کے سرخ اور سفید خلیات تیزی سے بنتے ہیں ۔ ذہنی تنائو دور ہوتا ہے اور قوت مدافعت مستحکم ہوتی ہے۔ میگینیشیم کی وافر مقدار بھی اسے انرجی سے بھرپور بناتی ہے جس کے باعث جسم اور ذہن پر سکون رہتا ہے کیونکہ یہ ہم نے سنا ہے کہ صحت مند دماغ صحت مند جسم کو فروغ دیتا ہے۔
شکر قندی میں وٹامن اے موجود ہے اس لیے جو جسم کو پھیپھڑوں کی بیماریوں سے دور رکھتی ہے۔ شکر قندی کے استعمال سے پھیپھڑوں کی کئی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے خاص طوو پر پھیپھڑوں کی ایک بیماری بہت عام ہے جسے امفیسیما کہا جاتا ہے۔ شکر قندی میں کیروٹینائڈ موجود ہے اس لیے ایسی چیزوں کا استعمال کرنے سے جس میں خاص طور پر کیروٹینائڈ جیسی خصوصیات موجود ہوں ان میں پھیپھڑوں کی تمام بیماریوں اور خاص طور پر پھیپھڑوں کے کینسر سے بچا جا سکتا ہے اور یہ پھیپھڑوں کی بیماریوں کو 33 فیصد تک کم کرتی ہے۔
شکر قندی کی گلایسمیک انڈکس کم سے زیادہ لو سے ھائی درجہ بندی کی جاتی ہے اور اس کے متعدد مظالعہ جات اس بات کا ثبوت پیش کرتے ہیں کہ شکر قندی میں موجود انسولین کی نہ صرف مزاحمت کرتی ہے بلکہ جسم میں ہونے والی شوگر کی سطح کو کم کرتی ہے۔ گلایسمیک انڈیکس کا استعمال دیگر نشاسته دار غذائوں کے برعکس دوران خون میں شوگر کو قدرے سست انداز میں پہنچاتی ہے۔ یہ عمل انسانی جسم میں شوگر لیول کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے جس کی وجہ سے جسم میں موجود شوگر کا لیول کم یا ذیادہ نہیں ہوتا بلکه ایک سطح پر رہتا ہے۔
If you wish to lose weight naturally, homeopathy may indeed be something worth looking into.…
Dental caries or cavities are one of the most common childhood health issues. Acid produced…
Does your stomach hurt when you wake up in the morning? It can be pretty…
The color of your teeth can significantly impact your appearance and confidence. While everyone wants…
Sensitive teeth can be very painful. You may experience pain and discomfort after eating hot,…
Definition According to ROME IV Criteria Irritable bowel syndrome (IBS) is a common functional gastrointestinal…