آپ کے ہاضمے کے نظام میں گیس کا موجود ہونا ہاضمے کے عمل کا ایک نارمل حصہ ہے۔ اسی طرح زائد گیس کا ڈکار یا مقعد سے خارج ہونا بھی ایک نارمل کیفیت ہے۔ پیٹ میںگیس کے مسائل اسی صورت میں جنم لیتے ہیں جب نطامِ ہضم میں جنم لینی والی گیس کے عمومی طور پر خارج ہونے میں کوئی رکاوٹ پیدا ہو جائے۔
پیٹ میں گیس کے مسائل پیٹ کے اپھارے یا اس میں درد کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں۔ اور عام طور پر انکی وجہ کھانے کے معمولات یا غذا کی تبدیلی بنتی ہے۔
Table of Contents
:علامات
پیٹ میں گیس کے مسائل کی علامات مندرجہ ذیل ہوتی ہیں:
- ڈکار؛
- مقعد سے گیس کا اخراج،
- پیٹ درد اور گرہ پڑنے کا احساس؛
- پیٹ کے بھرے ہوئے ہونے اور دباؤ کا احساس (اپھارہ) اور
- پیٹ کےسائز میں صاف نظر آنے والا اضافہ۔
ڈکار خاص طور پر کھانے کے دوران یا فوری بعد ایک نارمل بات ہے۔ بہت سے افراد تو دن میں بیس بار تک بھی گیس خارج کرتے ہیں۔ اس لیے گیس کا اخراج گو زرا سی بے آرامی اور ہلکی سی خفگی کا باعث تو ہو سکتا ہے لیکن ان کا شمار پیٹ میں گیس کے مسائل میں نہیں ہوتا اور انکے علاج کی اس وققت تک کوئی ضرورت نہیں ہوتیی جبتک کہ مندرجہ بالا علامات ناقابلِ برداشت نہ ہو جائیں۔
وجوہات:
معدے میں گیس کی وجہ اس ہوا کا وہاں اکھٹے ہونا ہوتا ہے جو کھانے یا پینے کو نگلنے کے دوران اس کھانے یا مشروب کے ہمراہ معدے میں چلی جاتی ہے۔ معدے میں موجود یہی گیس عام طور پر ڈکار کی صورت میں خارج ہو جاتی ہے۔
بڑی آنت میں گیس کے اکٹھا ہونے کی وجہ وہ گیس ہوتی ہے جو کھانے میں موجود نشاستہ دار غذاؤں یا کاربو ہائڈریٹ (carbohydrate) کے تخمیری عمل (fermentation) کے ذریعے ہضم ہونے کے دوران پیدا ہوتی ہیں۔ ہماری انتڑیوں میں موجود بیکٹیریا ایسی گیسوں کو جذب بھی کرتے ہیں پھر بھی باقی بچی گیس مقعد کے راستے خارج ہو جاتی ہے۔
:پیٹ میں گیس کے مسائل کا باعث بننے والی غذائیں
- زیادہ ریشے دار غذائیں یا ہائی فائبر فوڈز (High fiber foods) جیسے کہ ثابت دالیں، پھلیاں، پھل، سبزیاں اور چھلکے سمیت اناج وغیرہ
گو زیادہ ریشے دار غذائیں یا ہائی فائبر فوڈز (High fiber foods) ہاضمے کے نظام کو زیادہ فعال اور تندرست رکھنے میں ایک اہم کردار کی حامل ہوتی ہیں اور انکے استعمال سے خون میں شکر اور کولیسٹرول کی مقدار کو ایک متوازن سطح پر رکھنے میں مدد ملتی ہے لیکن ان کا زیادہ اور مسلسل استعمال ہاضمے کے نظام میں سستی لانے اور انتڑیوں میں زیادہ گیس کے جمع ہونے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
- نظام انہضام میں زیادہ گیس کے بننے میں مندرجہ ذیل دیگر غذائی عوامل بھی اپنا کردار ادا کرتے ہیں:
- کاربونیٹڈ مشروبات جیسے کہ سیون اپ اور پیپسی یا کوکا کولا وغیرہ، اور بیکری مصنوعات جن میں خمیر اور سوڈا شامل ہو؛
- کھانا کھانے کی عادات جیسے کہ:
- جلدی جلدی کھانا؛
- سٹرا کے ذریعے کھینچ کر کسی مشروب کو پینا؛
- چیونگم؛
- چوسنے والی گولیاں؛ اور
- کھانے کے دوران باتیں کرنا؛
- ایسی اضافی طور پر لی جانے والی غذائی مصنوعات جو فائبر پر مشتمل ہوتی ہیں جیسے کہ اسپغول کا چھلکا وغیرہ۔
- چینی کے متبادل کے طور پر مستعمل مصنوعات جیسے کہ سکرین، سوربیٹول، مینیٹول اور زائلیٹول وغیرہ۔
:پیٹ میں گیس کے مسائل کا باعث بننے والی ہاضمے کی خرابیاں
- انتڑیوں کا کوئی دائمی مرض؛
- انتڑیوں میں قدرتی طور پر موجود بیکٹیریا کی تعداد میں اضافہ یا کمی یا کسی قسم کی نوعی تبدیلی؛
- کسی غذائی جز جیسے کہ دودھ کی شکر لیکٹوز (lactose) یا گندم اور دوسرے اناج کے آٹے میں موجود پروٹین گلوٹین (gluten) کی عدم برداشت (intolerance)؛ اور
- قبض۔
پیٹ میں گیس کے مسائل کا علاج:
- خوراک میں تبدیلی: اپنی روزمرہ خوراک میں تبدیلی لاکر جہاں انتڑیوں او معدے میں زیادہ گیس کی پیداوار میں کمی لائی جا سکتی ہے وہاں اس کے جلد اور باآسانی اخراج کو بھی ممکن بنایا جا سکتا ہے۔ اپنی خوراک اور ان کی وجہ سے پیدا ہونے والے پیٹ میں گیس کے مسائل کا ایک تقابلی چارٹ مرتب کرنے سے آپ اپنے لیے ایسی غذاؤں کا انتخاب کر سکتے ہیں جو پیٹ میں گیس کے مسائل سے نجات میں مددگار ہوں۔ مندرجہ ذیل قسم کی غذاؤں سے اجتناب پیٹ میں گیس کے مسائل سے نپٹنے میں خاصا مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
- ڈیری مصنوعات؛
- چینی کے متبادل مستعمل مرکبات؛
- تلی ہوئی اور چکنائی سے بھرپور غذائیں؛
- کاربونیٹڈ مشروبات؛
- فائبر سے بھرپور اضافی خوراکیں اور
- پانی کا بکثرت استعمال
بغیر ڈاکٹری نسخہ کے دستیاب دوائیں:
پیٹ میں گیس کے مسائل سے نجات کے لیے بعض ڈاکٹر کے نسخہ کے بغیر ملنے والی دوائیں بھی خاصی موثر ثابت ہوتی ہیں، جیسے کہ:
- الفا گلیکٹوسیڈیز (Alpha-galactosidase)؛
- لیکٹیز سپلیمینٹ ((Lactase Supplement؛
- سائیمیتھیکون (Simethicone)؛
- ایکٹیویٹڈ چارکول (Activated charcoal) وغیرہ۔