We have detected Lahore as your city

پتے کی پتھری کی وجوہات اور اس کا علاج

Dr. Fareya Usmani

4 min read

Find & Book the best "General Physicians" near you

Table of Contents

پتھری کیا ہیں؟

پتھری اس وقت ہوتی ہے جب پتہ جو کہ عام طور پر سیال ہوتا ہے پتھری بناتا ہے۔ پتھری میں عام طور پر چکنائی کولیسٹرول نما مواد کے گانٹھ ہوتے ہیں جو ٹھوس اور سخت ہوتے ہیں۔ بعض اوقات پتے کے روغن یا کیلشیم کے ذخائر پتھری بناتے ہیں۔ بعض اوقات صرف چند چھوٹے پتھر بنتے ہیں۔

کبھی کبھی بہت زیادہ کبھی کبھار صرف ایک بڑا پتھر بنتا ہے۔ تقریباً ہر تین میں سے ایک عورت اور ہر چھ میں سے ایک مرد اپنی زندگی کے کسی نہ کسی مرحلے پر اپنے پتے میں پتھری بنتی پاتے ہیں۔ بڑھتی عمر کے ساتھ پتھری زیادہ عام ہوجاتی ہے۔ حمل، موٹاپا، وزن میں تیزی سے کمی، پتے کی پتھری کے ساتھ  ذیابیطس اور اگر آپ مانع حمل گولی جیسی کچھ دوائیں لیتے ہیں تو ایسے حالات میں پتھری بننے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

پتے کی پتھری کی وجوہات

پتے میں پتھری والے  مسلے میں تین میں سے تقریباً ایک شخص میں وجوہات یا مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ تمباکو نوشی کرنے والوں اور خواتین میں جن کے بہت سے بچے ہوتے ہیں ان میں مختلف وجوہات ظاہر ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔ ان میں مزید وجوہات درج ذیل ہیں۔

بلاری کالک: یہ پیٹ کے اوپری حصے میں شدید درد کی صورت میں ہوتا  ہے۔ درد عام طور پر دائیں ہاتھ کی طرف پسلیوں کے بالکل نیچے ہوتا ہے۔ یہ ایک پتھر کی وجہ سے ہوتا ہے جو سسٹک ڈکٹ میں پھنس جاتی ہے۔ یہ ایک چھوٹی سی ٹیوب ہوتی ہے جو پتے سے بائل ڈکٹ تک لے جاتی ہے۔

پھر پتھری کو باہر نکالنے کے لیے پتا سخت نُچڑتا ہے اور اس سے درد ہوتا ہے۔ اس طرح درد کم ہوتا جاتا ہے اگر پتھری کو پتے کی نالی میں دھکیل دیا جائے اور پھر عام طور پر آنت میں نکل جائے یا اگر یہ واپس پتے میں گر جائے تو مزید مسائل پیدا ہونے شروع ہو جاتے ہیں۔ بلیری کالک سے ہونے والا درد صرف چند منٹ تک جاری رہ سکتا ہے لیکن یہ عام طور پر کئی گھنٹوں تک رہتا ہے۔

شدید درد آپ کی زندگی میں صرف ایک بار ہو سکتا ہے یا یہ وقتاً فوقتاً بھی ہو سکتا ہے۔ بعض اوقات کم درد ہوتا ہے اور بعض اوقات شدید درد اٹھنے لگتا ہے لیکن شدید درد تب اور زیادہ ہوتا ہے  چربی والے کھانے کے بعد جب پتا سب سے زیادہ سکڑتا ہے یہ سب سے زیادہ تب ہونے لگتا ہے۔

پتے میں پتھری کی کا علاج

قدرتی طور پر پتھری سے کیسے نجات حاصل کی جاسکتی ہے۔ درج ذیل میں پتے سے پتھری کو دور کرنے کے طریقے بتائے گئے ہیں جن پر عمل کر کے پتے میں پڑی پتھری سے کسی حد تک نجات حاصل کی جا سکتی ہے اور اس کے ساتھ ہی طبی علاج بھی میسر ہے اس لیے اس آٹیکل سے آپ مکمل پتے سے پتھری کو دور کرنے کے طریقوں کو سمجھ سکیں گے اور اس سے فائدہ بھی اٹھا سکتے ہیں۔ 

 پتے کی صفائی ضروری ہے

پتھری کے سب سے عام علاج میں سے ایک پتے کی صفائی ہے۔ اس طریقہ کار کے حامیوں کا دعویٰ ہے کہ یہ پتھری کو توڑ کر جسم سے باہر نکال دیتا ہے۔ 2009 کا ایک مقالہ ٹرسٹڈ ماخذ بتاتا ہے کہ اگرچہ پتے کی صفائی کی حمایت کرنے کے لیے سائنسی شواہد کم سے کم ہیں لیکن افسانوی رپورٹیں بتاتی ہیں کہ یہ کچھ لوگوں کے لیے مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ پتے کے فلش میں سیب کا رس، جڑی بوٹیاں اور زیتون کا تیل 2 سے 5 دن تک پینا شامل ہے۔

لیکن اس کی ترکیبیں مختلف ہوتی ہیں اور کچھ طریقہ کار ایک شخص کو کھانا کھانے کی اجازت دیتا ہے جبکہ دوسرے کو کھانا کھانے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ یہ غذا ذیابیطس یا بلڈ شوگر کے مسائل میں مبتلا افراد کے لیے غیر محفوظ ہو سکتی ہے جو صفائی کے دوران ٹھوس کھانا نہیں کھاتے ہیں۔

 سیب کا رس بھی مدد کر سکتا ہے 

کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ سیب کا رس پتھری کو نرم کرتا ہے جس کی وجہ سے وہ جسم سے آسانی سے خارج ہو جاتے ہیں۔  پتے کی ایک صفائی میں ایپل سائڈر سرکہ کو پینے سے پہلے سیب کے رس میں ملانا شامل ہے۔ مزید برآں، ذیابیطس، معدے کے السر، اور ہائ گلیسیمیا کے شکار افراد کو پھلوں کا رس زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے ہوشیار رہنا چاہیے۔

 ڈینڈیلین چائے کا استعمال کریں

لوگ عام طور پر پتے کی پتھری کو دور کرنے کے لیے ڈینڈیلین چائے یا کافی پیتے ہیں۔ تاہم اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ یہ فائدہ مند ہے۔ مزید برآں، پتھری، پتے کے مسائل یا گردے کے مسائل والے افراد کو ڈینڈیلین کھانے سے پہلے ڈاکٹر سے بات کرنی چاہیے۔

 ملک تھیسٹل کو استعمال کریں

ملک تھیسٹل کو صدیوں سے جگر کو زہر آلود کرنے کے لیے طبی طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ اگرچہ یہ جگر اور پتے کو سہارا دے سکتا ہے لیکن پتھری پر اس کے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے کوئی مطالعہ نہیں ہے۔ ایک شخص ملک تھیسٹل کو ٹانک کے طور پر یا کیپسول یا گولی کی شکل میں لے سکتا ہے۔ ذیابیطس، رگ ویڈ الرجی، یا ہارمون حساس کینسر کی تاریخ والے افراد کو اپنے ڈاکٹر سے دودھ کی تھیسٹل کے استعمال کے بارے میں بات کرنی چاہیے۔

 کیسٹر آئل پیک ایک قدرتی علاج ہے

کیسٹر ائل پیک قدرتی علاج معالجے اور قدرتی زندگی کے شوقین افراد کے درمیان مختلف قسم کی شکایات کا ایک مقبول علاج ہے۔ کیسٹر آئل پیک لگانے کے لیے گرم کیسٹر آئل میں کپڑا بھگو کر پیٹ پر رکھیں اور اسے تولیہ سے ڈھانپیں۔ کچھ لوگ گرمی کا ذریعہ رکھنے کا انتخاب کرتے ہیں جیسے گرم پانی کی بوتل یا ہیٹنگ پیڈ، سب سے اقل طور پر ذہن میں آتا ہے۔ پیک کو ایک گھنٹے تک پیٹ پر چھوڑ دیں اور اس سے پتھری پتے سے ختم ہونے لگتی ہے۔

طبی علاج

 قدرتی علاج کے ساتھ ساتھ پتے کی پتھری کا مؤثر طریقے سے علاج  کرنے کے لیے  ادویات یا سرجری پر بھی غور کرنا چاہیے۔ طبی علاج میں پتے سے پتھری نکالنے کے تین مفید طریقے ہیں۔

ادویات کا استعمال

کچھ دوائیں پتھری کو تحلیل کرتی ہیں لیکن وہ صرف چند کیسز کے لیے کام کرتی ہیں۔ وہ طویل مدت میں زیادہ مؤثر نہیں ہوتیں لہذا یہ صرف ان لوگوں کے لئے تجویز کیے جاتے ہیں جو سرجری سے گزرنے سے قاصرہوتے ہیں۔

ایکسٹرا کارپوریل شاک ویو لیتو ٹریپسی

عام طور پر گردے کی پتھری کو توڑنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے یہ ان لوگوں کے لیے ایک متبادل ہے جو سرجری کروانے سے قاصر ہیں۔ اعلی توانائی کی آواز کی لہروں کو پتھری کی طرف ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ انہیں توڑ سکیں جس سے وہ پتے کی نالیوں سے آسانی سے گزر سکتے ہیں۔ یہ چھوٹی پتھری کے لیے ایک مؤثر علاج ہوتا ہے۔ تاہم کیونکہ یہ بنیادی مسئلہ کو حل نہیں کر سکتا اس لیے یہاں اس بار کا امکان ہے کہ اس پروسس سے پتھری واپس بھی آسکتی ہے۔

سرجری 

علامتی پتھری کے علاج کے لیے پتے کو جراحی آلات  سے ہٹانا ہے جیسے لیپروسکوپک کولیسیسٹیکٹومی کہتے ہیں ان آلات کو استعمال کرتے ہوئے بھی پتے سے پتھری کو نکالا جا سکتا ہے۔ پتے کو ہٹانا بنیادی طور پر اس مسئلے کو ٹھیک کرتا ہے لیکن اگر بہت خطرناک مرحلے پر مسلہ پہنچ جائے تو پتے کو نکال لینا ایک ہی بہترین حل ہے۔ عام طور پر ایک جنرل سرجن کے ذریعہ کیا جاتا ہے پیٹ میں چار چھوٹے چیرے بنائے جاتے ہیں جن کے ذریعے آلات اور ایک لیپروسکوپ ڈالا جاتا ہے۔

لیپروسکوپ کے آخر میں ایک کیمرہ ہوتا ہے جو ایک تصویر کو ویڈیو مانیٹر کو فیڈ کرتا ہے تاکہ پتے اور سسٹک ڈکٹ کو ہٹانے میں سرجن کی رہنمائی کی جا سکے۔ سرجن کو کا استعمال کرتے ہوئے متاثر پتھروں کو ہٹانے کی بھی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ اس عمل  سے ہاضمہ  بھی بدل سکتا ہے لہذا عام ضمنی اثرات میں چربی کو ہضم کرنے میں دشواری، اسہال، قبض اور پیٹ پھولنا شامل ہوسکتا ہے۔ چونکہ سرجری کرنے کے لیے پیٹ میں گیس بھر جاتی ہے اس لیے اکثر مریضوں کو سرجری کے بعد کچھ دنوں تک کندھے میں درد رہتا ہے۔

نوٹ: پتے سے پتھری کے قدرتی یا طبی علاج پر عمل کرنے سے پہلے ایک بار اپنے معالج سے مشورہ لازمی کر لیں۔

Disclaimer: The contents of this article are intended to raise awareness about common health issues and should not be viewed as sound medical advice for your specific condition. You should always consult with a licensed medical practitioner prior to following any suggestions outlined in this article or adopting any treatment protocol based on the contents of this article.

Dr. Fareya Usmani
Dr. Fareya Usmani - Author Dr. Fareya Usmani is a top General Surgeon with 25 years of experience currently practicing at BHO Clinic & Surgery Centre, Karachi. You can call our helpline 02138140600 for more information.

Book Appointment with the best "General Physicians"