ہم سب نے یہ سنا ہے کہ موٹاپا حسن کا دشمن ہوتا ہے اور یہ بات بہت حد تک درست بھی ہے کیونکہ انسان جتنا بھی حسین ہو پر سمارٹ نہ ہو تو موٹاپا اسکی خوبصورتی میں ایک ایسی مثال ہے جیسے چاند میں گرہن لگا ہو۔
موٹاپے کے شکار لوگ کم تری کا شکار رہتے ہیں کچھ لوگوں کی حالت تو ایسی ہو جاتی کہ وہ ڈپریشن میں رہتے ہیں لیکن بجائے کہ ڈپریشن کا شکار ہونے س پہلے ہی انسان کو چاہیے کہ وہ اپنے مسائل کا خود حل نکالے نہ کہ ٹینشن لے کے بیٹھ جائے ڈپریشن صحت کے لیے ایک خطرناک چیز ثابت ہوتی ہے۔
Table of Contents
وزن کم کرنے کے چند بہت ہی آسان طریقے
- کھانا خوب چبا کر کھائیں۔
- چائے کافی یا دودھ میں چینی کم استعمال کریں۔
- زیادہ تر ریشیں والی چیزیں استعمال کریں۔
- باقدئدگی سے ورزش کریں اور مصروف رہیں۔
- مشروبات کو گھونٹ کھونٹ کر پیئیں بجائے اس کے کہ غٹاغٹ اسے انڈیل لیں۔
- ہر بار کھانے سے پہلے پانی ضرور پیئیں اور کھانے کے بعد کوشش کریں کہ آدھے گھنٹے یا ایک گھنٹے بعد پانی پئیں۔
- کھانے کے ساتھ سلاد لازمی کھائیں، ہو سکے تو کھانے سے پہلے سلاد کھائیں یہ کھانا ہضم کرنے میں مدد دیتی ہے۔
- غصے سے پرہیز کریں زیادہ غصہ کرنا ماٹاپے میں اضافہ کرتا ہے۔
- وزن کو آہستہ آہستہ کم کرنا بہتر ہے بجائے اس کے کہ یکسر وزن کم کیا جائے۔
- اپنا وزن ہر ہفتے چیک کرتے رہیں اور اسکا ایک چارٹ بنا لیں اس چارٹ پر اسے نوٹ کرتے رہیں۔
- قبض سے بچیں اور ایسا آٹا کھانے میں استعمال کریں جس میں چھان ملا ہوا ہو کیونکہ یہ نہ صرف ہاضمہ درست کرے گا بلکہ شوگر جیسی بیماری میں کم کا باعث بنتا ہے۔ چھان زائد چکنائی کو جذب کرتا ہے۔
موٹاپا کم کرنے کے لیے کم کھانے اور بھوکا رہنے کی ضرورت ہر گز ضرورت نہیں ہے۔ موٹاپے کو کم کرنے کے بہت سارے گھریلو اور طبی طریقے موجود ہیں۔ جس میں چند یہ موجود ہیں۔
ورزش سے وزن کم کرن
ورزش موٹاپا کم کرنے کا پہلا اور سب سے خاص حل ہے ورزش کرنے سے سب سے جلدی وزن کم ہوتا ہے۔ آجکل لوگ ہر وقت مصروف رہتے ہیں لوگوں کے پاس اپنے لیے اپنی صحت کے لیے وقت نہیں ہوتا۔ لوگ چہل قدمی کرنا بھی بھول گئے ہیں۔ آجکل زیادہ تر کام آن لائن ہوگیا ہے لوگ پیدل چلنے کو ترجیح نہیں دیتے بلکہ اپنے زیادہ تر کام آن لان ہی کر لیتے ہیں یہاں تک کھانے پینے کی چیزیں بھی آن لائن اورڈر کر لیتے ہیں۔
کپڑے بھی آن لائن ہی خرید لیتے ہیں۔ لوگ آرام پسند ہو گئے ہیں آرام کے بے حد آدی ہو گئے ہیں۔ ورزش کی بہت ساری اقسام ہیں اور کچھ ایسی ورزش بھی ہیں جو کہ کچھ ہی وقت میں کرنے سے وزن میں کافی حد تک کمی آتی ہے لیکن اگر ورزش کو اپنا معمول بنا لیں تو موٹاپے میں واضع کمی دیکھی جا سکتی ہے۔ اپنی مصروفیات کی زندگی میں سے روز کا کچھ خاص وقت ایک خاص قسم کی ورزش کے لیے مقرر کر لیں جو کہ آپکو ایک صحت مند زندگی گزارنے میں مدد دے گی۔
روزانہ 15000 قدم چلنا صحت کے لیے موئثر ہے۔ لوگ اپنے چھوٹے کام بھی اپنی گاڑی میں کرنے جاتے ہیں جو کہ بے شک انکی 5 منٹ کی دوری پر ہی کوں نہ ہو۔ اگر کوئی شخص روزانہ 15000 قدم چلیں تو شرطیہ وزن میں کمی نطر آئے گی اور اس کے ساتھ انسان کا جسم اس قابل ہو جائے گا جو ہزار بیماریوں کے خلاف لڑ سکے۔
جنک فوڈ مت کھائیں
لوگ جنک فوڈ کو بہت ترجیح دیتے ہیں اپنی مصروفیات کو لوگوں نے اس قدر بڑھایا ہوا ہے کہ لوگ اپنی بھوک کو مٹانے کے لیے جنک فوڈ کا استعمال کرے ہیں جو کہ کچھ ہی دنوں میں وزن کو تیزی سے بڑھاتے ہیں۔ جنک فوڈ میں وہ جنک فوڈ بہت جلد وزن کو بڑھاتے ہیں جن میں cheese کا استعمال زیادہ ہوا ہو۔
یہی جنک فوڈ جب تیار ہوتا ہے اور جب لوگ اسے کھاتے ہیں تو یہ ںکے وزن کو بہت ہی کم وقت میں بڑھا دیتا ہے اور اسی عمل سے صحت خراب ہونے لگتی ہے مختلف بیماریاں لگتی ہیں۔ بچے، جوان، بوڑھے تمام وہ لوگ جو جنکا رجحان ساده غذا کی بجائے جنک فوڈ کی طرف ہے وہ یقینا موٹاپے کا بہت جلد شکار ہوجاتے۔ جنک فوڈ کاھناے سے وزن میں تیزی سے کلیریز بڑھتی ہیں۔
جنک فوڈ سے بڑھنے والی کیلیریز کو کم کرنا نہایت مشکل کام ہے۔ ان کیلیریز سے بچنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ جنک فوڈ کے بارے میں سوچیں بھی مت کیونکہ یہ ایک خطرناک چیز میں شامل ہے اگر اس کے بارے میں غور کیا جائے تو ہمیں یہ ایک ایسی دیمک کی طرح کھاتی ہے جو صرف جان لیوا ہو سکتی ہے لیکن کسی بھی قسم پر فائدہ مند ہر گز نہیں ہے۔
کھانے کے بعد چلنا
آجکل کے مصروفیت کے دور میں جہاں لوگ گھر کا کھانا کھا کر بھی موٹے ہو رہے ہیں وہاں لوگ اس بات کو بھی جان لیں کہ روانہ اگر کھانے کے بعد 20 مںٹ تک چہل قدمی کرنے سے نہ صرف آپ موٹاپے سے بچ سکتے ہیں بلکہ آپکا شوگر لیول بھی قابو میں رہے گا۔ چہل قدمی کرنے کے دوران خون جسم کے اندرونی نظاموں تک پھیل جاتا ہے جو کہ خوں کی سرکولیشنز کی وجہ سے ہے خون اندرونی نظاموں تک پہنچتا ہے تو ہمارا جسم صحت مند رہتا ہے اور ہم اپنے روزمرہ کا کے کام بہترطریقے سے انجام دے سکتے ہیں۔
چہل قدمی سے پہلے چائے کا استعمال کریں
اس میں کوئی شک نہیں کہ پیدل چلنے سے وزن میں کمی آتی ہے۔ چائے کا استعمال اکثر جسم کی تھکاوٹ اور زہنی سکون کے لیے کیا جاتا ہے لیکن چائے ہمارا وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے اگر ہم اسکو سہی طریقے سے استعمال میں لائیں تو ہمیں چائے کو وزن کم کرنے کا ایک ذریعه بنانا چاہیے۔ ایک گھنیٹہ چہل قدمی کرنے سے وزن میں واضع کمی آتی ہے اور یہ 250 کیلریز کو جلاتی ہے۔
نیند کی کمی وزن بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے اس لیے نیند کو پورا کرنا بہت ضروری ہے کیونکہ ایک گھنٹہ سونے سے 50 کیلریز کم ہوتی ہیں۔ اس لیے انسان کو مطلوبہ نیند ہر کسی کی ضرورت ہوتی ہے جو ایک اچھی صحت کی نشاندہی کرتی ہے۔
سبز چائے کا وزن میں کمی کا باعث بنتی ہے
سبز چائے جسم میں موجود زہریلے مودوں کو ضائع کرتی ہے اور غذا کو بروقت جسم میں پہنچاتی ہے جسم میں موجود فیٹی ایسڈ کو ختم کر کے وزن میں واضع طور پر کم کا باعث بنتی ہے۔ سبز چائے کو بنانے میں بھی صر ایک ہی منٹ لگتا اوریہ بس ایک منٹ آپکو لمبے عرصے تک صحت مند رکھ سکتا ہے۔ اپنی صحت کو پہلے ترجیح دیں کیونکہ جان ہے تو جہان ہے۔
خواتین گھر کے کام کر کے وزن کم کریں
گھریلو خواتین اگر وزانہ گھر کا جھاڑو پونچا، صفائی ستھرائی خود کرنے کی عادت ڈالیں تو یہ بھی خواتین کا وزن کم کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔ جھاڑو اور پونچا براہ راست پیٹ کی چربی کو کم کرتے ہیں اس لیے خواتین کو چاہیے کہ اپنے گھروں کا کام خود کریں۔ یہ معممول ایک مہینہ کر کے دیکھیں آپ اپنے جسم میں بے حد کمی دیکھیں گے جو آپ میں ایک خود اعتمادی بھی پیدا کرےگا۔ گھر کی صفائی کے ساتھ گھر کے کپڑے دھونا بھی پیٹ کی چربی کو کم کرتا ہے۔
کھیل کھیل میں وزن کم کریں
وہ نوجوان لڑکے لڑکیاں جو سوشل میڈیا کا استعمال زیادہ کرتے ہیں انہیں چاہیے کہ گھر سے باہر نکلیں اور اپنے دوستوں کے ساتھ کچھ ایسے کھیلوں میں خود کو مصروف کریں جو جسمانی مشقت پر مبنی ہوں جو انکی فالتو چربی کو ختم کر سکے۔ بہت سارے ایسے بچے ہین جو کھیل میں اپنے ملک کا نام بھی روشن کر لیتے ہیں اور اور ساری زنگی فٹ بھی رہتے ہیں صرف کسی بھی ایک کھیل میں اپنا مستقبل بنا کر جس پر پھر ہم سب لوگ فخر محسوس کرتے ہیں۔
بچوں کو پڑھائی کے ساتھ ساتھ کھیلوں میں بھی حصہ لینے دیں کیونکہ یہ انکے قد کو بڑھنے میں مدد دیتا ہے۔ کچھ ایسے کھیلوں میں لازمی حصہ لینے دیں جو انکے جسم کو فٹ بھی رکھے اور اس کھیل میں انکا شوق بھی ہو جیسا کہ بچوں کا زیادہ تر رجحان فٹ بال کی طرف ہوتا ہے یا پھر بیڈ مینٹن کی طرف جو کہ ایک اچھی چیز ہے۔
ایک منفرد ڈائٹ پلان
اگر آپ اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو آپکو بالائی والی چیزوں کو اپنی زندگی سےدور کرنا ہوگا اور ان کی جگہ پر لیمو پانی، بلیک کافی، بلیک ٹی کا استعمال کریں اور میں سفید چینی کا استعمال ہر گز نہ کریں بلکہ ان کی جگہ پر شہد کا استعمال کرنا زیادہ فائدے مند ہے، شہد اور برائون شوگر کا ڈال کر کافی،ٹی یا لیمو پانی کا اپنی روٹین میں استعمال کریں کہ یہ وزن میں کمی کا باعث بنتے ہیں۔
اپنے ناشے میں گریپ فروٹ لیں، ایک سیب،،چکوترا، ابلا ہوا انڈا اور ساتھ میں دو ٹوسٹ بھی کھائیں۔
دوپہر کے کھانے میں تازہ سبریاں اور سلاد لیں۔ گاجر،سیب،انگور،پھلیاں،تربوز،پپیتا یا کوئی بھی کم کیلیریز والی سبزیاں کھائیں۔
ابلی ہوئی سبزیوں کھائیں، دہی کھائیں، مکس سلاد بنا کر کھائیں اس میں دہی ڈال کر کھانا زیادہ مفید ہے لیکن دہی کا استعمال صرف گرمیوں میں کیا جاتا ہے۔
رات کے کھانے میں روسٹ فش یا کوئی بھی گوشت کو کھا سکتے ہیں اور روٹی کی مقدار کو کم کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی ڈائٹ کا ایک مکمل پلان بنا لیں اور اسے طب کے مشورے سے چلیں تو یہ آپکے لیے بہت مفید ہوگا۔