کورونا وائرس کا خطرہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ پاکستان اور دنیا بھر میں روزانہ ہزاروں نئے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں اور اومیکرون جیسے نئے ویریئنٹس کی آمد کے بعد اب پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہو گیا ہے کہ مناسب احتیاطی تدابیر پر عمل کر کے خود کو محفوظ رکھیں۔
ماہرین نے کئی ایسی تدابیر بتا رکھیں ہیں جن پر عمل کرکے خود کو کورونا وائرس سے حتی الامکان محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔ آئیے ان پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
Table of Contents
کرونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے حفاظتی اقدامات
- اگر آپ کہیں باہر جا رہے ہیں تو ماسک پہننا نہ بھولیں۔
- ہینڈ سینیٹائزر کا باقاعدگی سے استعمال کریں۔
- ہر شخص پر لازم ہے کہ وہ صابن سے ہاتھوں کو اچھی طرح دھوتا رہے۔ ایک وقت میں کم از کم 20 سیکنڈ تک ہاتھوں کو دھوئیں۔
- کھانسی اور چھینک کی صورت میں ٹشو پیپر، رومال یا کوئی کپڑا منہ پر رکھیں تاکہ جراثیم ہوا میں نہ جائیں۔
- اگر ہاتھ دھلے ہوئے نہیں ہیں تو اپنے ہاتھوں کو منہ، ناک، آنکھ اور چہرے کو نہ لگائیں۔ کرونا وائرس منہ، ناک اور آنکھ کے راستے سے جسم میں داخل ہوتا ہے۔
- اگر نزلہ، فلو، بخار ہے تو کسی دوسرے کو ٹچ نہ کریں، گھر میں رہیں، اس دوران مصافحہ بھی نہ کریں، کسی کو گلے بھی نہ ملیں۔
- اجتماعات میں جانے سے پرہیز کریں۔ اس کا اطلاق نماز جمعہ کے اجتماعات، سیاسی، سماجی، سوشل میٹنگز پر بھی کریں یہاں تک کہ خاندان اور گھر کے اندر بھی اس پر عمل پیرا رہیں۔
- موجودہ ہنگامی صورتحال کے پیش نظر بڑے یا محدود پیمانے پر باڈی کا انٹرایکشن ختم کر دیں۔
- غیر ضروری سفر ختم کر دیں اور گھروں میں رہیں۔ اگر ناگزیر نہ ہو تو سفر اختیار نہ کریں۔ اگر آپ سفر کریں گے تو لامحالہ جس ٹرین، بس، رکشے، ٹیکسی میں آپ سفر کریں گے اس میں آپ کے بیٹھنے سے قبل کوئی اور بھی بیٹھا ہو گا۔
- کرونا وائرس کی یہ خاصیت ہے کہ وہ لکڑی پر بھی منتقل ہو جائے تو ایک مخصوص مدت تک کسی دوسرے نفس میں منتقل ہونے کی طاقت رکھتا ہے۔ کرونا وائرس لکڑی، کرسی، ٹیبل اور زیر استعمال رہنے والی اشیاء کے ذریعے دوسروں تک منتقل ہوسکتا ہے۔ یہ وائرس نہ صرف بلاواسطہ منتقل ہونے کی طاقت رکھتا ہے بلکہ بلواسطہ بھی منتقل ہو سکتا ہے۔ جس جگہ بھی آپ بیٹھیں، اسے اچھی طرح صاف کریں اور اپنے زیر استعمال اشیاء کی صفائی کا بھی پوری طرح خیال رکھیں۔ سب سے اہم چیز ہاتھوں کی صفائی ہے۔
- جو دوست باہر سے آئے اس سے مصافحہ کرنے، گلے ملنے یا بوسہ دینے سے گریز کریں۔ کوشش کریں کہ وہ آپ کے پاس جب آئے تو پہلے اس کے ہاتھ دھلوائیں اور یہ مشاہدہ کریں کہ اس میں کھانسی یا دیگر ایسی علامات تو نہیں جن سے کورونا وائرس کا شائبہ ہوتا ہو۔ ماہرین نے تو یہاں تک نصیحت کی ہے کہ کورونا وائرس کے خطرے کے دنوں میں اگر آپ دوستوں سے دور سے ہیلو ہائے پر ہی اکتفا کریں تو سب سے اچھا ہے۔
- ماہرین کے مطابق اپنے کپڑوں، تولیے اور دیگر چیزوں کو 40 سے 60 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرم پانی سے دھوئیں۔ اس سے کپڑوں وغیرہ پر لگے وائرس اور جراثیم مر جائیں گے۔ اگر آپ ہائی ہیٹ پر 28منٹ کے لیے ڈرائیر استعمال کرتے ہیں تو بھی وائرس کا خاتمہ ہو جائے گا۔