اپنی زندگی کے کسی نہ کسی مرحلے پر بھوک کے نہ لگنے کے مسلے کا تجربہ کرنا زیادہ تر لوگوں کے لیے عام بات ہے۔ بہت سارے ایسے عوامل ہیں جو کسی کے بھوک کے ساتھ پیش آ سکتے ہیں، بشمول ادویات، جذبات اور صحت کے مسائل ایسے ہیں کہ جب انسان ان میں مبتلا ہوتا ہے تو ان مسائل کے حل کے لیے مختلف قسم کی طب کی تجویز کردہ دوائیاں لینے سے بھوک کم ہونے لگتی ہے۔
Table of Contents
بھوک نہ لگنے کی وجوہات
کھانا ہمارے جسم کے لیے ایک ایندھن کا کام کرتا ہے جس کی ہمارے جسم کو ضرورت ہوتی ہے اور بھوک نہ لگنے کی وجہ سے جسم کی یہ ضرورت کم ہونے لگتی ہے۔ بھوک میں کمی کی سب سے عام وجوہات میں درج ذیل شامل ہیں۔
۔1 تناؤ
ہر وقت تناؤ کی بیماری میں مبتلا رہنا بھی بھوک کی کمی کی ایک بڑی وجہ ہو سکتا ہے۔ اگر آپ افسردہ یا بے چینی محسوس کرتے ہیں، تو ہاضمے کو سست کرنے والے ہارمونز متحرک ہو سکتے ہیں جیسا کہ آپ تناؤ کا شکار ہوتے ہیں۔ جس سے انسان بیمار پڑنے لگتا ہے اور پھر طب سے دوائیاں لیتا ہے جو انسانی معدے پر اثر ڈالتی ہیں اور اس کے ساتھ زبان کا ذائقہ بھی بدلنے لگتا ہے اور کھانے سے جی اکتانے لگتا ہے یا اس کے بعد اگر کچھ کھایا بھی جائے تو متلی ہونے لگتی ہے۔
جب آپ ہر وقت فکر مند رہتے ہیں تو اس کے بدلے میں آپ کا جسم جواب دیتا ہے اور اضطراب آپ کے جسم میں جذباتی اور نفسیاتی تبدیلیوں کو متحرک کرتا ہے تاکہ آپ کو دباؤ سے نمٹنے میں مدد مل سکے۔ یہ تبدیلیاں اکثر معدے اور ہاضمہ کو متاثر کرتی ہیں اور آپ کی بھوک مٹانے کا باعث بن سکتی ہیں۔
۔2 غیر ضروری ادویات کا لینا ہے
بھوک میں کمی بہت سی دوائیوں کا ایک عام ضمنی اثر ہے اس کے ساتھ ہاضمہ کے دیگر مسائل جیسے قبض یا اسہال عام ہیں۔ جب ادویات کسی شخص کے معدے اور نظام انہضام سے گزرتی ہیں تو ان میں مسائل پیدا کر جاتی ہیں۔
جو لوگ زیادہ تر غیرہ ضروری ادویات لیتے ہیں ان میں یہ مسائل پیدا ہوتے ہیں خاص طور پر کبھی بھی کسی بھی وقت لیے جانے والی ادویات میں سے ڈپریشن اور سر درد کی دوائیاں ہیں جن سے معدے سے متعلق مختلف بیماریاں پیدا ہوتی ہیں جن کا وقت پر چھوڑ دیا جانا بے حد ضروری ہے۔
غیر ضروری کسی بھی وقت خود سے ہی لی جانے والی ادویات نقصان دہ ہو سکتی ہیں اس لیے کوئی بھی دوائی کھانے سے پہلے اپنے طب سے مشورہ کر لیں۔
۔3 خون کی کمی
خون کی کمی ایک ایسی حالت ہے جس کا مطلب ہے کہ آپ کا جسم صحت مند سرخ خون کے خلیات پیدا نہیں کر رہا۔ اس سے کسی کو بھی تھکاوٹ اور کمزوری محسوس ہو سکتی ہے اور کھانے کی خواہش بھی کم ہو سکتی ہے۔ خون کی کمی جسے هموگلوبین کی کمی بھی کہا جاتا ہے اس سے آپکو مسلسل تھکاوٹ اور کمزوری محسوس ہوتی رہتی ہے۔ خون کی کمی کی کئی صورتیں ہیں اور ہر ایک کی اپنی وجہ ہے جس میں سب سے عام وجہ جسم کو اچھی خوراک نہ پہنچانا ہے۔
۔4 پیٹ کے امراض
معدے کے مسائل جیسے بدہضمی یا ایسڈ ریفلوکس، قبض، سبھی بھوک میں کمی کا سبب بن سکتے ہیں۔ کھانے کی خرابی بھی مجموعی طور پر بھوک میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ جن لوگوں کو یہ حالت ہوتی ہے ان کا وزن عام طور پر کم ہوتا ہے۔ بھی غذائی قلت کا سبب بن سکتا ہے۔
آپ اولا ڈاک کے ذریعے پاکستان میں کسی بھی اچھے نیوٹریشنسٹ سے مشورہ کر سکتے ہیں۔ ابھی آن لائن اپائنٹمنٹ بُک کریں اور بغیر کسی پریشانی کے بھوک کی کمی کا علاج کروائیں۔
بھوک میں کمی کا علاج
بھوک میں کمی کی وجہ اگر بیکٹیریل یا وائرل انفیکشن ہے توعام چور پر آپ کو اس علامت کے لیے مخصوص علاج کی ضرورت نہیں پڑے گی کیونکہ جب آپ کا انفیکشن ٹھیک ہو جاتا ہے تو آپ کی بھوک بھی جلدی واپس آجائے گی۔ اپنی بھوک کو ٹھیک کرنے کے لیے مندرجہ ذیل باتوں کا خیال رکھیں۔
۔1 ناشتہ ہر گز مت چھوڑیں
جب آپ اپنی بھوک بڑھانا اور وزن بڑھانا چاہتے ہیں تو روزانہ کی بنیاد پر ناشتہ کرنا ضروری ہے۔ ایک جائزے کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ ناشتہ چھوڑنا آپ کو دن بھر کم کھانے کا باعث بن سکتا ہے۔ مزید برآں، ناشتہ جسم کے ترموجنسیس اثر کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے جس سے آپ دن بھر زیادہ کیلوریز جلاتے ہیں۔ اس سے آپ کی بھوک بڑھ سکتی ہے۔ دن بھر کے معمول کے کاموں کو بہترے طریقے سے انجام دینے کے لیے فائبر سے بھرپور ناشتہ کا کیا جانا بے حد ضروری ہے۔
۔2 سونف کی بنی چائے
سونف کے بیج جگر میں صفرا کی پیداوار کو متحرک کرکے بھوک بڑھانے والے قدرتی اجزا کے طور پر کام کرتے ہیں اور ہاضمے کے معمول کے عمل کو فروغ دیتے ہیں۔ آپ کو بس سونف اور میتھی کے بیجوں کو 2 کپ پانی میں چند منٹ کے لیے ابالنا ہے پھر اس میں ذائقے کے لیے تھوڑا سا شہد ڈالنا ہے اور بہتر نتائج کے لیے اس چائے کو دن میں دو بار پینا ہے۔
۔3 ادرک کی چائے
ادرک ایک ناقابل یقین جڑی بوٹیوں میں سے ایک ہے جو زیادہ تر بھوک بڑھانے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ ادرک کا رس بھوک کو بہتر بنانے کے لیے حیرت انگیز طور پر اچھا کام کرتا ہے۔ ایک کپ پانی ابالیں اس میں دھنیا اور خشک ادرک پاؤڈر یا تازہ ادرک کا ٹکڑا ڈال کر اچھی طرح ابالیں یہاں تک کہ پانی آدھا رہ جائے۔ آپ کے ہاضمے کے تمام مسائل کا علاج کرنے اور آپ کی بھوک کو بہتر بنانے کے لیے اس جڑی بوٹیوں کا مرکب روزانه پیئں۔
۔4 دھنیہ کے پتے استعمال
دھنیا کے پتے کھانا پکانے میں عام طور پر استعمال ہونے والی جڑی بوٹیوں میں سے ایک ہیں جو ہاضمے کی کئی پریشانیوں کے علاج کے لیے مشہور ہیں۔ دھنیا کے پتوں کا رس گیسٹرک انزائمز کے اخراج کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے جس کے نتیجے میں بھوک بڑھ جاتی ہے۔ دھنیا کا عرق روایتی ایرانی ادویات میں بھوک بڑھانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
۔5 پھل
کچھ پھل بھوک کو تیز کرنے کے لیے جانے جاتے ہیں اور ان میں انگور، سیب، اور انار اول نمبر پر ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر پھلوں میں ایسے اجزاء ہوتے ہیں جو ہاضمے کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ پھلوں میں موجود قدرتی مٹھاس آپ کی بھوک کی کمی کو پورا کر سکتی ہے۔ کھانے سے پہلے آدھا گھنٹہ پہلے فروٹ کھانے سے بھوک کی کمی بہتر ہو سکتی ہے۔
۔6 سپلیمنٹس لے سکتے ہیں
بی کمپلیکس وٹامنز عام طور پر بالغوں اور بچوں میں بھوک بڑھانے کے لیے دیے جاتے ہیں۔ یہ کھانے سے توانائی کو جاری کرکے کام کرتا ہے اور عام طور پر بھوک کو فروغ دیتا ہے۔ وٹامن بی میں سے کسی ایک کی کمی کے نتیجے میں بھوک کی کمی اور بدہضمی ہوسکتی ہے۔ اس کے علاوہ مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹس بھوک بڑھانے اور اپھارہ کم کرنے میں بھی فائدہ مند ہیں۔ تاہم، کوئی بھی سپلیمنٹ لینے سے پہلے صحت کی دیکھ بھال کرنے والے یعنی اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔
۔7 ورزش
ہلکی ورزش بھی بھوک بڑھانے میں مدد کر سکتی ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ آپ کو کھانے سے کافی غذائی اجزاء مل رہے ہیں کہ نہیں اس لیے کھانے میں کیلوریز اور پروٹین زیادہ ہونا چاہیے۔ آپ پروٹین والے مشروبات کو بھی آزما سکتے ہیں۔ کچھ دنوں کے لیے ایک ہفتے کے دوران آپ جو کھاتے پیتے رہے ہیں اس کی ڈائری رکھنا مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ اس سے آپ کے ڈاکٹر کو آپ کی غذائیت کی مقدار اور آپ کی بھوک میں کمی کی حد کا اندازہ لگانے میں مدد ملے گی۔
۔8 ڈاکٹر سے مشورہ کریں
اگر بھوک نہ لگنے کی وجہ سے آپ کی صحت خراب ہو رہی ہے تو آپ کو علاج کے لیے اپنے ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔