سگریٹ نوشی ایک بد ترین لت ہے جس کے مجموعی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اگرآپ ذھنی مریض ھیں تواس بات کا ذیادہ امکان ھے کہ آ پ سگرٹ نوش بھی ھوں۔ آپ جتنی ذیاہ سگرٹ نوشی کریں گے، اتنا ھی آپ کے مسائل میں اضافہ ھو گا۔ نفسیاتی بیماریاں ھونے کےذیادہ امکانات ہیں جن میں سے بے چینی اور ڈپریشن، خودکشی کے خیالات، اقدام خودکشی، الکحل (شراب نوشی) اور منشیات کا زیادہ استعمال وغیرہ شامل ہیں۔
ان کی وجہ سے ذھنی صحت کے مزید خراب ھونے کے امکانات ھیں۔ مختصر یہ کہ اگر آپ نفسیاتی مریض ھونےکےساتھ ساتھ سگرٹ نوش بھی ہیں آپ کی جسمانی صحت کے خراب ھونے کے زیاده امکان ہیں۔ یہ ان بہت ساری وجوہات میں سے ایک خاص وجہ ھے جوذہنی امراض میں مبتلا افراد کی قبل از موت کا باعث بنتی ھے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ تمباکو نوشی کی عادت اور 30 سال کی عمر سے قبل بالوں میں سفیدی کے درمیان تعلق موجود ہے۔ بغیرسگریٹ اور تمباکو کی مصنوعات کو زبانی طور پر یا ناک کی گہا کے ذریعہ استعمال کیا جاتا ہے، بغیر مصنوعات کو جلائے۔ تمباکو نوشی کی بہت سی قسمیں ہیں جن میں تمباکو ، چنار ، سناس اور تحلیلی تمباکو بھی شامل ہے۔
Table of Contents
سگریٹ نوشی کے نقصانات
- ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق دنیا بھر میں سالانہ ساٹھ لاکھ افراد تمباکو نوشی سے ہونے والی بیماریوں میں مبتلا ہوکر مرجاتے ہیں۔ جن میں سے چھ لاکھ سے زیادہ افراد خود تمباکو نوشی نہیں کرتے بلکہ تمباکو نوشی کے ماحول میں موجود ہونے کے سبب اس کے دھوئیں کا شکار ہوجاتے ہیں۔
- تمباکو نوشی سے دل کے امراض اور پھیپھڑوں کے سرطان جیسی خطرناک بیماریاں ہوتی ہیں اور تمباکو نوشی کرنے والا اپنی اوسط عمر سے پندرہ سال پہلے دنیا سے گزر جاتاہے۔
- طبی ماہرین کے مطابق ایک سگریٹ انسان کی عمر آٹھ منٹ تک کم کر دیتی ہے کیونکہ اس میں چار ہزار سے زائد نقصان دہ اجزاء موجود ہوتے ہیں۔
- والدین سے گزارش ہے کہ بچوں کو تمباکو نوشی جیسے لت سے چھٹکارا حاصل کرنے میں ان کی مدد کریں۔ ان پر سختی کرنے اور مار پیٹ کے بجائے انہیں اس کے نقصان سے آگاہ کریں۔ چند لمحات کی تفریح کی غرض سے پی جانے والی سگریٹ ان کے آنے والے مستقبل کو تاریکی میں دھکیل سکتی ہے۔
- پاکستان میں ناخواندگی زیادہ ہے اور سگریٹ نوشی کے نقصانات کے بارے میں لاعلمی زیادہ ہے. لہذا سگریٹ بنانے والی کمپنیوں کے لئے اپنے کاروبار کو فروغ دینے کے لئے ماحول سازگار ہے اور نوجوان اس لت میں گرفتار ہورہے ہیں.
- سگریٹ پینے والا انسان سگریٹ کے دھوئیں سے اپنے ساتھ ساتھ بچوں اور عورتوں کو بھی متاثر کرسکتا ہے.
- المیہ یہ کہ پاکستان میں خواتین کی بڑی تعداد بھی سگریٹ نوشی کی لت میں ایسے گرفتار ہے کہ کھلے عام سگریٹ پی جاتی ہے۔
- دل کی بیماریوں کے ساتھ ساتھ پھیپھڑے سانس اور خوراک کی نالی اور منہ سمیت کئی کینسر صرف سگریٹ نوشی کی وجہ سے ہوتے ہیں۔
سگریٹ نوشی کے چند مزید نقصانات
۔1 اوکسیڈیٹیو سٹریس
تمباکو نوشی سے جسم میں نقصان دہ مالیکیولز بننے کا عمل تیز ہوجاتا ہے اور اس سے خلیات کے ڈی این اے کو نقصان پہنچتا ہے۔ اوکسیڈیٹیو سٹریس اس وقت ہوتا ہے جب جسم میں ان نقصان دہ مالیکیولز کی مقدار بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ اوکسیڈیٹیو سٹریس کی اہم وجوہات میں تمباکو نوشی، آلودگی، ریڈی ایشن اور الٹرا وائلٹ شعاعیں قابل ذکر ہیں۔ تمباکو نوشی سے ہونے والے اوکسیڈیٹیو سٹریس سے بالوں کی عمر کی رفتار بڑھ جاتی ہے اور نوجوانی میں بال اس طرح خشک ہوجاتے ہیں جیسے درمیانی عمر یا بڑھاپے میں ہوتے ہیں۔
۔2 بالوں کی جڑوں تک دوران خون میں کمی
تمباکو میں موجود کیمیکلز صحت کو متاثر کرتے ہیں اور شریانوں میں مادہ جمع ہونے لگتا ہے جس سے بلڈ کلاٹس، ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بڑھتا ہے۔ خون کی شریانوں کے متاثر ہونے سے بالوں کی جڑوں تک خون کی فراہمی بھی متاثر ہوتی ہے جس سے بھی بالوں سے محرومی یا نقصان کا خطرہ پہنچتا ہے۔
بالوں کی جڑوں کو خون کی فراہمی میں کمی ایک ہارمون کولیگن بننے کا عمل متاثر ہوتا ہے اور بال بھربھرے ہوجاتے ہیں۔ س سے ناخن اور بال بہت خراب ہو جاتے ہیں. ناخنوں کا رنگ بدل جاتا ہے اور وہ کھردرے ہو جاتے ہیں. مگر سگریٹ چھوڑ دینے سے ناخن پھر سے نارمل ہو جاتے ہیں. بالوں کا گرنا ہر انسان کی بڑھتی ہوئی عمر کے ساتھ ایک فطری عمل ہے . لیکن سگریٹ پینے والے لوگوں کے بال زیادہ جھڑتے ہیں.
500 میں سے 425 تمباکو نوش افراد کو کسی حد تک بالوں سے محرومی کا سامنا توچکا تھا جبکہ اس لت سے دور 500 میں سے صرف 200 میں اس طرح کے مسائل سامنے آئے۔ محققین نے بتایا کہ تمباکو میں موجود نکوٹین اور اس سے متعلق کیمیکلز ممکنہ طور پر بالوں سے محرومی کی شرح تیز کردیتے ہیں، تاہم اس حوالے سے تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
تمباکو نوشی سے جسم میں متعدد تبدیلیاں آتی ہیں جیسے ورم کی سطح بڑھانے والے پروٹینز کی سگطح بڑھتی ہے، ،بالوں کی جڑوں کو ان پروٹینز کی مقدار بڑھنے سے نقصان پہنچتا ہے۔ بالوں کی نشوونما کو کنٹرول کرنے والے انزائمے کی سطح میں تبدیلیاں آتی ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق دنیا بھر میں سالانہ ساٹھ لاکھ افراد تمباکو نوشی سے ہونے والی بیماریوں میں مبتلا ہوکر مرجاتے ہیں۔ جن میں سے چھ لاکھ سے زیادہ افراد خود تمباکو نوشی نہیں کرتے بلکہ تمباکو نوشی کے ماحول میں موجود ہونے کے سبب اس کے دھوئیں کا شکار ہوجاتے ہیں۔
۔3 سگریٹ میں موجود اضافی اجزا کینسر پھیلاتے ہیں
سگریٹ پینا کینسر کی کئی اقسام کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ ان میں پھیپھڑوں کا کینسر، منہ کا کینسر، گلے کا کینسر، پیٹ کا کینسر، اور گردے کا کینسر شامل ہیں۔
۔4 جگر کی بیماریاں
سگریٹ نوشی وہ زہر ہے جو انسان کو موت کے قریب لے جاتی ہے۔ اس سے نہ صرف منہ کا کینسر ہوتا ہے بلکہ جگر کی مختلف بیماریاں بھی لاحق ہوتی ہیں۔
۔5 دانت خراب ہو جاتے ہیں
ایسا شخص جو بہت زیادہ سموکنگ کرتا ہو اس کے دانت عموماً برش کرنے کے باوجود پیلے نظر آتے ہیں . اس سے صرف دانت دیکھنے میں برے نہیں لگتے بلکہ جبڑوں اور دانتوں کی جڑوں میں کالا ٹار جم جاتا ہے جو ان کو بہت کمزور بنا دیتا ہے۔
۔6 نظر کمزور ہونے کا خدشہ
سگریٹ پینے والوں میں نظر کے کمزور ہونے یا اندھے پن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ کچھ لوگوں کو تو موتیا کی بیماری ہو جاتی ہے جس میں سفید اور کالا موتیا شامل ہے۔
۔7 پھیپھڑوں کی بیماریاں
سگریٹ نوشی کرنے والے کسی شخص میں کینسر ہونے سے پہلے کے مرحلے میں متعدد خلیے اس تبدیلی سے گزر چکے ہوتے ہیں۔ سگریٹ نوشی کرنے والے شخص کے پھیپھڑوں سے ایسے خلیے لیے گئے جو تمباکو کے استعمال کی وجہ سے تقریباً دس ہزار جینیاتی تبدیلیوں سے گزر چکے تھے۔ وہ افراد جو سگریٹ پینا چھوڑ چکے ہیں، ان کے پھیپھڑوں کے تقریباً چالیس فیصد خلیے ان افراد جیسے تھے جنھوں نے کبھی سگریٹ نہیں پیا۔ پھیپھڑے میں صحت مند خلیوں کی ایسی تعداد موجود ہوتی ہے جو جادوئی طور پر پھیپھڑے کی مرمت کر دیتی ہے۔
شاید تمام تمباکو نوشیوں کا سب سے بڑا خوف پھیپھڑوں کا کینسر ہونے کا خطرہ ہے، اور ایک اچھی وجہ ہے: ناریل سگریٹ نوشیوں میں پھیپھڑوں کی کینسر کی ترقی کرنے کے امکانات 23 گنا زیاده ہوتے ہیں- غیر تمباکو نوشیوں کے مقابلے میں خواتین کے سگوکروں کو 13 گنا زیادہ امکان ہے. نام نہاد “روشنی” سگریٹ نوشی کرنے میں پھیپھڑوں کے کینسر کے خطرے کو نمایاں طور پر کم نہیں کرتے. تاہم، پھیپھڑوں کا کینسر ان لوگوں کے لئے سب سے بڑا خطرہ نہیں ہے جو دھواں کرتے ہیں. امریکی سرجن جنرل کے مطابق، امریکہ میں سگریٹ نوشی کے لۓ ایک قاتل شخص دل کی بیماری ہے.
۔8 دل کے مریضوں کے لیے خطرناک
اس سے کیونکہ کورونری آرٹری بلاک ہو سکتی ہے تو یہ ہارٹ اٹیک کا باعث بن سکتا ہے . دل کے مریضوں کے لیے سگریٹ نوشی بہت نقصان دہ ہوتی ہے .اس سے خون گاڑھا ہو جاتا ہے اور جلدی اور دل کے امراض بہت بڑھ سکتے ہیں.
۔9 سگریٹ میں موجود نکوٹین صحت کے لیے خطرناک ہے
نکوٹین دماغ کی حوصلہ افزائی ہے اور کہ منشیات سے تعلق رکھتا ہے. ڈاکٹرز نے کہا کہ یہ ایک لت ہے. اسے مستقل طور پر چھوڑ دیں، تو یہ ڈپریشن کا باعث بن سکتی ہے. روز مرہ استعمال کے نتیجے کے طور پر یہ دل کی شرح میں اضافہ کر سکتی ہے اوع دباؤ کو بڑھ جاتی ہے. آپ تمباکو نوشی چھوڑیں تو، واپسی کی علامات 2-3 ہفتوں تک جاری رہیں گی. انسان چڑچڑاپن اور بے چینی کا شکار ہو جاتا ہے.
60 مگرا نیکوٹین مهلک خوراک انسانی قتل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے. یہ مادہ 50 کے 60 مگرا سگریٹ میں موجود ہوسکتی ہے. حقیقت یہ ہے کہ بہت سے لوگ سگریٹ نوشی نہیں کرتے اس سب کے باوجود، نیکوٹین آہستہ آہستہ جسم کو خارج کر دیتا ہے.
کتنا ایک سگریٹ میں نیکوٹین پایا جاتا ہے؟ یہ تعداد مختلف ہو سکتی ہیں. یہ صنعت کار کے برانڈ پر منحصر ہے. عام طور پر سگریٹ میں نیکوٹین کی مقدار اسٹیک کی طرف ایک نقطہ ہو سکتی ہے۔ اس لحاظ سے وہ مختلف ذائقوں پر مشتمل ہوتی ہے۔ انسان کی نمائش کے مختلف ڈگری میں کم اپورتک ایک ٹکڑا میں نکوٹین کے 0.3 مگرا سمجھا جاتا ہے۔ سب سے زیادہ سگریٹ 0.5 مگرا پر مشتمل ہے. ملا اورنیکوٹین 1.26 مگرا غیر ملکی اینالاگز سے زیادہ اہمیت رکھنے کے حامل ہیں.
۔11 ہڈیاں کمزور ہونے لگتی ہیں
اس سے گھٹنوں اور کہنیوں کی بیماری سوریاسس بڑھ جاتی ہے اور ان پر خراشیں بنتی رہتی ہیں. اس سے ناصرف پھیپھڑے برباد ہو جاتے ہیں بلکہ ہڈیوں پر بھی اس کے مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں. ہڈیاں کھوکھلی ہو جاتی ہیں اور پہلے کی طرح مضبوط نہیں رہتیں. ہڈیوں کی بیماری اوسٹیو پو رو سز بھی سموکنگ سے بڑھ جاتی ہے . اس سے انسان جھک کر بیٹھنے لگتا ہے اور اس کا کب نکل سکتا ہے .ہڈیاں کمزور ہونے کے باعث انسان کے فریکچر زیادہ ہو سکتے ہیں. پہلے اگر گرنے سے اس کو کچھ نہ ہوتا تو چار پانچ سال سموکنگ کرنے والے انسان کو ہلکی ٹھوکر سے بھی خطرہ ہو سکتا ہے کیونکہ اب ہڈیاں کھوکھلی ہیں اور با آسانی ٹوٹ سکتی ہیں.
۔12 جلد کے لیے خطرناک ہے
ذیادہ سگریٹ پینے سے وقت سے پہلے آپ بوڑھے دکھنے لگتے ہو. اس سے انسان کی جلد کھردری اور رنگ پیلا پڑ جاتا ہے۔ تمباکو والے سگریٹ کے اندر چار ہزار ایسے مضر کیمیائی مادے ہوتے ہیں جن سے انسان کی جلد پر جلدی جھریاں پڑ جاتی ہیں اور اس کی جلد لٹک جاتی ہے. سگریٹ نوشی سے بازو اور بدن ڈھلک جاتے ہیں. جلد میں الاسٹن کو سگریٹ پینے سے اتنا نقصان پہنچتا ہے کہ انسان کے ہونٹ کے گرد جھریاں اور بل پڑنے لگ جاتے ہیں. اس سے چھائیاں جھریاں اور دانے منہ پر وقتاً فوقتاً نمودار ہوتے رہتے ہیں.