Table of Contents
ہرنیا کیا ہے؟ – Hernia Meaning in Urdu
ہرنیا ایک عام بیماری ہے جس کو آنت اترنا بھی کہا جاتا ہے۔ اس صورتحال میں جسم کا کوئی عضو یا اس کا کچھ حصہ اپنے اطراف کی جھلی یا پٹھوں کے کسی کم زور حصے سے باہر کے طرف نکل آتا ہے۔ یہ کیفیت زیادہ تر پیٹ کے مختلف حصوں جیسے کہ انتڑیوں وغیرہ کو متاثر کرتی ہے۔
پیٹ کے کمزور حصے سے کسی آنت کا کچھ حصہ یا چربی باہر نکل کر جلد کے نیچے تھیلی کی صورت اختیار کر لیتی ہے۔ یہ تھیلی کھانسنے، مشقت طلب کام کرنے یا زیادہ وقت تک کھڑے رہنے سے سامنے آجاتی ہے اور آرام کرنے پر ازخود غائب ہو جاتی ہے۔ علاج نہ کروانے کی صورت میں یہ تھیلی مستقل شکل اختیار کر لیتی ہے اور مستقل تکلیف کا باعث بن جاتی ہے۔
ہرنیا کی علامات
- ہرنیا کی پہلی علامت متاثرہ مقام پر ایک گلٹی کا محسوس ہونا ہے۔ یہ ابتدائی طور پر کسی تکلیف کا باعث نہیں بنتی اور آرام کرنے پر غائب بھی ہو جاتی ہے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس میں سوزش کی وجہ سے درد یا جلن کی شکایات سامنے آ سکتی ہیں۔
- اس کے علاوہ متاثرہ مقام پر درد، معدے میں جلن، نگلنے میں دشواری اور سینے میں جلن اس کی علامات میں شامل ہیں۔
- دیگر عام علامات میں متاثر حصے میں درد یا بے سکون، کمزوری یا معدے میں بھاری پن، متاثر حصے میں جلن یا خارش کا احساس، سینے میں درد، نگلنے میں مشکل اور سینے میں جلن قابل ذکر ہیں۔
- پیٹ کا ماس پیٹ کے ہرنیا کا تجربہ کرنے والے زیادہ تر مریض پیٹ کے نیچے ایک نمایاں اجتماعی یا بلج تیار کرتے ہیں، مریضوں اور دیکھ بھال کرنے والوں کے لئے آن لائن طبی انسائیکلوپیڈیا، مرک دستی کی وضاحت کرتا ہے۔ پیٹ میں بڑے پیمانے پر نشوونما ہوتی ہے جب پیٹ کے اندر اعضاء پیٹ کی دیوار کے ذریعے دب جاتے ہیں۔ ایک ڈاکٹر عام طور پر پیٹ کے بلج کو پیٹ کی گہا میں تھوڑا سا تکلیف کے ساتھ پیچھے دھکیل سکتا ہے۔
- کچھ مریضوں میں درد، پیٹ میں هرنیا اس حالت کی علامت کے طور پر پیٹ کے اندر درد کی حس پیدا کرسکتا ہے۔ ہیوسٹن، ٹیکساس میں بائیلر کالج آف میڈیسن کے طبی پیشہ ور افراد کی وضاحت کرتے ہوئے، ان تکلیف دہ علامات کی شدت ہلکے سے ہلکے تک مختلف ہوتی ہے اور عام طور پر اس میں نرم اور مستقل کی خصوصیت ہوتی ہے۔
- کچھ سرگرمیاں، جیسے کھانسی، بیٹھنا یا طویل عرصے تک کھڑا ہونا، کچھ مریضوں میں پیٹ میں دردناک درد کی علامت کو بڑھاوا دیتا ہے۔ اگر پیٹ میں درد کی علامات آہستہ آہستہ خراب ہوجاتی ہیں تو، فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں کیونکہ اس طرح کے احساسات ہرنیا سے متعلق پیچیدگی کی نشاندہی کرسکتے ہیں جسے گلا کا نام دیا جاتا ہے۔
- متلی یا الٹی میرک دستی کی وضاحت کرتے ہوئے، اگر پیٹ میں ہرنیا کی وجہ سے آنت کا کوئی ٹکڑا پیٹ کی دیوار کے اندر پھنس جاتا ہے تو، آنت میں خون کا بہاؤ منقطع ہوسکتا ہے۔ ہرنیا کی اس پیچیدگی کوگلا گھونٹنا کہا جاتا ہے اور متاثر مریضوں میں شدید سوزش اور انفیکشن کا باعث بن سکتا ہے۔
- جس مریض کو پیٹ میں ہرنیا کا گلا ہوا ہوتا ہے وہ متلی ہوسکتا ہے یا اس حالت کی علامات کے طور پر قے کرنا شروع کر سکتا ہے۔ اگر علاج نہ کیا جائے تو، گلا دبایا ہوا پیٹ کا ہرنیا مہلک ہوسکتا ہے۔ میرک دستی کی وضاحت کرتے ہوئے ، اگر پیٹ میں ہرنیا کی وجہ سے آنت کا کوئی ٹکڑا پیٹ کی دیوار کے اندر پھنس جاتا ہے تو، آنت میں خون کا بہاؤ منقطع ہوسکتا ہے۔ اگر علاج نہ کیا جائے تو ، گلا دبایا ہوا پیٹ کا ہرنیا مہلک ہوسکتا ہے۔
ہرنیا کی وجوہات
ہرنیا کی علامات باقی چند امراض سے ملتی جلتی ہیں مگر چند بڑی وجوہات درج ذیل ہیں۔
- پیٹ میں بغیر درد کے ابھارجس کو دُبانے پر محسوس کیا جا سکے۔
- درد کے ساتھ ابھار، متلی کا اکثر آنا، پیٹ کے نیچے سوزش، پیٹ میں جلن، کرب میں بلج کی موجودگی۔
- بلج کے گرد جلنا اور درد، جب موڑنے یا اٹھانا ہو تو کمر میں تکلیف، بوجھل ہونے یا گھبراہٹ میں گھسیٹنے کا احساس ہے۔
- کھانے کے بعد سینے کا درد، اپر پیٹ اور ذلت، تیز سینے درد جو اینٹیڈائڈ کے ساتھ علاج نہیں کیا جاسکتا ہے۔
- نگلنے کی دشواری، سانس کی کمی ، غیر منافع بخش کرنے کے لئے آگے بڑھنے میں قزاق، سیاہ یا ٹیری سٹول، خون کی کمی، اس مرض کی چند ایک بڑی وجوہات میں سے ہیں۔
- حمل کے دوران صحیح غذاء کا استعمال نہ کرنا، جھلی کا کمزور ہونا، وزنی چیز کا اُٹھانا، قبض، مستقل نزلہ اور کھانسی، موٹاپا، سگریٹ نوشی، پھپھڑوں کی بیماری، پیٹ میں پانی پڑنا۔
ہرنیا کا علاج
ہرنیا کا علاج درج ذیل طریقوں سے کیا جا سکتا ہے۔
ہرنیا کا طبی علاج
ہرنیا کے علاج کا سب سے کامیاب طریقہ سرجری ہی ہے لیکن بسا اوقات ادویات کا استعمال بھی کار آمد ثابت ہو سکتا ہے۔ ہرنیا کے آپریشن کے ایک یا دو دن بعد ہی مریض کو ہسپتال سے گھر بھیج دیا جاتا ہے بلکہ بعض اوقات آٹھ سے بارہ گھنٹوں کے بعد بھی گھر بھیجا جا سکتا ہے۔ اس آپریشن کے بعد وزن اٹھانے اور جھکنے سے پرہیز کرنا تجویز کیا جاتا ہے۔
ہرنیا کا آپریشن بہت آسان اور سادہ ہے۔ مریض کو آپریشن کے بعد صرف ایک یا دو دن ہسپتال رہنا پڑتا ہے جبکہ بعض حالتوں میں صحیح آپریشن کر کے شام کو مریض کو باحفاظت گھر بھیجا جا سکتا ہے۔ آپریشن کے بعد مریض ایک ماہ تک زیادہ دیر جھک کر کام نہ کرے۔ چھ ہفتے بیٹھ کر نماز پڑھے اور تین چار ماہ تک زیادہ مشقت کے کام سے بچے۔
ہرنیا کا گھریلو علاج
اگر ہرنیا سائز میں بڑا نہ ہو اور زيادہ درد کا باعث نہ ہو تو اس کا علاج سرجری کے بجاۓ گھریلو طور پر بھی کیا جا سکتا ہے ۔جو کہ نہ صرف اس کی علامات کو کم کر سکتا ہے بلکہ اس کی شدت کو بھی کم کر سکتا ہے۔
اس کے لیۓ سب سے پہلے غذا پر توجہ کرنی ضروری ہے اورایسی غذا کا استعمال کرنا چاہیے جو کہ فائبر سے بھر پور ہو، تا کہ قبض کا خاتمہ ہو سکے اور اندرونی طور پر دباؤمیں کمی واقع ہو سکے۔
اس کے ساتھ ساتھ ایسی غذاؤں سے بھی پرہیز ضروری کرنا چاہیے جو کہ مصالحے سے بھر پور ہو کیوں کہ مصالحے دار کھانے معدے میں تیزابیت اور گیس پیدا کرنے کا سبب بن سکتے ہیں جو کہ تکلیف میں اضافہ کر سکتےہیں۔
گھریلو نسخہ
آپ کو اس کے نسخے کا بتاتے ہیں جس سے با آسانی گھریلو طریقے سے ہرنیا کا علاج کیا جا سکتا ہے۔ اس نسخے میں آپ کو تین چیزیں استعمال کرنی پڑیں گی۔ اس میں آپ کو پہلے گندھک آملہ سار، دوسرا مغز تخم ریٹھا اور تیسرا ریوند عصاره چاہیے۔ اگر آپ نے تخم ریٹھا کا بیج دیکھا ہے اس کا اوپر ایک خول ہوتا ہے۔
اس کے اندر ایک بیج ہوتا ہے۔ اس بیج کے اندر بھی ایک مغرز ہوتا ہے۔ وہ ہمیں چاہیے ہوگا۔ یہ تینوں چیزیں ہم وزن چاہیے ہوں گی۔ آپ نے یہ چیزیں تیس گرام یا بیس گرام لے لیں۔ یہ آپ کی مرضی ہے۔ اس میں مغز تخم ریٹھا 20 گرام، گندھک آملہ سار 20 گرام اور ریوند عصاره 20 گرام لے لینی ہے۔ ان کا باریک پاؤڈر بنا لینا ہے۔
اور پانی کی مدد سے ان کی گولیاں تیا ر کرلینی ہے۔ گو ند کیکر کا لعاب بنا کر اس کو آپ پانی کے ساتھ گوند سکتے ہیں۔ اس کی آپ نے ناخودی گولیاں تیا ر کرلینی ہیں۔ ان کی چنے کے برابر گولیاں تیار کر لینی ہیں۔ اب یہ دورات کوسوتے وقت استعمال کرنی ہیں۔ اس میں کھٹی بادی چیزوں سے پرہیز کرنا ہے۔ مرچ مصالحہ کم سے کم ہوگا۔ کافی اور تیز پتی والی چائے اور سب سے اہم پرہیز بیڈ ریسٹ کرناہے آپ نے کام نہیں کرنا ہے بلکہ آپ نے ریسٹ کرنا ہے۔
ہرنیا کے علاج کے دوران یہ غذائیں کھائیں
ہرنیا کے مریض یہ غذائیں استعمال کر کے فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔ مختصراً چھان ملے آٹے کی روٹی استعمال کرنا یا چھان کی براؤن ڈبل روٹی دودھ کے ساتھ لینا۔ کھانے کے ساتھ سلاد کا وافر استعمال( تقریباً 1/3 حصہ سلاد کا ہونا) ضروری ہے۔ کھیرا، مولی اور گاجر بہترین ہیں۔ اگر انھیں کدوکش کرکے دسترخوان کی زینت بنایا جائے تو بہت بہتر ہے۔ سلاد کے سبز پتے اور ٹماٹر بہت مفید ہیں۔
خوراک کے وقفوں میں پانی کی خاصی مقدار پی جائے۔ دوپہر کو موسمی پھل امرود، خربوزہ، کیلا، سنگتره اور سیب نمک لگا کر کھانے سے قبض کو دور کرنے میں مدد گار بنتے ہیں۔ صبح و شام چائے یا دودھ کے ساتھ ڈبل روٹی، بسکٹ یا رس لیے جائیں۔ روٹی( صرف دوپہر کے کھانے پر 189 حصہ چپاتی) شوربے میں بھگو کر کھائی جائے۔ کھانا خوب چبا کر کھایا جائے کیونکہ معدے کے دانت نہیں ہوتے۔ دیگر سخت قسم کی ہر طرح کی خوراک بھنے چنے، مکئی، تلی ہوئی ہر شے، پکوڑوں سے جان بچانی ضروری ہے۔
اولا ڈاک کی مدد سے کسی بھی ہرنیا سرجن کے ساتھ اب آپ کی اپائینٹمنٹ صرف ایک کلک کی دوری پر ہے۔ آپ گھر بیٹھے ہی اپنے موبائل سے ایک آن لائن یا ان-پرسن اپائینٹمنٹ بک کروا سکتے ہیں۔ آپ اپنی اپائینٹمنٹ بک کروانے کے لئے صبح 9 بجے سے 11 بجے تک اولا ڈاک کی ہیلپ لائن 04238900939 پر بھی کال کرسکتے ہیں