دنیا کی تمام مشکل ترین مشینوں میں سے سب سے مشکل ترین مشین انسان خود ہے، جس طرح ایک مشین سے بہترین کام لینے کی توقع کی جاتی ہے کہ وہ لمبا عرصہ تک چلے گی اور اس مشیشن سے انسان کو فائدہ ہوگا لیکن ایک مشیشن سے کام لینے سے پہلے اس کی اچھے طریقے سے حفاظت کرنا بے حد ضروری ہے، اس کی صفائی سے لے کر اس کے انجن کا بے حد خیال رکھنا پڑتا ہے۔
ہر مشیشن کا مین حصہ اس کا انجن ہوتا ہے اسی طرح سے انسان کا جسم بھی 70 فیصد پانی کا پر مشتمل ہے اس کے علاوہ دماغ 73 فیصد، پھیپھڑے 83 فیصد، جلد 64 فیصد، پٹھے اور ہڈیاں 31 فیصد بھی پانی پر مشتمل ہیں۔
انسان کا سارا جسم تبھی ٹھیک کام کرے گا جب اس میں پانی کی کمی کی وجہ سے بیماریاں پیدا ہوں تو اس کے ساتھ انسانی جسم بھی بگڑنے لگتا ہے اور سب سے پہلے ڈی ہائڈریشن کی کمی ہوتی ہے، اس کے سات مزید اور بھی بیماریاں جنم لینے لگتی ہیں، جیسے کہ گردوں اور معدے کی بیماریاں بہت عام ہیں۔
Table of Contents
کم پانی پینے کے نقصانات
پانی کو صحیح مقدار کے ساتھ استعمال کرنا چاہیے جیسا کہ دن میں ایک لیٹر پانی کی مقدار تو لازمی ہمارے جسم کو چاہیے ہوتی ہے۔ پانی کی کمی سے ہونے والی بے شمار بیمارں ہیں جن میں کچھ کا ذکر زیر فہرست ہے۔
۔1 ڈی ہائیڈریشن
پانی کی کمی کی وجہ سے جسم میں ڈی ہائیڈریشن ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے جسم کے سب سے خاص آرگنز گردے اور مثانے متاثر ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔ پانی کی کمی کی وجہ سے یو ٹی آئی جسے یورینری ٹریک انفیکشن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اس کے خطرے مزید بڑھ جاتے ہیں۔
پانی کی مقدار جسم میں صحیح طرح سے نہ پہنچنے سے گردوں میں پتھر جیسی شکایات جنم ہونے لگتی ہیں۔ گردوں کی روزانہ کی بنیاد پرصفائی ہونا بے حد ضروری ہے، ایسا نہ کرنے پر گردوں کے کینسر تک ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔
۔2 قبض کی شکایت ہو سکتی ہے
قبض بے شمار بیماریوں کی جڑ ہے، قبض کی شکایت کی بڑی وجہ پانی ہی کی کمی ہے۔ دن میں اتنا پانی لازمی لیں جتنی ہمارے جسم کو پانی کی ضرورت ہے لیکن اگر ہم ایسا نہ کریں تو ہمارے جسم کا پسینہ پانی کی شکل میں بہ جاتا ہے، جس کی وجہ سے ہماری آنتوں اور معدے کو پانی کی مناسب مقدار مل نہیں پاتی اور اسی طرح سے ہمیں قبض جیسے گندی بیماری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
۔3 ہائپرٹینشن کی شکایت ہو سکتی ہے
پانی کی کمی کی وجہ سے اعصابی تناؤ سمیت ہائپرٹینشن کی شکایت میں اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے۔ پانی کی کمی کے سبب انسانی جسم ویسوپریسن نامی ایک ہارمون خارج کرتا ہے جی کی وجہ سے خون کی نالیاں سکڑنے لگتی ہیں اور اس کے نتیجے میں ہائپرٹینشن کی بیماری پیدا ہوتی ہے۔
یہ ایک خطرناک بیماری ہے جس کے نتیجے میں فالج، دل کا دورہ پڑنے سمیت آنتوں میں سوجن کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔ ہائپرٹینشن سے ڈیمینیشیا نامی بیماری کے خطرات بھی ساتھ میں بڑھ جاتے ہیں۔
۔4 جوڑوں میں درد کی شکایت
پانی کی کمی کہ وجہ سے جوڑوں میں درد کی شکایت عمر سے پہلے ہی ہونے لگتی ہے اور وقت کے گزرنے کے ساتھ جوڑوں کے درد میں اضافہ ہونے ہوجاتا ہے۔
پانی کی کمی کی وجہ سے ڈی ہائیڈریشن ہونے لگتی ہے جس کی وجہ سے جسم میں موجود کارٹیلیج یعنی کہ مرمری موئسچیرائزر جو ہمارے جسم میں موجود ہوتا ہے پانی کی کمی اسے آہستہ آہستہ ختم کرنے لگتی ہے، اس لیے پانی کا استعمال دن میں تقریبا 8 سے 12 گلاس لازمی کرنا چاہیے تا کہ جسم میں موجود ہڈیوں کو پانی کی صحیح مقدار مل سکے اور ہڈیاں کمزور ہونے سے بچ سکیں۔
۔5 دماغی صلاحیت متاثر ہوتی ہے
پانی کی کم مقدار کے سبب انسانی دماغی صلاحیتیں کم ہونے لگتی ہیں۔ ڈی ہائیدریشن کے سبب انسانی جسم میں الیکٹرولائیٹس، پوٹاشیم اور سوڈیم کی مقدار غیر متوازن ہونے لگتی ہے جس کی وجہ سے دماغ کے کام کرنے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔
اپنی روزمرہ کی زندگی میں پانی کی مقدار کم کرنے کے نتیجے میں آپ کے سر میں درد ہونے لگتا ہے، ہر وقت جسم پر ایک ایک غنودی سی طاری رہتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب ڈاکٹر ہمیں مشورہ دیتے ہیں کہ جب سر درد ہو تو پانی پئیں اور اگر سر درد کی دوا کھا رہے ہوں تو اس دوا کو لینے سے پہلے بھی پانی لیں جس سے سر درد کم ہونے لگے گا۔
۔6 پانی کی کمی پیشاب کی کمی کا باعث ہو سکتی ہے
جسم میں پانی کی کمی کے باعث نہ صرف پیشاب کی مقدار میں کمی ہو جاتی ہے بلکہ پیشاب کا رنگ بھی گہرا پیلا ہو جاتا ہے۔ عام طور پر ایک شخص کو دن بھر میں چھ سے سات مرتبہ پیشاب کی حاجت محسوس ہو جاتی ہے مگر پانی میں کمی اس معمول میں رکاوٹ کا باعث بنتی ہے، کیوں کہ پانی کی کمی کے سبب گردے میں موجود فضلے کی پیشاب میں ملاوٹ ہو جاتی ہے۔
۔7 پانی کی کمی معدے میں جلن کر سکتی ہے
پانی کی کمی کی وجہ سے سینے یا معدے میں جلن کی شکایت بھی ہو سکتی ہے اور معدے میں چھوٹی آنت میں ذخم کے ساتھ ساتھ جگر اور لبلبہ بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔ اس حالت سے دور رہنے اور مزید پچیدگیوں سے بچنے کے لیے پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال بے حد ضروری ہے۔
۔8 زیادہ پیاس کا لگنا بھی پانی کی کمی ہے
زیادہ پیاس کا لگنا بھی جسم میں پانی کی کمی کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ اکژ افراد میں پانی کی کمی کی وجہ سے منہ خشک ہو جاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق منہ زیادہ تر خشک رہنے کے باعث منہ میں موجود بیکٹریا بدبودار ہو جاتے ہیں جو سانس میں بدبو کا باعث بنتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق پانی کی کمی سے سانس میں بو کی وجہ تھوک میں موجود اینٹی بیکٹیریل خصوصیات ہوتی ہیں اور جب پانی میں کمی کے باعث منہ میں تھوک یا لعاب کی مقدار کم ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے بیکٹیریا پھیلنے لگتے ہیں اور سانس میں بدبو کا باعث بنتے ہیں۔
۔9 پانی کی کمی اور جگر کی شکایت
انسانی جسم میں پانی کی کمی کی وجہ سے جگر کی شکایت ہو سکتی ہے کیوں کہ جگر جسے اپنے افعال کو جاری رکھنے کے لیے پانی کی مناسب مقدار کی ضرورت ہوتی ہے وہ دماغ کو کھانے کی ضرورت کے پیغامات ارسال کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ ایسی حالت میں انسان ایسی خوراک وقت بروقت لیتا رہتا ہے جس سے وہ موٹاپے اور مختلف جسمانی بیماریوں میں مبتلا ہو جاتا ہے۔
۔10 پانی کی کمی کی وجہ سے پسینہ خارج ہوتا ہے
جو لوگ پانی کا استعمال کم کرتے ہیں ان کے جسم میں پانی کی کمی کی وجہ سے گرمی کے موسم میں پسینے کا اخراج رک جاتا ہے جو ایک پچیدہ صورتحال ہوتی ہے۔ پانی جسم میں پسینہ خارج کر کے جسم کے درجہ حرارت کو معتدل رکھتا ہے۔
مگر جسم میں پانی کی کمی کے باعث پسینہ جسم کے خارج ہی نہیں ہو پاتا جس کے باعث جسم کو ٹھنڈا کرنے والا عمل بھی درست طریقے سے انجام نہیں ہو پاتا اور وہ حرارت جسم میں بند ہو کر درجہ حرارت کو بڑھانے میں کا سبب بنتی ہے۔
۔11 جلد کا خشک ہو جانا
سردیوں کے موسم میں ہماری جلد خشک ہو کر پھٹنے لگتی ہے جو کہ پانی کی کمی کہ وجہ ہے لیکن اگر ہم پانی کا استعمال زیادہ کردیں تو اس مسلے سے بچا جا سکتا ہے۔
پانی کی کمی کی وجہ سے جلد نہ صرف خشک بلکہ ان پر جھڑیاں بھی آنے لگتی ہیں، بلکہ سر یا جسم کے کسی اور ھصے میں بھی خشکی کے اثرات جسم میں پانی کی کمی کی بنیادی وجہ ہے۔
جسم میں پانی کی مقدار کو پورا کرنے کی چند تدابیر
- جسم میں پانی کی مقدار کو پورا کرنے کے لیے 8 سے 10 گلاس پانی لازمی پئیں۔
- چقندر میں پانی کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے۔ یہ ہمارے جسم کو پانی کی کمی کا شکار نہیں ہونے دیتے۔
- ایسی سبزیوں اور پھلوں کا استعمال کریں جس میں پانی کی مقدار یادہ ہوتی ہو جیسا کہ تربوز، کھیرا، سلاد وغیرہ یہ سب جسم میں پانی کی مقدار کو پورا کرنے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔ سلاد کے پتے پانی سے بھرے پوئے ہوتے ہیں۔ ان کے مسلسل استعمال سے آپ دل کی بیماریوں اور اور جسم میں ہانے والی اعصابی تھکن سے بچاؤ حاصل کر سکتے ہیں۔
پانی کی کمی گردوں کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ پیشاب سے متعلق مسائل کا باعث بنتی ہے۔ اگر آپ کو ایسی کوئی پریشانی ہے تو آپ اولا ڈاک کی مدد سے ماہر یورولوجسٹ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔