We have detected Lahore as your city

بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے کے طریقے

Dr. Rehan Uppal

3 min read

Find & Book the best "General Physicians" near you

خون کا دباؤ یا بلڈ پریشر(Blood Pressure) جسے مختصراً بی پی (B.P) بھی کہتے ہیں اس دباؤ کا نام ہے جس کا سامنا دل کو اپنے سکڑتے اور پھیلتے وقت خون کی نالیوں کی مذاحمت کی وجہ سے کرنا پڑتا ہے۔ عام سمجھ کی بات ہے کہ خون کی نالیاں جتنی تنگ ہونگی خون کو ان میں سے گزرتے وقت اتنی ہی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اسی لیے جب ہم بلڈ پریشر کی پیمائش کرتے ہیں تو ہمیں یہ معلوم ہوتا ہے کہ ہمارے دل کو اپنا کام کرنے یعنی خون کو پمپ کرنے میں کس قدر دباؤ کا سامنا ہے۔ اور خون کی نالیاں اپنی قدرتی گنجائش کی حامل ہیں یا کسی وجہ جیسے کہ دیواروں پر کائی جمنے یا کسی رکاوٹ کی وجہ سے تنگ ہو چکی ہیں۔ جب خون کا دباؤ ایک معیاری حد سے بڑھ جائے تو ایسی کیفیّت کو ہائی بلڈ پریشر یا ہائپر ٹینشن (Hypertention) کہتے ہیں۔ دل کو سکڑتے وقت جس دباؤ کا سامنا ہوتا ہے اسے سِسٹولک بلڈ پریشر (Systolic Blood Pressure) اور اسے پھیلتے وقت جس دباؤ کا سامنا ہوتا ہے اسے ڈایا سٹولک بلڈ پریشر (Diastolic Blood Presure)  کہتے ہیں۔ دل کے سکڑنے کا معیاری دباؤ 120 ملی میٹر مرکری جبکہ پھیلنے کا معیاری دباؤ 80 ملی میٹر مرکری معلوم کیا گیا ہے۔ اگر یہ دونوں دباؤ یا ان میں سے کوئی ایک بھی زیادہ یا کم ہو تو پھر بی پی کنٹرول کرنے کے طریقے اپنانا ضروری ہو جاتا ہے۔ 

عارضی طور پر بی پی کا کم یا زیادہ ہونا بی پی کنٹرول کرنے کے طریقے اختیار کرنے کا متقاضی نہیں ہوتا کیونکہ یہ کسی وقتی طبیعت کی خرابی یا جذباتی کیفیّت کے زیرِ اثر بھی سامنے آ سکتا ہے اور ایسی کیفیّت کے نارمل ہو جانے پر خود بخود اپنی معیاری حالت پر آجاتا ہے۔ 

بی پی کنٹرول کرنے طریقے ہر دو طرح کے یعنی کسی مستند اور ماہر ڈاکٹر صاحب کی تجویز کردہ ادویات کے باقاعدگی سے استعمال اور اپنے طرزِ زندگی میں بہتری لانے پر مشتمل ہوتے ہیں۔ اگر بلڈ پریشر کے مستقل بڑھے ہوئے رہنے کی کیفیّت کا علاج نہ کیا جائے تو یہ صحت کے سنگین مسائل جیسے کہ دل کا دورہ اور فالج کا موجب ثابت ہو سکتی ہے۔ 

کن علامات کی موجودگی بی پی کنٹرول کرنے کے طریقے اختیار کرنے کی متقاضی ہوتی ہے؟ 

مندرجہ ذیل علامات بی پی کنٹرول کرنے کے ظریقے فوری طور پر اپنانے کی متقاضی ہوتی ہیں: 

  •  سر میں درد؛ 
  •  سانس کا پھولنا؛ 
  •  ناک کی نکسیر پھوٹنا؛ 
  •  بہت زیادہ پسینہ بہنا؛ 
  •  چکر آنا؛ 
  •  سینے کا درد؛ 
  •  نظر دھندھلانا؛ اور
  •  پیشاب میں خون آنا؛ 

بی پی کنٹرول کرنے کے طریقے

اگر آپ کا بلڈ پریشر مستقلاً بڑھا ہوا رہتا ہو تو آپ کو اپنا بی پی کنٹرول کرنے کے لیے کسی مستند اور ماہر ڈاکٹر صاحب سے مشورے اور رہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے جو سب سے پہلے آپ کا طبّی معائنہ اور میڈیکل ہسٹری جاننے کے بعد آپ کو اپنے طرزِ زندگی میں تبدیلی لانے کا مشورہ دیتے ہیں اور اگر انہیں لگے کہ محض طرزِ زندگی کی تبدیلی کافی نہیں ہوگی تو پھر وہ اس کے ساتھ ساتھ بی پی کنٹرول کرنے کی ادویات بھی تجویز کر سکتے ہیں۔ آپ کے ڈاکٹڑ صاحب اگر یہ دیکھیں کہ آپ کے بلڈ پریشر کے بڑھے ہوئے رہنے کی وجہ آپ کے جسم میں موجود کسی اور بیماری سے جڑی ہوئی ایک علامت ہے تو پھر پہلے وہ اس بیماری کو ٹھیک کرنے کی تدبیر کرتے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے کے طریقوں کی افادیت اسی صورت میں مثبت اثرات کی حامل ہوتی ہے کہ جب ان کے اثرات اور نتائج کی مسلسل نگرانی کی جائے اور بی پی کی جانچ کا ایک جامع پروگرام اور ریکارڈ رکھا جائے۔ 

ادویات کے استعمال پر مشتمل بی پی کنٹرول کرنے کے طریقے

بی پی کنٹرول کرنے کے طریقے مندرجہ ذیل ادویات کے استعمال پر مشتمل ہیں: 

  •  بیٹا بلوکر (Beta-blockers): بیٹا بلوکر ایسی ادویات ہوتی ہیں جو دل کے دھڑکنے کی رفتار کو کم کرتی ہیں اس کی وجہ سے خون کی نالیوں میں کم خون جاتا ہے جو ان نالیوں کے دباؤ میں کمی کا باعث بنتا ہے؛ 
  •  پیشاب آور یا ڈائی یوریٹک آدویات (Diuretic): جسم میں سوڈیم اور سیال مادوں کی زیادہ مقدار بی پی کے بڑھنے کی ایک وجہ ہوتی ہے۔ پیشاب آور ادویات گردوں سے سوڈیم کی زیادہ مقدار خارج کرنے میں مدد دیکر اور پیشاب کی مقدار بڑھاکر جسم سے فالتو سیال مادوں کے اخراج میں اضافہ کرکے بی پی میں کمی لاتی ہیں؛ 
  •  مانع اینجیوٹینسن (angiotensin inhibitors): انجیو ٹینسن ہمارے جسم میں موجود ایک ایسا کیمیکل ہے جو خون کی نالیوں کو سخت اور تنگ کرتا ہے۔ مانع انجیو ٹینسن ادویات اس کیمیکل کی پیداوار میں رکاوٹ ڈال کر نالیوں کو پھیلنے میں مدد دے کر ان کی گنجائش میں اضافہ کرکے بی پی میں کمی لانے میں مددگار ہوتی ہیں۔ 

ان کے علاوہ اور بھی کئی اقسام کی ادویات جیسے کہ مانع انجیوٹینسن دو ریسیپٹر(Angiotensin II receptor blockers)، کیلشیئم چھینل بلوکر (Cacium channel blockers) اور الفا دو ایگونسٹ (Alpha-2 agonists)، بلڈ پریشر کم کرنے میں مددگار ہوتی ہیں۔ 

اپنے طرزِ زندگی میں تبدیلی پر مشتمل بی پی کنترول کرنے کے طریقے مندرجہ ذیل ہیں: 

  • دل کو صحتمند رکھنے میں مدد گار غذاؤں کا استعمال جیسے کہ: 
    •  پھل؛ 
    • سبزیاں؛ 
    •  چھلکے سمیت اناج کے دانے؛ اور
    •  زیادہ چربیلے گوشت کی بجائے پرندوں اور مچھلی کے گوشت کا استعمال۔
  • ہلکی ورزش کا معمول اپنانا۔
  • وزن کو کنٹرول کرنا۔
  •  مطمئن رہنا اور خوامخواۃ کے ذہنی دباؤ اور پریشانی سے بچنا۔ 
  •  سگریٹ اور شراب نوشی سے پرہیز
  • پوری نیند اور 
  •  اچھے سماجی تعلقات پر استوار خوش و خُرّم زندگی گزارنا۔
Disclaimer: The contents of this article are intended to raise awareness about common health issues and should not be viewed as sound medical advice for your specific condition. You should always consult with a licensed medical practitioner prior to following any suggestions outlined in this article or adopting any treatment protocol based on the contents of this article.

Dr. Rehan Uppal
Dr. Rehan Uppal - Author Dr. Rehan Uppal is a Internal Medicine Specialist practicing in Islamabad. Dr. Rehan Uppal has the following degrees: MBBS, M.C.P.S, M.R.C.G.P, MAAFP (USA) and has 19 years of experience. He loves writing about medical issues and health concerns so that the general awareness and understanding regarding health can be increased.
Gynecologist in Pakistan / Best Nephrologist in Pakistan
Best Gynecologist in Karachi Best Gynecologists in Aga Khan University Hospital, Karachi Best Obstetrician in Karachi Best Gynecologists in Islamabad Islamabad Specialist Clinic Best Nephrologist in Karachi Best Nephrologist in DHA Karachi Best Nephrologist in Lahore Best Nephrologist in Multan Best Nephrologist in Multan



Book Appointment with the best "General Physicians"