گرمی کے موسم میں آئس کریم کا استعمال تو ہر کوئی کرتا ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ آئس کریم آپ کی صحت پر کیسے اثر انداز ہوتی ہے؟ آئس کریم کے مختلف فائدے اور نقصانات ہیں جن پر ہم یہاں تفصیل سے بات کریں گے۔
Table of Contents
آئس کریم کے فوائد
:آئس کریم کے چند فوائد یہ ہیں
۔1 ہڈیوں کو مضبوط کرتی ہے
چونکہ آئس کریم دودھ سے بنتی ہے اس لیے اس میں کیلشیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو آپ کی ہڈیوں کو صحت مند اور مضبوط بناتی ہے۔ اگر آپ کے بچے دودھ پینا پسند نہیں کرتے تو آپ انہیں آئس کریم دے سکتے ہیں تاکہ ان کی کیلشیم کی ضروریات پوری ہوں۔ تاہم آئس کریم کا استعمال اعتدال میں کرنا چاہیے۔
۔3 وٹامنز اور معدنیات سے بھر پور ہے
آپ آئس کریم کھاتے ہیں تو آپ کے جسم کو وٹامن ڈی، وٹامن اے، کیلشیم، فاسفورس اور رائبوفلاوین حاصل ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ، مختلف ذائقے اس میں اضافی غذائیت کا اضافہ کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر، ڈارک چاکلیٹ آئس کریم اینٹی آکسیڈنٹس اور فلیوونائڈز سے بھری ہوئی ہے، جو آپ کے خراب کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے اور آپ کے دل کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے۔
۔4 کینسر کا خطرہ کم کرتی ہے
آئس کریم دودھ سے بنی ہے اور دودھ توانائی کا ایک بھرپور ذریعہ ہے جو کینسر سے لڑنے کے لیے قوت مدافعت کو بڑھاتی ہے۔ آئس کریم میں موجود کیلشیم کی مقدار بڑی آنت کے کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں بھی فائدہ مند ہے۔
۔5 قوت مدافعت کو بڑھانے میں مدد کرتی ہے
نہیں، یہ کوئی عجیب بات نہیں ہے کیونکہ آئس کریم درحقیقت آپ کی صحت کے لیے ایسا کر سکتی ہے۔ آئس کریم ایک قسم کا خمیر شدہ کھانا ہے اور کہا جاتا ہے کہ خمیر شدہ کھانا ہماری سانس اور معدے کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ اگر آپ کا نظام تنفس بہتر ہے اور آنتوں کی صحت بہتر ہے تو یہ بالآخر آپ کی قوت مدافعت کو بہتر بنائے گا۔
۔6 موڈ بہتر کرتی ہے
آئس کریم کھانا حقیقت میں آپ کو خوش کر سکتا ہے، اس کی ایک سائنسی وضاحت ہے۔ جب آپ آئس کریم کھاتے ہیں تو آپ کا جسم ایک ہارمون پیدا ہوتا ہے جسے سیروٹونن کہتے ہیں۔ سیروٹونن، جسے محسوس کرنے والا ہارمون بھی کہا جاتا ہے آپ کو خوشی محسوس کرواتا ہے۔
۔7 گرمیوں میں جسم کو ٹھنڈا کرتی ہے
آپ نے دیکھا ہوگا کہ گرمیاں آتے ہی آئس کریم کا استعمال بڑھ جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ گرم موسم میں جسم کو ٹھنڈا کرتی ہے اور توانائی بخشی ہے۔
آئس کریم کے نقصانات
:آئس کریم کے چند نقصانات یہ ہیں
۔1 موٹاپے کا سبب بن سکتی ہے
تمام ڈیری مصنوعات کی طرح، آئس کریم میں فیٹ زیادہ ہوتی ہے۔ لہذا اگر اسے باقاعدگی سے کھایا جائے تو یہ موٹاپے کا باعث بن سکتی ہے۔
۔2 ہضم کرنا مشکل ہے
جسم آئس کریم کو آہستہ آہستہ ہضم کرتا ہے کیونکہ اس میں فیٹ زیادہ ہے۔ یہ پیٹ کے مسائل جیسے گیس اور بدہضمی کا سبب بھی سکتی ہےکیونکہ اس میں لییکٹوز کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے۔
۔3 ذیابیطس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے
آئس کریم باقاعدگی سے کھانے سے آپ کا وزن زیادہ ہو سکتا ہے اور اس سے ٹائپ 2 ذیابیطس جیسے حالات کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
۔4 دانتوں کے لیے نقصان دہ ہے
آئس کریم چینی سے بھرپور ہوتی ہے جو دانتوں کو نقصان پہنچاتی ہے اور کیڑا لگنے، دانتوں کی خرابی اور مسوڑھوں سے متعلق مسائل کا باعث بنتی ہے۔