We have detected Lahore as your city

شادی سے پہلے کون سے میڈیکل ٹیسٹ ضرور کروا لینے چاہیۓ؟

2 min read

Find & Book the best "General Physicians" near you

شادی کا رشتہ ایک ایسا رشتہ ہے جس کا تعلق صرف دو انسانوں کے ساتھ ساتھ نہیں بلکہ دو خاندانوں سے ہوتا ہے، اس کے علاوہ اسی ازواجی رشتے سے مزید کئی خاندان پیدا ہوتے ہیں، اس لیے یہ لازم ہے کہ اس تعلق کو جوڑںے سے پہلے میل اور فی میل کو ایک دوسرے کے بارے میں جاننا بہت ضروری ہے۔

پاکستاں ملک کا شمار ان ممالک میں سے ہوتا ہے جو خاندان میں شادی کرنا باعث فخر سمجھتے ہیں یہی ایک وجہ ہے کہ پاکستان میں کزنز میرج کرنے کی وجہ سے پیدا ہونے والے بچوں میں ابنارمیلیٹیز بہت زیادہ ہیں۔

شادی سے پہلے لڑکا اور لڑکی کو ٹیسٹ کروانا لازمی ہے تا کہ شادی سے پہلے ان تمام معاملات تک با آسانی رسائی ہو جائے جن کا علم اگر شادی کے بعد ہو جائے تو آپ کی شادی شدہ زندگی میں بیگار آسکتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ میڈیکل ٹیسٹ کروا لیے جائیں۔ اس آرٹیکل میں ہم آپ کو چند میڈیکل ٹیسٹ کے بارے میں معلومات دیں گے۔

۔1 فرٹیلیٹی ٹیسٹ

 شادی سے پہلے یہ ٹیسٹ کروانا بہت ضروری ہے۔ اس ٹیسٹ سے یہ بات واضع ہو جائے گی کہ مرد یا عورت بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے بھی یا نہیں۔ اس ٹیسٹ میں یہ بات واضع ہو جاتی ہے کہ بچہ پیدا نہ کر پانے کی صلاحیت مرد میں ہے یا عورت میں۔ اس لیے شادی سے پہلے یہ ٹیسٹ کروا لینا بہت بہتر ہے تا کہ شادی کے بعد پیش آنے والی مشکلات سے بچا جا سکے۔

۔2 بلڈ ٹیسٹ

بلڈ ٹیسٹ میں اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ کہیں بلڈ میں کوئی بیماری تو نہیں جو پیدا ہونے والے بچے کو متاثر کر سکتی ہے۔ یہ ٹیسٹ کروانا اس لیے ضروری ہے تا کہ اس بات کا پتہ چل سکے کہ صحت مند زندگی گزارنے کے حصول کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی جا سکیں اور ایک صحت مند نسل کو فروغ مل سکے۔

۔3 ایچ آئی وی ٹیسٹ

یہ ایک جان لیوا بیماری ہے۔ اگر یہ بیماری مرد یا عورت دونوں میں سے کسی ایک کو ہو اور دوسرے فرد کو پتہ نہ ہو تو شادی کے بعد یہ بیماری دوسرے پارٹنر کو بھی لاحق ہو سکتی ہے۔ چنانہ اس ٹیسٹ کو شادی سے پہلے کروانا نہایت ضروری ہے اور پاکستان میں ٹیسٹ تقریبا 2 ہزار روپے کی رقم میں باآسانی کروایا جا سکتا ہے۔

۔4 جینیاتی بیماریوں کا ٹیسٹ

 یہ وہ بیماریاں ہیں جو انسان میں جینیاتی طور پر پائی جاتی ہیں جن میں تھیلیسیمیا جیسی بیماری بہت نمایاں ہے اور پاکستان میں اس بیماری سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد میں ضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس بیماری پر غور کرنا بہت ضروری ہے کیونکہ اس بیماری کا فرد پاکستان میں ہر دوسرے گھر میں پایا جاتا ہے۔

تھیلیسیمیا بنیادی طور پر خون کی کمی سے تعلق رکھنے والی ایک بیماری ہے جس سے زیادہ تر بچے متاثر ہوتے ہیں۔ آج کل ہر دوسرے گھر میں تھیلیسیمیا کا مریض پایا جاتا ہے۔ تھیلیسیمیا مائنر کے جراثیم اگر میاں اور بیوی دونوں میں موجود ہوں تو اس سے تھیلیسیمیا میجر قسم کا بچہ پیدا ہو سکتا ہے۔ اس مرض پر بہت تحقیق ہو چکی ہے مگر ابھی تک اسکا کوئی موثر علاج سامنے نہیں آیا۔ اس مرض کے دوران شدید تکلیف برداشت کرنے کے بعد بچہ عمر کے ایک خاص حصے میں پہنچنے کے بعد ہلاک ہو جاتا ہے۔

اس تکلیف سے بچنے کے لیے شادی کروانے والے جوڑے کو یہ ٹیسٹ کروانا نہایت ضروری ہے۔ یہ ٹیسٹ ہو اس شخص کو کروانا چاہیے جو اپنی انے والی نسل کو اس بیماری سے بیماری سے بچانا چاہتے ہیں. حکومت نے عندیہ دیا ہے کہ شادی سے پہلے تھیلیسیمیا کا ٹیسٹ کرویا جائے گا جو کہ قانونی طور پر عمل درامد ہوگا۔ یہ قانون پنجاب میں لاگو کیا جائے گا جو لوگ اس کی پابندی نہیں کریں گے ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔

۔5 ایس ٹی آئی ٹیسٹ

شادی شدہ جوڑوں کا جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں میں ایچ آئی وی، ہیپاٹائیٹس اور ایس ٹی ڈی قبل ذکر ہیں۔ یہ نہ صرف ایک فرد سے دوسرے فرد میں منتقل ہوتے ہیں بلکہ جنسی تعلقات کے نتیجے میں حمل ٹھہر جانے کی صورت میں یہ پیدا ہونے والی بیماریاں پیدا ہونے والے بچوں میں بھی متقل ہو سکتی ہیں۔ ان تمام وجوہات کے کی وجہ سے یہ بات لازمی بنا دی گئی ہے کہ شادی سے پہلے جوڑے کے تمام ٹیسٹ ہونے بے حد ضروری ہیں۔ ان بیماریوں کے لیے اسکرینیگ ٹیسٹ کا کروانا ضروری ہے۔

اپنے ٹیسٹ کروانے کے لیے آپ کو چغتائی لیب جیسے معروف ادارے کی خدمات حاصل کرنی چاہئیں۔

Disclaimer: The contents of this article are intended to raise awareness about common health issues and should not be viewed as sound medical advice for your specific condition. You should always consult with a licensed medical practitioner prior to following any suggestions outlined in this article or adopting any treatment protocol based on the contents of this article.

Book Appointment with the best "General Physicians"