بار بار ناک سے خون بہنا اکثر ایک عام مسئلہ سمجھا جاتا ہے، لیکن بعض صورتوں میں یہ جسم کے اندر کسی سنجیدہ بیماری کی علامت بھی ہو سکتا ہے۔ خاص طور پر اگر ناک سے خون بار بار، زیادہ مقدار میں، یا بغیر کسی واضح وجہ کے آ رہا ہو تو اس کے پیچھے گردوں سے جڑا مسئلہ بھی ہو سکتا ہے۔
بار بار ناک سے خون بہنا اور گردے کے مسائل
ناک سے بار بار بھاری خون بہنا بعض اوقات گردے کے مسائل کی علامت ہو سکتا ہے۔ یہ چند وجوہات کی بناء پر ہوتا ہے:
۔1 گردے کی کمزوری (گردوں کی دائمی بیماری) خون کے جمنے کو خراب بنا سکتی ہے، اس لیے ناک سے آسانی سے خون بہنے لگتا ہے۔
۔2 ہائی بلڈ پریشر، جو گردے کے مسائل میں عام ہے، ناک میں خون کی چھوٹی نالیوں کو پھٹ سکتا ہے۔
مدافعتی امراض (vasculitis) ۔3 ایک ہی وقت میں ناک اور گردوں میں خون کی نالیوں کو سوجن کر سکتے ہیں، جس سے ناک بہنا اور گردے دونوں کو نقصان پہنچتا ہے۔
یہ وجوہات اس بات کی وضاحت کرتی ہیں کہ کیوں بعض افراد میں ناک سے خون آنا صرف ناک کا مسئلہ نہیں رہتا بلکہ یہ جسم کے اندر کسی بڑی خرابی کی طرف اشارہ ہو سکتا ہے۔ خاص طور پر وہ افراد جنہیں پہلے سے بلڈ پریشر، شوگر، یا گردوں سے متعلق کوئی مسئلہ ہو، انہیں اس علامت کو زیادہ سنجیدگی سے لینا چاہیے۔
لہٰذا، اگر کسی کو سوجن، ہائی بلڈ پریشر، یا گردے کے غیر معمولی ٹیسٹ کے ساتھ بار بار ناک سے شدید خون بہہ رہا ہو، تو میڈیکل سپشلسٹ یا ماہر امراض گردہ کے ساتھ مشورہ کریں۔
بروقت تشخیص اور علاج نہ صرف ناک سے خون بہنے کی وجہ کو واضح کرتا ہے بلکہ گردوں کو مزید نقصان سے بچانے میں بھی مدد دے سکتا ہے۔
بعض اوقات جسم چھوٹی علامات کے ذریعے بڑے مسائل کی وارننگ دے رہا ہوتا ہے، اور انہیں نظر انداز کرنا مستقبل میں پیچیدگیوں کا سبب بن سکتا ہے۔