We have detected Lahore as your city

پھٹکری کے بیشمار طبی فوائد

4 min read

Find & Book the best "General Physicians" near you

پھٹکڑی پانی صاف کرنے اور شیو کے علاج کے لیے بہت مشہور ہے لیکن ہم میں سے کسی کو بھی اس کی جادوئی طاقتوں کے بارے میں کوئی اندازہ نہیں ہے۔ پھٹکری جلد، چہرے کے لیے اسی طرح حیرت انگیز کام کر سکتی ہے جیسے اسے صحت کے مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ مارکیٹ میں یہ پاؤڈر کی شکل یا بلاک کی شکل میں آسانی سے دستیاب ہوتی ہے۔ پھٹکری کے استعمال کے بے شمار فائدے درج زیل ہیں۔

پھٹکری کے فوائد

۔1 پھٹکری ایک اینٹی بیکٹیریال ایجنٹ ہے

پھٹکڑی کا ایک اور مشہور فائدہ اینٹی بیکٹیریل کے طور پر کام کرنا ہے۔ یہ وہ بنیاد ہے جس کے لیے یہ مرکب ایکنی کو روکنے کے لیے اچھا ہے۔ اینٹی بیکٹیریل صلاحیت جلد پر جراثیم کے انفیکشن سے بچنے کا باعث بنے گی اور اس کے نتیجے میں جلد کی سطح صحت مند اور بہتر ہو گی۔ پھٹکری کو اینٹی بیکٹیریل جزو کے طور پر استعمال کرنے کے لیے اسے مختلف طریقوں سے لگایا جا سکتا ہے۔ یہ ایکنی سے لڑنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ لیکن دوسرے بیکٹیریل انفیکشن کے لیے پھٹکڑی کے زیادہ مخصوص استعمال کے لیے اسے مختلف چیزوں میں شامل کر کے استعمال مین لانا زیادہ بہتر ہوگا۔

تمام لڑکیوں کے لیے چہرے پر مہاسے یا چھوٹے دھبے کا واقع نہ ہونا درحقیقت سب سے برا خواب ہے لیکن اگر میں آپ کو بتاؤں کہ پھٹکری مہاسوں اور دانوں سے لڑ سکتی ہے تو اس میں رتی بھر بھی جھوٹ نہیں ہے۔ آپ بس کچھ پھٹکری پاؤڈر کو پانی میں ملا کر باریک پیسٹ بنا لیں پھر اس پیسٹ کو متاثر جگہ پر لگائیں، 20  منٹ کے لیے چھوڑ دیں اور پانی سے دھو لیں۔ ایکنی سے چھٹکارا پانے کے لیے اس پیسٹ کو روزانہ کی بنیاد پر استعمال کریں اور کچھ ہی دنوں کے بعد نتائج دیکھ کر آپ حیران رہ جائیں گے۔

۔2 پھٹی ہوئی ایڑھیوں سے نجات

کیا سردی کے موسم کی آمد کے ساتھ ہی آپ کے پیروں کی ایڑیاں خشک اور پھٹنے لگتی ہیں؟ اگر ایسا ہے تو اس مسلے سے ہر گز پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیوں کہ آپ پھٹکڑی کے ذریعے اس نازک  صورتحال کو آسانی سے ٹھیک کر سکتے ہیں۔ پھٹکری کے ایک گانٹھ کو اس وقت تک گرم کریں جب تک کہ اس میں جھاگ نہ آجائے جب یہ سوکھ جائے گا تو آپ کو پاؤڈر مل جائے گا۔

اسے اس وقت تک پیس لیں جب تک کہ یہ ٹھیک نہ ہوجائے اور پھر اسے ناریل کے تیل میں ملائیں۔ اس مکسچر کو اپنی ایڑیوں پر رگڑیں۔ اسے با قاعدگی سے کریں اور آپ کی ایڑیاں بچے کی طرح نرم اور ہموار ہو جائیں گی۔ پھٹکری کا استعمال بہت سی صنعتوں میں مصنوعات سے نمی نکالنے کے لیے کیا جاتا ہے لہذا یہ آپ کے پیروں پر بھی حیرت انگیز طور پر کام کرے گا۔ پھٹکڑی کے پاؤڈر سے پیروں کو صاف کریں۔ پھٹکڑی کے پاؤڈر کو ان جوتوں میں بھی رکھیں جو آپ روزانہ پہنتے ہیں ایسا کرنے سے بھی پھٹی ایڑھیاں آہستہ آہستہ ٹھیک ہونے لگتی ہیں۔ 

اسی طرح اور اور ٹوٹکا جیسا کہ پھٹی ہوئی اور دردناک ایڑیوں والے افراد کے لیے یہ علاج جادو کی طرح کام کرے گا۔ بس ایک چھوٹا ٹب گرم پانی لیں اور اس میں آدھا کپ دودھ ڈالیں۔ مٹھی بھر گلاب کی پتیاں اور 4-5 نیم کے پتے شامل کریں۔ ٹب میں ایک چائے کا چمچ پھٹکری کا پاؤڈر اور ایک چائے کو چمچ  تیل ملائیں۔پھر اس ٹب والے پانی میں اپنے پیروں کو تقریبا 20 منٹ تک بھگو دیں اور انہیں کسی سخت چیز سے ہلکے سے رگڑیں۔ یہ عمل نہ صرف آپ کو مردہ جلد سے نجات دلانے میں مدد دے گا بلکہ پھٹی ایڑیوں کو بھی دور رکھے گا۔

۔3 خشکی کے لیے پھٹکری کا استعمال

آپ کے سرکی جلد پر خارش اور خشکی کا چمکنا آپ کو اپنے رشتہ داروں یا دوستوں کے سامنے شرمندہ کر سکتا ہے۔ خشکی کی بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں بشمول،  بالوں کی مصنوعات کی حساسیت، ایک مخصوص فنگس کی نشو و نما، اور خشک جلد سر کی خشکی کی بڑی وجہ ہو سکتی ہیں۔ پھٹکری آپ کے سر کی خشکی سے لڑتی ہے۔ اگر آپ اپنے شیمپو میں چٹکی بھر پھٹکری ملا کر اپنے بالوں میں ہفتے میں دو بار لگائیں تو یہ آپ کے سر کی خشکی کو دور کرنے میں مدد دے گا۔

۔4 غیرہ ضروری بالوں کو جسم سے ہٹانے کے لیے

قدیم زمانے میں خواتین غیر ضروری بالوں کو ختم کرنے کے لیے پھٹکڑی کا پیسٹ استعمال کرتی تھیں۔ آدھا چائے کا چمچ پھٹکری کو 1 چمچ عرقِ گلاب میں ملا کر اس حصے پر لگائیں جہاں سے آپ بال ہٹانا چاہتے ہیں۔ اگر آپ محسوس کریں کہ پیسٹ خشک ہو گیا ہے تو تھوڑا سا عرق گلاب چھڑک دیں۔ آدھے گھنٹے کے لیے لگا رہنے دیں اور پانی سے دھو لیں۔

آپ اس پیسٹ کو ویکسنگ یا تھریڈنگ کے بعد استعمال کر سکتے ہیں کیونکہ پھٹکری بالوں کی نشوونما کو کم یا سست کرنے میں مدد دیتی ہے۔ پھٹکری جب جلد پر رگڑتی ہے تو ہلکی کھرچنے کا کام کرتی ہے اور چہرے کے بالوں کو مستقل طور پر ختم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ گلاب کا پانی پھٹکری کی وجہ سے جلد کی خشکی کو بہت حد تک روکتا ہے۔ روایتی طور پر نہانے کے بعد پھٹکری کے پاؤڈر کو گلاب کے پانی میں ملا کر بہت باریک پیسٹ بنا لیا جاتا ہے اور پھر اس پیسٹ کو چہرے پر یا ہر اس جگہ پر لگایا جاتا ہے جہاں پر غیر ضروری بال موجود ہوں۔

۔5 سیاہ دھبوں کے لیے پھٹکری اور گلاب کے پانی کا ماسک

پھٹکری اپنے طبی فوائد کے لیے مشہور ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ جلد کی دیکھ بھال کے لیے بھی بہترین ہے؟ دوسری طرف گلاب کا پانی جلد کی دیکھ بھال کے بہت سے معمولات میں ایک اہم چیز ہے جو آپ کی جلد کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے اچھا کام کرتا ہے۔ دونوں اجزاء، جب باقاعدگی سے استعمال کیے جائیں، آپ کی جلد کو جلن کیے بغیر سیاہ دھبوں اور سوجھی ہوئی آنکھوں کو ہلکا یا نرم کر سکتے ہیں۔

گلاب کے پانی کو پھٹکڑی کے پاؤڈر میں مکس کریں اور تب تک مکس کریں جب تک پیسٹ میں مستقل مزاجی نہ آجائے۔ پیسٹ لگانے سے پہلے اپنے چہرے کو صاف کریں۔ اب اپنے چہرے اور گردن کے پورے حصے پر 10 منٹ تک پیسٹ لگائیں اور اسے خشک ہونے دیں۔ اس کے بعد اسے نیم گرم پانی سے دھو کر خشک کریں۔ چند ہفتوں کے استعمال سے سیاہ دھبے غائب ہونے لگتے ہیں۔

۔6 شیو کے بعد پھٹکری کا استعمال

پھٹکری مونڈنے والے زخموں سے خون بہنے پر قابو پانے میں مدد کرتی ہے جلد کے ذخموں کو جلد بھرنے کے عمل میں مدد دیتی ہے اور جلد کو قدرتی چمک دیتی ہے۔ اس میں قدرتی ٹوننگ اور جلد کو ٹائٹ کرنے کا فنکشن بھی ہوتا ہے جو کہ 50 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے جب کہ عمر کے ساتھ جلد ڈھلکنا شروع ہو جاتی ہے۔ یہ ان لوگوں کے لیے بھی مددگار ہے جن کی جلد کی قسم حساس ہوتی ہے۔

۔7 کمزور دانتوں اور مسوڑھوں سے خون آنے پر پھٹکری کا استعمال

ایک گرام پھٹکڑی لیں اس میں کچھ نمک ڈالیں اور دار چینی کا چھڑکاؤ ملا کر پیسٹ بنائیں۔ اسے مسوڑھوں، کمزور دانتوں اور دانتوں سے خون آنے پر لگائیں۔ اس سے اپنے مسوڑھوں کو ہلکا سا مالش کرنے کے بعد منہ کو اچھی طرح دھو لیں۔

اس تھراپی کے علاوہ ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ آپ جو کی گھاس سے جوس کی روزانہ سرونگ استعمال کریں کیونکہ مسوڑھوں کو شفا بخشنے والی خصوصیات کے علاوہ  اس میں موجود کیلشیم ہے جو دانتوں کے مسائل کو ٹھیک کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ یہ اس بات کا تعین کرتا ہے کہ پھٹکڑی کا منہ کے زخموں سے الگ تھلگ خمیر پر اینٹی فنگل اثر رکھتا تھا یا نہیں۔  پھٹکڑی فنگل آئسولیٹس کو دبا سکتی ہے اور منہ کے چھالوں جیسی بیماریوں سے بھی بچا سکتی ہے۔

Disclaimer: The contents of this article are intended to raise awareness about common health issues and should not be viewed as sound medical advice for your specific condition. You should always consult with a licensed medical practitioner prior to following any suggestions outlined in this article or adopting any treatment protocol based on the contents of this article.

Book Appointment with the best "General Physicians"