We have detected Lahore as your city

موبائل فون کا زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ جانیے کیوں؟

Dr. Hira Tanveer

5 min read

Find & Book the best "General Physicians" near you

  آجکل جسے دیکھو اس کے ہاتھ میں موبائل فون ہے اور وہ اس کی دنیا میں گُم ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ موبائل فون ہمارے جسم کا ایک حصہ ہے اور ہماری عادتوں میں شامل ہے، بہت سے لوگوں کیلئے یہ کسی علت سے کم نہیں۔ سوتے، جاگتے، کھاتے، پیتے، اٹھتے، بیٹھتے، یہاں تک کہ واش روم میں بھی موبائل فون کا استعمال اس قدرعام ہے کہ ایسا لگتا ہے جیسے آپ موبائل فون استعمال نہیں کررہے بلکہ موبائل فون آپ کو استعمال کررہا ہے۔

لیکن کیا کبھی سوچا کہ آپ کی نظریں جس اسکرین پر جمی رہتی ہیں ، اس نیلی روشنی کے کیا نقصانات ہیں ؟ جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ اس دنیا میں جتنی بھی چیزیں موجود ہیں ان کے فائدے اور نقصانات ہیں۔ جیسے موبائل فون کے کچھ فوائد ہیں اور معاشرے میں نوجوانوں کے لئے نقصانات بھی ہیں۔

اس مضمون کا بنیادی مقصد معاشرے میں نوجوانوں کے لئے موبائل فون کے استعمال کے تمام نقصانات کو اجاگر کرنا ہے کہ عوام اور تمام موبائل صارفین کو اس سے واقف ہونا ضروری ہے ۔ کیونکہ سبھی لوگ موبائل فون استعمال کرنے کے فائدے کے بارے میں تو جانتے ہیں لیکن وہ ان کی زندگی پر کیا برے اثرات مرتب کر رہے ہیں اس کے بارے میں کچھ نہیں جانتے ۔ 

موبائل فون کے زیادہ استعمال کے نقصانات

  • تحقیق یہ کہتی ہےکہ طویل عرصے تک موبائل فون کا زیادہ استعمال صحت کیلئے مضر ہو سکتا ہے۔ 
  • فون سے نکلنے والی روشنی نہ صرف آپ کی آنکھوں کیلئے بلکہ آپ کی جِلد کیلئے بھی نقصان دہ ہے۔ اپنی سوشل میڈیا کی خبروں اور فیڈز کو اسکرول ڈائون کرتے ہوئے آپ کا وقت تو گزر جاتاہے لیکن اس سے ہونےوالے نقصانات کے بارے میں بھی آ پ کو فکر مند ہونے کی ضرورت ہے۔ 
  • موبائل فون سے نکلنے والی نیلی شعاعوں کی ویو لینتھ چھوٹی ہوتی ہے، بالکل ایسے ہی جیسے سورج کی شعاعوں کی ہوتی ہے۔ ریسرچ یہ کہتی ہے کہ جب یہ آپ کی آنکھوں یا جِلد پر پڑتی ہے تو یہ آپ کی جِلد کو تیزی سے ڈھالنے کا باعث بن سکتی ہے۔ 
  • وقت کی موبائل فون کی بربادی بھی ایک اہم مسئلہ ہے ۔موبائل فون لوگوں کی زندگی کے بہت سے پہلوؤں میں مدد کرتا ہے لیکن وقت ضائع کرنے کا سب سے بڑا سبب موبائل فون بھی ہے۔ زیادہ تر نوعمر اور طالب علم اس سے متاثر ہوتے ہیں۔ وہ ہمیشہ ویڈیو گیمز کھیلنے، فلمیں دیکھنے، گانے سننے اور دیگر طرح کے تفریح ​​کے لئے موبائل فون استعمال کرنا چاہتے ہیں اور اپنا قیمتی وقت ضائع کرتے ہیں۔ طلباء اور نوعمر نوجوانوں کے لئے سب سے قیمتی چیز ان کا موجودہ وقت ہے۔ بالب علموں کو وقت کا صحیح استعمال کرکے اپنے مستقبل بہتر بنانے کی فکر کرنی چاہئے۔ 
  • آج کل موبائل فون ایک سب سے پریشان کن چیز ہے۔ لوگ کام کرتے، کھاتے، چلتے، مطالعہ کرتے، دوسروں سے گفتگو کرتے اور ڈرائیونگ کے دوران بھی موبائل فون استعمال کرتے ہیں اور دوسروں سے بات کرتے ہیں۔ زیادہ تر سڑک حادثات موبائل فون کے استعمال کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ گاڑی چلاتے ہوئےزیادہ سے زیادہ موبائل فون کا استعمال کسی کی جان کو خطرہ میں ڈال سکتا ہے۔  
  • مہنگے موبائل فون اب اسٹیٹس سمبل بن چکے ہیں۔ موبائل فون پر رقم کی بربادی ایک عام بات ہے۔ نئے اور مہنگے موبائل فون خریدنا اور استعمال کرنا فیشن کا نیا رجحان ہے۔ ہر دوسرا شخص نیا اور مہنگا موبائل فون خریدنا چاہتا ہے۔ حالیہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ امریکہ میں لوگ آئی فون کا نیا ماڈل خریدنے کے لئے اپنے گردے بیچ دیتے ہیں۔ لوگوں کو نئے اور مہنگے موبائل فون استعمال کرنے کی عادت پڑ گئی ہے۔ وہ موبائل فون کے نئے ماڈل خریدنے میں بہت زیادہ رقم ضائع کرتے ہیں۔ 
  • موبائل فون کا سب سے زیادہ اور بڑا نقصان دہ اثر آنکھوں پہ پڑتا ہے۔ بلائنڈنس اور آنکھوں کی روشنی کم ہونے کی سب سے بڑی وجہ موبائل کا مسلسل استعمال ہے۔ بہتر یہ ہے کہ ہم موبائل فون کو بس ایک ضرورت کے تحت استعمال کریں نہ کہ اس کی لت میں مبتلا ہو جائیں۔
  • موبائل فونز کے استعمال کا سب سے بڑا نقصان جسمانی بیماریوں میں اضافہ ہے اس حوالے سے ماہرین طب بھی گاہے بگا ہیں، مختلف مشورے دیتے ہیں اورخطرات سے آگاہ کرتے رہتے ہیں اگر ڈاکٹرز کے مشوروں پر عمل کیا جائے تو موبائل فونز کے بے جا استعمال کی وجہ سے ذہنی دبائو، پریشانی، دل کی بیماریوں، سر درد، نظر کی کمزوری اور دوسری پوشیدہ بیماریاں سر نہ اٹھائیں مختلف فری کالز اور فری ایس ایم ایس بنڈلز آفرز سے نوجواں نسل ساری ساری رات کالز اور ایس ایم ایس پر لگے رہتے ہیں جس کی وجہ سے نیند پوری نہ ہونے کی صورت میں صحت پر بڑا اثر پڑتا ہے۔ 
  •  موبائل کے استعمال سے تعلیم پر گہرا اثر پڑتا ہے موبائل کمپنیوں کی  طرف سے صارفین کے لئے نت نئے اور دلکش لیکچرز کو دیکھ کر تو نہ چاہنے والا بھی موبائل فون کو استعمال کرنے کے لئے تیار ہو جاتا ہے اور یہیں ان موبائل کمپنیوں کی چال ہوتی ہے کہ جس سے ان کے نیٹ ورک زیادہ سے زیادہ صارفین استعمال کریں۔ مگر ان پیکجز سے ہماری نوجوان نسل پر بڑے اثرات مرتب ہو رہے ہیں.
  •  موبائل فون کی فراوانی سے کرائم میں اضافہ ہوا ہے جس میں خاص طور پر اغواء برائے تاوان، راهزنی کی وارداتیں جبکہ موبائل فون چھیننے کے واقعات اس قدر بڑھ چکے ہیں کہ جن کی تعداد گننے میں نہیں اگر یہ اس پر قانون اگرچہ اس پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کافی حد تک کام کرنا شروع کر دیا ہے مگر کرائم و جرائم اور خودکشیوں کی بڑھتی وارداتوں میں موبائل فون کے غلط استعمال کو روکنے کے لئے اس سے کہیں زیادہ سیکورٹی اداروں اور ٹیلی کمیونیکیشن کے اداروں کو اس میں اہم کردار ادا کرنا ہو گا۔ موبائل فون کے حوالے سے اور بھی بہت سی خرابیاں ہیں کہ جن کو شمار کرنا ابھی باقی ہے مگر یہ نقصانات ہیں جو کہ ہم معاشرے میں دیکھ اور جھیل رہے ہیں۔ 
  • آج کل یوٹوب پر ٹک ٹاک کی کثرت ہے۔ جس میں بچے اور نوجوان اپنا وقت صرف کرتے ہیں۔ حالاںکہ یہ سنہراوقت انہیں اپنے کاموں میں مشغول رکھنا چاہئے، ۔موبائل ضرورت کی ایک چیزہے۔ اگر اسے تفریحی سامان بنالیا جائے تویہ غلط ہے اور اس میں ہمارا بیشتر وقت فالتو میں ضائع وبرباد ہوگا ۔وقت خود ایک قیمتی چیز ہے ۔گزراوقت کبھی واپس نہیں آتا ۔
  • اس وقت تک انسان کو موبائل فون کے مضر اثرات سے متعلق اتنی ہی معلومات ہیں جو تیس سال پہلے سگریٹ نوشی اور پھیپھڑوں کے کیسنرسے تعلق کے بارے میں تھیں۔ موبائل فون کا استعمال سب سے پہلے ناروے اور سویڈن میں شروع ہوا۔ ان ممالک کی تحقیق کے مطابق موبائل فون سے نکلے والی شعاعوں کا انسان کی صحت سے رشتہ ضرور ہے۔
  • ایک تحقیق کے مطابق موبائل کے کثرت استعمال سے کانوں کے قریب کینسر کے پھوڑے بننے کے امکانات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں۔ اسی طرح رائل سوساٹی آف لندن نے ایک پیپر شائع کیا ہے، جس کے مطابق وہ بچے جو بیس سال کی عمر سے پہلے موبائل فون کا استعمال کرنا شروع کر دیتے ہیں ان میں انتیس سال کی عمر میں دماغ کے کیسنر کے امکانات ان لوگوں سے پانچ گنا بڑھ جاتے ہیں، جنہوں نے موبائل کا استعمال بچپن میں نہیں کیا۔

آپ موبائل فون کے مضر اثرات سے کیسے محفوظ رہ سکتے ہیں؟

ان نقصانات سے بچنے کے لئے کچھ ایسی تدابیر اور ایسے کام کرنے کی ضرورت ہے جن کی وجہ سے ہم اپنی ضرورت کی اس چیز کو استعمال تو کریں مگر اس کے معاشرے پر پڑنے والے بڑے اثرات سے بھی بچا جا سکے اس سلسلے میں سب سے اہم ذمہ داری والدین کی ہے کہ وہ بچوں کو موبائل لے کر دینے سے پہلے اس بات کا ضرور خیال رکھیں کہ آیا ان کے بچے کو موبائل کی ضرورت ہے بھی پھر اس بات کا خیال رکھیں کہ بچے موبائل کا استعمال کس طرح سے کر رہے ہیں؟ کس سے بات کر رہے ہیں؟ کیا بات کر رہے ہیں؟

موبائل فون کے اثرات سے بالغ افراد اور بچے اسی وقت محفوظ رہ سکتے ہیں اگر وہ اسے خود سے دور رکھیں خاص طور پر رات کو سوتے وقت آپ کا موبائل بستر کے پاس نہ ہو اورنہ ہی اسے جیب میں رکھ کر سوئیں۔

اس کے علاوہ تمام نوجوان اس بات کا خیال رکھیں کہ وہ اپنے وقت کو موبائل فضول کالوں اور غیر اخلاقی حرکات سے ضائع نہ کریں۔ وبائل کے استعمال سے تعلیم پر گہرا اثر پڑتا ہے۔

موبائل کمپنیوں کی طرف سے صارفین کے لیے نت نئے اور دلکش لیکچرکو دیکھ کر نہ چاہنے والا بھی موبائل فون کو استعمال کرنے کے لئے تیار ہو جاتا ہے، اور یہی ان موبائل کمپنیوں کی چال ہوتی ہے کہ جس سے ان کے نیٹ ورک زیادہ سے زیادہ صارفین استعمال کریں، مگر ان پکیج سے ہماری نوجوان نسل پر غلط اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

آپ کو ایک دن میں کتنی دیر تک موبائل فون استعمال کرنا چاہیے؟

ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ موبائل فون کا استعمال کم سے کم کیا جائے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ 5 -2 سال کی عمر کے بچوں کے لیے اسکرین ٹائم روزانہ 1 گھنٹے تک محدود ہونا چاہیے۔ بڑی عمر کے لوگوں کے لیے موبائل فون کے استعمال کو روزانہ 2 گھنٹے سے کم تک محدود رکھنے کا کہا گیا ہے۔

Disclaimer: The contents of this article are intended to raise awareness about common health issues and should not be viewed as sound medical advice for your specific condition. You should always consult with a licensed medical practitioner prior to following any suggestions outlined in this article or adopting any treatment protocol based on the contents of this article.

Dr. Hira Tanveer
Dr. Hira Tanveer - Author Dr. Hira Tanveer is an MBBS doctor and currently serving at CMH Lahore. Writing is her favorite hobby as she loves to share professional advice on trendy healthcare issues, general well-being, healthy diet, and lifestyle.
Best Specialists in Pakistan
Skin Specialist in Lahore Best Dentist in Lahore Gynecologist in Lahore Best Psychiatrist in Lahore Sexlogist in Lahore Best General Physician in Lahore Nutritionist Cardiologist in Lahore Best Psychiatrist in Islamabad Sonologist



Book Appointment with the best "General Physicians"