انسانی تجربات اور مشاہدات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ روزہ رکھنے کے بے شمار فائدے ہیں۔ روزہ نہ صرف ذیابطیس، فشار خون اور انسانی وزن کو کنٹرول کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے بلکہ دماغی افعال کو بہتر طریقے سے سر انجام دینے کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق روزہ نہ صرف انسان کو مختلف طبی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے بلکہ انسانی عمر میں اضافے کا باعث بھی بنتا ہے۔ ماہ رمضان میں رکھے جانے والے روزے صرف روح کی تطہیر ہی نہیں کرتے بلکہ جسم کے کئی مسائل کا حل بھی ہیں۔ روزہ مذہبی عبادت کے ساتھ ساتھ جسمانی فوائد بھی پہنچاتا ہے۔
- روزہ جسم میں نظام ہاضمہ کے دوران مختلف اقسام کے کیمیائی عوامل کو بخوبی انجام دینے میں مدد دیتا ہے جس سے خوراک میں موجود اہم غذائی اجزا کو جذب کرنے میں مدد ملتی ہے۔
- دوسری طرف روزہ رکھنے کی وجہ سے جگر کو چار سے چھ گھنٹے تک آرام مل جاتا ہے جو روزہ رکھنے کے بغیر نا ممکن ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ معمولی سے معمولی خوراک کا دسواں حصہ بھی اگر معدے میں داخل ہو جائے تو پورا نظام انہضام اپنا کام کرنا شروع کر دیتا ہے۔ پھر اس کے بعد جگر فوری اپنا کام کرنا شروع کر دیتا ہے۔ ماہرین طب کہتے ہیں کہ جگر کے آرام کا وقفہ ایک سال میں ایک ماہ ضرور ہونا چاہیے۔
- روزہ رکھنے سے جسم میں کمزوری واقع نہیں ہوتی بلکہ روزہ رکھنے سے صرف دو کھانے کا درمیانی وقفہ ہی معمول سے کچھ زیادہ ہوتا ہے۔
- روزہ کے دوران خون کی مقدار میں کمی ہو جاتی ہے، یہ اثر دل کو نہایت فائدہ مند آرام مہیا کرتا ہے۔ ذریعے ہی آرام و سکون ملتا ہے۔
- روزہ رکھنے سے پٹھوں پر دباؤ کم ہوجاتا ہے۔ پٹھوں پر یہ دباؤ دل کے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ روزے کے دوران ڈائسٹالک پریشر ہمیشہ کم سطح پرہوتا ہے یعنی اس وقت دل آرام کی صورت میں ہوتا ہے۔ مزید براں آج کا انسان ماڈرن ذندگی کے مخصوص حالات کی بدولت شدید تناؤ اور ڈپریشن کا شکار ہے۔ رمضان کے ایک ماہ کے روزے بطور خاص ڈائسٹالک پریشر کو کم کر کے جسم کے ان افعال کو بہت زیادہ فائدہ پہنچاتے ہیں۔
- روزہ رکھنے سے جسم کے فاسد مادوں سے نجات ملتی ہے۔ دن کا طوی حصہ روزے میں گزارنے کے بعد انسانی جسم میں موجود زیریلا مواد اور دیگر فاسد مادے ختم ہونے لگتے ہیں۔
- روزہ دماغی افعال کو نہ صرف مستعد رکھتا ہے بلکہ جسم میں موجود کورٹی سول نامی ہارمون کو کم کرتا ہے جس کی وجہ سے اعصابی دباؤ میں کمی آتی ہے۔ ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ روزہ رکھنے سے دماغی خلیے زیادہ تعداد میں بنتے ہیں اور دماغ بہتر طریقے سے کام کرنے میں مصروف ہو جاتا ہے۔ رمضان المبارک کے روزے رکھنے سے دماغ اور اعصاب کو سکون پہنچتا ہے۔
- رمضان شریف میں روزہ کے باعث کھانے پینے کی دوری جہاں انسانی جسم میں جمع شدہ چربی کو توانائی فراہم کرنے کا موقع مہیا کرتی ہے وہاں اس دوران جسم میں موجود نقصان دہ اجزا کو بھی تحلیل کرنے میں مدد ملتی ہے۔
- روزہ ظاہری خوبصورتی میں بھی اضافہ کرتے ہیں۔ روزے کے دوران باولوں کی نشونما اور ان کی مضبوطی میں اضافہ ہوتا ہے۔ روزے کی حالت میں جسم ان هارمونز کو پھیلاتنے کا سبب بنتا ہے جو جلد کی خوبصورتی، ناخنوں کی چمک اور بالوں کی مضبوطی کا سبب بنتے ہیں۔
- انسانی جسم ایک مشین کی طرح کام کرتا ہے اور خود کار انداز میں اپنے سارے کام سر انجام دیتا ہے، لیکن جس طرح ماشین کو مسلسل کام کرنے کے بعد آرام و سکون کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح ہمارے جسمانی اعضا کو بھی ان کے روزہ مرہ کے کام سے آرام کی ضرورت ہوتی ہے اور رمضان میں کام بخوبی سرانجام پاتے ہیں۔ ایک مہینہ کم کھانے پینے کے باعث ہمارا جسم آرام کرتا ہے اور یہ پھر سے پورا سال کام کرنے کے لیے تیار ہوجاتا ہے۔
- رمضان المبارک میں روزہ رکھنے سے ایک طرف تو آپ کو وزن میں کمی کرنے میں کامیابی حاصل ہوتی ہے تو دوسری جانب جسم میں آنے ولی دیگر مثبت تبدیلیوں میں کولیسٹرول لیول میں بھی کمی شامل ہے۔ اس سے آپ اپنے کو پہلے سے توانا اور زیادہ کام کرنے کے قابل سمجھتے ہیں۔ رمضان میں روزہ رکھنے والے افرا میں چربی بننے کا عمل کم ہو جاتا ہے جس کے نتیجے میں کولیسٹرول کا لیول بھی نیچے آجاتا ہے، جس سے دل کے دورے اور دل کی دیگر بیماریوں کا خدشہ انتہائی کم ہو جاتا ہے۔